Baseerat Online News Portal

جھوٹے کا انجام برا ہے سچ بولو(…..سچ بولو)

غزل

(…..سچ بولو)

 

جھوٹے کا انجام برا ہے سچ بولو

سچّائی کا سر اونچا ہے سچ بولو

 

دل میں ہر دم خوف ہے سچ کھل جانے کا

یوں جینا بھی کیا جینا ہے سچ بولو

 

سچ بولو کیسی ہے جھوٹے کی صورت

سچّے کا چہرہ کیسا ہے سچ بولو

 

جھوٹ نہ جانے کتنے رنگ بدلتا ہے

سچ پر کوئی رنگ چڑھا ہے سچ بولو

 

وعدوں کا گل دستہ ہو یا من کی بات

جھوٹے کی باتوں میں کیا ہے سچ بولو

 

گلشن میں کب تک آئیں گے اچھّے دن

اندر کا موسم کیسا ہے سچ بولو

 

جیون کیا ہے آندھی میں اِک ریت کا گھر

کتنے پل زندہ رہنا ہے سچ بولو

 

عزّت بھی دیتا ہے وہی اور ذلّت بھی

جھوٹی شان میں کیا رکّھا ہے سچ بولو

 

پیٖر فقیر ہی تک محدود نہیں راغبؔ

سارا عالم بول رہا ہے سچ بولو

 

افتخار راغبؔ

دوحہ، قطر

کتاب: لفظوں میں احساس

Comments are closed.