بنگلورو کا عیدگاہ میدان سرکاری ملکیت قراردے دیا گیا
مقامی وقف بورڈ طویل قانونی جنگ لڑے گی، تیاریوں میں مصروف

بنگلورو۔۷؍ اگست: وقف بورڈ نے اتوار کے روز کہا ہے کہ وہ برہت بنگلورو مہانگر پالیکے (بی بی ایم پی) کی جانب سے عیدگاہ میدان کو محکمہ محصولات کی اراضی قرار دئے جانے کے بعد قانونی جنگ لڑنے کی تیاری کر رہا ہے۔ بی بی ایم پی کے فیصلہ پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے وقف بورڈ کے چیئرمین شفیع سعدی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 1965 میں فیصلہ سنایا تھا کہ عیدگاہ میدان وقف بورڈ کی جائیداد ہے، لہذا بی بی ایم پی کا فیصلہ قابل قبول نہیں ہے اور اس سے عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔سعدی نے کہا کہ وقف بورڈ اس معاملہ میں قانونی جنگ لڑے گا اور قانون کے ماہرین سے رابطہ قائم کیا جا رہا ہے۔ خیال رہے کہ بی بی ایم پی نے پہلے کہا تھا کہ ملکیت اس کی نہیں ہے لیکن ہفتہ کے روز اس نے ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ عیدگاہ میدان محکمہ محصولات کی ملکیت ہے۔وقف بورڈ نے بی بی ایم پی کے ایک کھاتہ (ملکیت کا قانونی دستاویز) کے لئے درخواست پیش کی تھی، جسے خارج کر دیا گیا۔جوائنٹ کمشنر سرینواس نے وقف بورڈ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عیدگاہ میدان کے مالکانہ حقوق کا دعویٰ کرنے کے لئے دستاویز جمع کرنے کو کہا تھا۔رپورٹ کے مطابق بی بی ایم پی نے دستاویز جمع کرنے کے لئے دو مہینے کا وقت فراہم کیا تھا۔ چونکہ وقف بورڈ ضروری دستاویز پیش کرنے میں ناکام رہا، لہٰذا بی بی ایم پی نے کھاتہ جاری کرنے سے انکار کر دیا اور کرناٹک کے محکمہ محصولات کو اراضی کا فطرتی مالک قرار دے دیا۔چامراج نگر ناگرک منچ نے عیدگاہ میدان کے احاطہ میں 15 اگست کو یوم آزادی منانے کے لئے درخواست پیش کی تھی۔ کچھ مہینے قبل جب بی بی ایم پی نے وقف سے متعلق دستاویز جمع کرنے کو کہا تو تنازہ ختم ہو گیا تھا۔
Comments are closed.