Baseerat Online News Portal

جنگِ آزادیِ ہند میں مدھیہ بھارت (مدھیہ پردیش) کے کچھ مسلم مجاہدین کے نام۔

(پہلی قسط)

پیشکش: مفتی جنید احمد قاسمی (راحت گڑھ، ایم پی)

1- شہزادہ فیروز شاہ (مندسور سے جنگ آزادی کی تحریک شروع کی)
2- سعادت خان (اندور)
3- وارث محمد خان (اندور باغی مجاہدین کے سربراہ)
4- نواب فاضل محمد خان (گڑھی، ریاست بھوپال میں تحریک جنگ آزادی کے روح رواں،31/ جنوری 1858 کوراحت گڑھ میں پھانسی دے دی گئی)
5- عادل محمد خان ( برادر فاضل محمد خان تحریک میں اپنے بھائی کے شانہ بشانہ رہے)
6- کامدار خان (31/ جنوری 1858 کوراحت گڑھ میں پھانسی دے دی گئی)
7- ولی شاہ ( سپاہی بہادر کے لیڈر)
8- عارف شاہ (ولی شاہ کے بھائی، سپاہی بہادر کے لیڈر)
9- شجاعت خان (بیرسیہ کے جاگیردار، اپنی الگ فوج بنا کر بغاوت کردی، 4/ جنوری 1858 کو بیٹے کے ساتھ پھانسی پر چڑھا دیے گئے)
10- نواب ابو سعید خان (اٹارسی کے نواب)
11- حافظ قلی خان (محمد گڑھ کے نواب)
12- کرامت خان (آشٹہ، سپاہی بہادر کے فوجی)
13- یار محمد خان (سپاہی بہادر، کرامت خان کے بھائی)
14- خیر اللہ خان (سپاہی بہادر، راحت گڑھ میں شہید ہوئے)
15- احمد خان (رسالہ دار)
16- امیر خان (جمعدار)
17- علی خان (جمعدار)
18- سکندر محمد خان (وارث محمد خان کے بھائی)
19- عاقل محمد خان (فاضل محمد خان کے بیٹے)
20- کمال شاہ۔ (راحت گڑھ ساگر روڈ پر پھانسی دی گئی۔)
21- محمد شاہ فقیر (راحت گڑھ ساگر روڈ پر پھانسی دی گئی۔)
22- خواجہ بخش۔ (29 جنوری 1858 کوراحت گڑھ میں پھانسی دی گئی)
23- غفور خان (رتلام، جنوری 1941 میں ہتھیار بیچنے کے جھوٹے الزام میں گرفتار کیا گیا، بعد میں بیماری کی وجہ سے رہا کردیا گیا ستمبر 1941 کو انتقال کرگئے۔)
24- غلام صفدر خان (گوالیار، انگریز کے خلاف لڑتے ہوئے دہلی گئے، 8/ستمبر 1857 کو انگریز نے پھانسی پر چڑھایا)
25- گلاب شاہ (بھوپال، راحت گڑھ جنگ میں شریک رہے، انگریز کے ہاتھوں گرفتار ہوئے اور 29 جنوری 1858 کو راحت گڑھ میں پھانسی پر چڑھائے گئے۔)
26- حاجی امین (نماڑ، منڈلیشور میں باغی مجاہدین کے سربراہ، 1859 میں پھانسی دی گئی۔)
27- گل محمد خان، ( راحت گڑھ میں شکست کے بعد جھانسی چلے گئے)
28- غلام غوث، (راحت گڑھ میں انگریز کے خلاف جنگ میں شریک رہے، شکست کے بعد جھانسی چلے گئے)
29- گل محمد۔ ( راحت گڑھ میں انگریز کے خلاف جنگ میں شریک رہے، شکست کے بعد جھانسی چلے گئے)
30- مولوی فضل حق۔ (مالوہ، شہزادہ فیروز شاہ کے ساتھ 1857 کی جنگ آزادی میں حصہ لیا، 17 دسمبر 1858 کو رنود کی لڑائی میں شہید ہوئے۔)

Comments are closed.