نتیش کابینہ میں تیجسوی کا دبدبہ، کئی اہم محکمے۔ نتیش کابینہ میں توسیع: ۳۱؍ اراکین کو جگہ دی گئی، ۱۶؍ آر جے ڈی سے، ۱۱؍ جے ڈی یو، ۲؍ کانگریس اور ایک ’ہم‘ سے، نتیش کابینہ میں مسلم اراکین ۵ ہوئے۔

بہار میں نتیش کابینہ میں منگل کو توسیع کی گئی اور ۳۱؍ وزرا نے عہدہ اور رازداری کا حلف لیا۔ اس توسیع میں جیسا کہ امید کی جارہی تھی آر جے ڈی اور تیجسوی یادو کا دبدبہ صاف نظر آیا جبکہ مہا گٹھ بندھن میں شامل تینوں بڑی پارٹیوں نے مسلمانوں کو بھی نمائندگی دیتے ہوئے انہیں فی الحال ۵؍ وزارتیں دی ہیں۔ پٹنہ کےگورنر ہاؤس کے راجندر منڈپ میں منعقدہ حلف برداری کی تقریب میں گورنرپھاگو چوہان نے آر جے ڈی کے ۱۶؍، جے ڈی یو کے ۱۱؍، کانگریس کے ۲؍، ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) سے ایک اور ایک آزاد امیدوار کو عہدہ اور رازداری کا حلف دلایا۔ حلف لینے والوں میں جے ڈی یو کے وجے کمار چودھری، وجیندر پرساد یادو، اشوک چودھری، شراون کمار، لیسی سنگھ، مدن ساہنی، سنجے جھا، شیلا منڈل، سنیل کمار، جینت راج اور زماں خان شامل تھے، جب کہ آر جے ڈی کی جانب سے آلوک کمار مہتا، تیج پرتاپ یادو، سریندر پرساد یادو، رامانند یادو، کمار سروجیت، للت یادو، سمیر کمار مہاسیٹھ، چندر شیکھر، انیتا دیوی، سدھاکر سنگھ، اسرائیل منصوری، شمیم ​​احمد، کارتکیہ سنگھ، سریندر رام، محمد شاہنواز اور جتیندر کمار رائے نے حلف لیا۔ اسی طرح کانگریس سے محمد آفاق عالم اور مراری گوتم نے جبکہ ہم پارٹی سے سنتوش سمن اور آزاد امیدوار سمیت کمار سنگھ کو حلف دلایا گیا۔
دوسری طرف وزیراعلیٰ نتیش کمار نے قلمدان فوری طور پر تقسیم کردیے۔ اس تقسیم کے مطابق نتیش کمار نے جنرل ایڈمنسٹریشن، محکمہ داخلہ، کابینہ سکریٹریٹ، مانیٹرنگ، انتخابات کے ساتھ ایسے تمام محکمے اپنے پاس رکھے ہیں، جو کسی کو الاٹ نہیں کیے گئے تھے۔ اسی طرح نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو کے پاس صحت، سڑک کی تعمیر، شہری ترقی اور ہاؤسنگ اور دیہی کاموں کے قلمدان ہیںتاہم تیجسوی یادو نے وسیع تر سماجی رابطے کو مدنظر رکھتے ہوئے اعلیٰ ذاتوں کو بھی نمائندگی دی ہے۔ ادھرجے ڈی یو کے وجے کمار چودھری کو خزانہ، تجارتی ٹیکس اور پارلیمانی امور، وجیندر پرساد یادو کو توانائی اور منصوبہ بندی اور ترقی، اشوک چودھری کو عمارت کی تعمیر ، شرون کمار کو دیہی ترقی ، لیشی سنگھ کو خوراک اور صارفین کا تحفظ ، مدن ساہنی کو سماجی بہبود، سنجے کمار جھا کو آبی وسائل، اطلاعات اور تعلقات عامہ، شیلا منڈل کو ٹرانسپورٹ، سنیل کمار کو شراب کی ممانعت، آبکاری اورمصنوعات ، جینت راج کو چھوٹے آبی وسائل اور زماں خان کو اقلیتی بہبود کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
نتیش کی نئی کابینہ میں جےڈی یو اور کانگریس نےاپنے اپنے کوٹے سے ایک ایک جبکہ آرجےڈی نے اپنے کوٹے سے تین مسلم اراکین اسمبلی کو وزیر بنایا ہے۔محمد زماں خان کو ایک بار پھر محکمہ اقلیتی فلاح کی ذمہ داری ملی ہے۔ وہ این ڈی اے حکومت میں بھی یہ محکمہ سنبھال رہے تھے۔ ایم آئی ایم سے آرجےڈی میں شامل ہونے والے محمد شاہنواز عالم کو محکمہِ آفات مینجمنٹ کا قلمدان ملا ہے۔خیال رہےکہ محمد شاہنواز عالم آر جے ڈی کے قدآور لیڈر تسلیم الدین (مرحوم) کے فرزند ہیں اور اسمبلی الیکشن۲۰۲۰ءمیں انہوں نے ایم آئی ایم کے ٹکٹ پرارریہ ضلع کے جوکی ہاٹ سے الیکشن لڑا تھا۔
اسمبلی حلقہ سے لڑتے ہوئے اپنے بھائی اور آرجے ڈی امیدوار سرفراز عالم کو شکست دی تھی۔ پچھلے ماہ شاہنواز عالم سمیت ایم آئی ایم کے چار اراکین اسمبلی نے آرجے ڈی میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ اس کے علاوہ آرجے ڈی کے کوٹے سے ٹرکٹیا گنج سے ایم ایل اے شمیم احمد کو محکمہ گنا صنعت کا وزیر اور پہلی بار رکن اسمبلی منتخب ہونے والے محمد اسرائیل منصوری کو محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا وزیر بنایا گیا ہے۔ محمد اسرائیل منصوری مظفر پور کے کانٹی اسمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی ہیں اور پسماندہ طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔
کابینہ کی توسیع میں کانگریس کے کھاتے میں صرف دوسیٹیں آئی ہیں۔ان میں مسلم چہرے کے طور پر آفاق عالم کو وزیر بنایا گیا ہے۔ آفاق عالم پورینی ضلع کے قصبہ اسمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی ہیں اور اس سیٹ سے وہ چوتھی بار منتخب ہوئے ہیں۔ یادر ہے کہ وزیر اعلی نتیش کمار کی قیادت میں ۲۰۱۵ء میں بننے والی مہا گٹھ بندھن کی پہلی حکومت میں ۴ مسلم وزرا تھے۔ واضح رہے کہ بہار کی کابینہ میں وزیر اعلی اور نائب وزیر اعلی کو ملا کر زیادہ سے زیادہ ۳۶ روز راء ہو سکتے ہیں۔ اس وقت ۳۳ ہیں یعنی کابینہ میں مزید ۳ وزرا کو شامل کیے جانے کی گنجائش ہے۔

Comments are closed.