اللہ بہتر تدبیر کرنے والا ہے

محمد صابر حسین ندوی
ایسا لگتا ہے کہ تمام سرکاری اہلکار، میڈیا اور دیش حق کی بات کرنے والوں کو سانپ سونگھ گیا ہے، ہر طرف یوں سناٹا پسرا ہے کہ کوئی جادو کردیا گیا ہو یا پھر سبھی گونگے، بہرے اور نکمے ہوگئے ہوں، اعلی عہدیداران، سپاہی، پولس، فوجی، بالی ووڈ، ٹالی ووڈ سے لیکر عام شہری، گلی و چوراہے کا پنکج، تیواری ہر کوئی خاموش ہے، معمولی باتوں پر آسمان سر پر اٹھا لینے والے زمین پر دکھائی نہیں دے رہے ہیں، جو لوگ کل تک شور و غوغا کر رہے تھے اور اپنے حقوق کا مطالبہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی پر زور وکالت کر رہے تھے وہ سب کسی تاریک غار میں گم. ہوگئے ہیں، جو ملک کی ملکیت کو نقصان پہنچانے پر (جو غلط بیانیہ ہے) ملزمین کی جائیدادیں چھین لینے اور گھر بار سے محروم کر دینے کی التجا کر رہے تھے، زعفرانی کارروائی اور دستور کی بے حرمتی کو سپورٹ کر رہے تھے وہ سب اب شتر مرغ بن چکے ہیں، انہیں ملک بھر میں لگی آگ، جلتی ٹرینیں، آگ کے حوالے کیے گئے پولس تھانے، ریولے اسٹیشن اور سارے سرکاری املاک دکھائی نہیں دیتے، اَگنی پَتھ کی خاطر نوجوانوں نے پورے ملک میں ایسا ماحول بنا دیا ہے کہ گویا سری لنکا کی طرح ملک دیوالیہ ہو چکا ہو، سڑکوں پر غنڈوکی طرح دندناتے پھر رہے ہیں، ہاتھوں میں تلوار، ڈنڈے، بھالے اور منہ پر زعفرانی رومال باندھے دیش کے خلاف بول رہے ہیں، وزیر اعظم کو کھلی ہوئی گالیاں دے رہے ہیں، سرکار کو چیلنج کر رہے ہیں، انتظامیہ کو ٹھینگے پر رکھ کر پورا نظام چوپٹ کر رہے ہیں، ٹرینوں، بسوں اور عام سڑکوں پر آمد و رفت بند ہے، انسانی معاشرہ کراہ رہا ہے، چیخ و پکار میں ڈر و خوف کا ماحول بن رہا ہے، خود سیاست دان گھروں میں محصور ہیں اور باہر نوجوان دنگا پھیلا رہے ہیں، پولس کو بھگا بھگا کر پیٹا جارہا ہے، پتھروں سے لہو لہان کیا جارہا ہے، جس یوگی بابا کو کل تک مسلمانوں کے ایک عام احتجاج سے دقت تھی اب وہ شانتی کی اپیل کرتے ہوئے تمام نوجوانوں کو یونہی چھوڑ رہے ہیں، بلیا اور متعدد جگہوں پر اے سی ڈبوں اور پوری پیسنجر ٹرین کو آگ لگادی، بعض جگہوں پر ظلم کا نشان بلڈوزر کو بھی نذر آتش کردیا گیا ہے، سوشل میڈیا پر ان تصاویر کو دیکھ کر لگتا ہے کہ یہ عام آگ زنی نہیں ہے؛ بلکہ منصوبہ بند طور پر کیا جارہا ہے، ان سب کے باوجود نہ سرکار اپنا رخ بدلنے کو تیار ہے اور ناہی نوجوان رکنے والے ہیں، اَگنی پَتھ اسکیم میں اتنی تبدیلی ضرور کی گئی کہ سترہ کی بجائے اب اکیس عمر کردی گئی ہے، اس سے اندازہ تو ہوہی جاتا ہے کہ سرکار پریشر میں ضرور ہے، اس کے تلوے چاٹنے والے سیاست دان اور میڈیا اہلکار اگرچہ اسکیم کو خوش نما بتا رہے ہیں اور قصیدے پڑھ رہے ہیں؛ لیکن اندر ہی اندر اسے لیکر فکر جتائی جارہی ہے، فوج کے اعلی سربراہ جنرل کی ویڈیو گردش کر رہی ہے، یہ دو ویڈیو ہیں، ایک سابق جنرل وپن راؤت کی ہے اور دوسری ویڈیو موجود جنرل کی ہے، حالیہ جنرل اس اسکیم کی خوبی اور نوجوانوں تک بات صحیح نہ پہنچ پانے کا رونا رو رہے ہیں اور ملک میں امن کی بات کر رہے ہیں، تو وہیں سابق جنرل کا کہنا ہے کہ فوج کوئی عام نوکری کےلئے نہیں ہے، یہ ٹھیک اس کے برعکس ہے جو موجودہ اسکیم بتلانا چاہتی ہے، اس ویڈیو کا کتنا اثر ہوتا ہے وہ کہنا مشکل ہے؛ لیکن اتنا طے ہے کہ نوجوانوں کے دلوں کی آگ ملک کو جلا رہی ہے۔
