مسلمانوں کی بدنامی کا سبب بننے والے دہشت گردوں کوسزائے موت ہو :مولانا بدرالدین اجمل

گوہاٹی، ۶؍ اگست : حال ہی میں آسام کے گوہاٹی میں بنگلہ دیش میں مقیم دہشت گرد گروپ انصار الاسلام سے تعلق رکھنے والے 12دہشت گردوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔ اب اے آئی یو ڈی ایف کے سربراہ اور ممبرپارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل نے اس معاملے میں سخت موقف اختیار کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایسے لوگوں کی وجہ سے پوری مسلم کمیونٹی کو دہشت گرد کہا جاتا ہے، یہ جہاد نہیں ہے،بلکہ یہ دہشت گردی ہے،۔انہوں نے کہا۔ ایسے میں دہشت گرد کو گولی مار دی جائے۔ ان کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ بدرالدین اجمل نے کہا کہ پوری مسلم کمیونٹی کو دہشت گردوں کی وجہ سے جہادی کہا جاتا ہے۔حکومت کو انہیں روکنا ہوگا، اپنی سرحدوں کی حفاظت کرے اور اپنی انٹیلی جنس کو مضبوط کرے۔ ہمیں ان (مدارس میں برے عناصر) سے کوئی ہمدردی نہیں ہے۔ وہ جہاں بھی ملیں ، گولی مار دی جائے۔ اگر مدارس میں 1-2 برے اساتذہ پائے جائیں تو حکومت انہیں تحویل میں لے اور تحقیقات مکمل ہونے کے بعد جو چاہے کرے۔آسام میں بنگلہ دیش میں مقیم دہشت گرد گروپ انصار الاسلام سے تعلق رکھنے والے 12مبینہ جہادیوں کو ماضی میں دو اضلاع سے گرفتار کیا گیا تھا۔ موری گاؤں ضلع میں مزید سات افراد کو اسی تنظیم سے لنک ہونے کے شبہ میں پکڑا گیا۔ اس معاملے میں، وزیر اعلی ہمانتا بسوا سرما نے کہا، قومی سطح پر ایک مربوط آپریشن میں ایک بڑے دہشت گرد ماڈیول کا پردہ فاش کیا گیا ہے۔اس معاملے کے بعد انتظامیہ نے اس مدرسے پر بلڈوزر چلا دیا۔ آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے سربراہ بدرالدین اجمل نے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن پر معیشت کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے پر حملہ کیا اور الزام لگایا کہ ہندوستان کا پیسہ وزیر خزانہ کے پاس ہے۔مرکز پر سخت حملہ کرتے ہوئے، اے آئی یو ڈی ایف کے سربراہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مرکزی حکومت کو ضروری اشیاکی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے صورتحال کا نوٹس لینا چاہئے ورنہ 2024 میں مہنگائی ان کی حکومت کو کھا جائے گی۔
Comments are closed.