اس واقعہ میں مسلمانوں کے لئے عبرت ہے، وہ لبرل مسلمان جو یہ سمجھتے ہیں کہ مسلمانوں کا خدا اب ان کے ساتھ نہیں اور ہر مسئلے میں مسلمانوں کو ٹارگٹ کرتے ہیں، وہ دیکھ سکتے ہیں کہ کس طرح اللہ تعالیٰ ظالموں کی صف پلٹنے والا ہے، محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم پر زبان درازی کرنے والے اور امت محمدیہ کے ساتھ ظالمانہ سلوک روا رکھنے والے خود اپنے ہی پیروں پر کلہاڑی مار رہے ہیں، ان کا زہر انہیں کے جسم. میں رَچ بَس رہا ہے، وہ اپنے ہی دام میں الجھا کر حیراں و سرگرداں ہیں، تم نے ایک گھر زمین دوز کیا، اللہ تعالیٰ نے سینکڑوں مقامات جو اس گھر سے کہیں زیادہ بیش قیمتی تھے انہیں نیست و نابود کردیا، سچ کہوں تو یہ زندہ معجزہ ہے، یقیناً ہم نے بہت سی غلطیاں کی ہیں اور لگاتار کرتے آرہے ہیں؛ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ اس ملک سے مسلمانوں کو مٹایا نہیں جاسکتا، جو جماعتیں اور قومیں ہمیں مٹانے کا خواب بنتی ہیں، جو سرکاریں اپنی تمام تر پالیسیوں میں مسلمانوں کو ایک غدار، دشمن ملک بنا کر پیش کرتی ہیں اور ان کے خلاف ظالمانہ کارروائی بھی روا رکھتی ہیں، وہ سب کے سب اللہ تعالیٰ کے حکم سے خود اپنے جال میں پھنس جاتے ہیں، ذرا غور کیجئے! جس جمعہ کی نماز کو لگاتار فتنہ و فساد کی علامت کے طور پر پیش کیا جارہا ہے، اسی جمعہ کی صبح اس حال میں طلوع ہوئی کہ کفاروں کے سینے دہک رہے تھے، ملک کا بڑا حصہ جل رہا تھا، جس نماز کو پولس کی چوکسی اور تحفظ فراہم کرنے کی بات کی جارہی تھی اس نماز سے پہلے وہی پولس والے اپنے ہی دوست نوجوانوں سے بھاگتے پھر رہے تھے، جس کا سلسلہ ہنوز جاری ہے، واقعتاً یہ ایک سازش کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ ان کے لئے کئی سازشیں کرتا ہے اور اللہ سے بہتر اسے انجام دینے والا کون ہوسکتا ہے:وَ مَکَرُوْا وَ مَکَرَ اللّٰہُ ؕ وَ اللّٰہُ خَیْرُ الْمٰکِرِیْنَ. (آل عمران:٥٤) "ان لوگوں نے سازش کی اور اللہ نے بھی تدبیر فرمائی اور اللہ سب تدبیر کرنے والوں سے بڑھ کر ہیں” – – اور یہ آیت پڑھیے! جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو کفار مکہ سے چھٹکارا دینے کے پس منظر میں نازل ہوئی؛ لیکن لگتا ہے کہ بَس ابھی ابھی نازل ہوئی ہے اور اللہ ہم سے کہہ رہا ہے:وَ اِذْ یَمْکُرُ بِکَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا لِیُثْبِتُوْکَ اَوْ یَقْتُلُوْکَ اَوْ یُخْرِجُوْکَ ؕ وَ یَمْکُرُوْنَ وَ یَمْکُرُ اللّٰہُ ؕ وَ اللّٰہُ خَیْرُ الْمٰکِرِیْنَ. (انفال:٣٠) "یاد کیجیے: جب آپ کے ساتھ کفر کرنے والے سازش کررہے تھے؛ تاکہ آپ کو گرفتار کرلیں یا قتل کردیں یا نکال باہر کریں ، وہ اپنی سازش کررہے تھے اور اللہ بھی تدبیر فرمارہے تھے ،اور اللہ ہی بہتر تدبیر کرنے والے ہیں ۔” – – یہ بھی سوچیے! اب میڈیا ان ظالموں کو نادان کہہ رہی ہے، بابا یوگی انہیں سمجھا رہے ہیں؛ اب کوئی انہیں دہشت گرد نہیں کہتا، کوئی ان کے گھروں کو بلڈوزر کرنے کی بات نہیں کرتا، آخر کیوں؟ کیونکہ وہ مسلمان نہیں ہیں، ان ظالموں نے ایک پورے سماج کو گڑھے دھکیل دیا، ان کے خلاف عام لوگوں کو بھی بھڑکایا اور سبھی کو دشمن بنا دیا اور اب وہی ان کے دوست گریبان پھاڑ رہے ہیں، انہیں ننگا کر رہے ہیں، خدا کی قسم! ظالموں کا انجام اچھا انہیں ہوتا، تم دوسروں کا گھر اجاڑو گے تو تمہارا گھر کیسے آباد ہوجائے گا، کیسے تم دوسروں کو بے چین کر کے چین کی سانس لے لو گے، نہیں نہیں یہ نہیں ہوسکتا تم ظالم ہو اور تمہارا انجام عبرتناک ہونا ہے۔
[email protected]
7987972043
Comments are closed.