دے کےخوں بزرگوں نے ملک کو سنوارا ہے،جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ میں جشن آزادی کے مناسبت سے پروگرام کا انعقاد

سوپول (محمد ابوالمحاسن (آزادی کے پچھتر سال مکمل ہونے پر آزادی کا امرت مہوتسو پورے جوش وخروش کے ساتھ ملک بھر میں منایا جارہا ہے ،اس موقع پر جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ کے طلبہ و اساتذہ نے سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا کے عنوان سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا جس میں حب الوطنی ،مجاہدین آزادی کی قربانیوں ،رواداری اور آپسی اتحاد کے ساتھ ملک کی تعمیر وترقی کے لئے نثر ونظم میں دلچسپ پروگرام پیش کیا ،جس کی صدارت مولانا حمید الدین مظاہری نے کی ،جب کہ نظامت مفتی محمد انصار قاسمی نے انجام دیا قاری شمشیر عالم جامعی نے اسد اعظمی کا شعر
بھارت کے ترنگے کی کھاتا ہوں قسم سن لو
کشمیر تو کیا اس کی تصویر نہیں دیں گے ۔
اور شہزاد کلیم کا شعر
ہم سے زیادہ پیاروطن سے کون کرے بولو
کرکے تیمم اس مٹی سے ہم تو نمازیں پڑھتے ہیں ۔
سامعین نے خوب داد وتحسین سے نوازا
مشہور شاعر قیصر علی رانا
نے مندرجہ ذیل اشعار پڑھ کر سامعین سے خوب داد وصول کی
دے کےخوں بزرگوں نے ملک کو سنوارا ہے
اس لئے ترنگے کا رنگ اتنا پیارا ہے
آگے بڑھ کر قربانی دی ان مدرسے والوں نے
جب بھی ملک کی مٹی نے ہمیں پکارا ہے
موقع پر قیصر علی رانا نے بانی جامعہ مفتی محفوظ الرحمن عثمانی رحمۃ اللہ علیہ کے خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا
علم کے روشن ستارہ حضرت محفوظ تھے
یعنی مسجد پر منارہ حضرت محفوظ تھے
رات دن محنت لگن سے دیکے تن من کا لہو
جامعہ کو جو سنوارا حضرت محفوظ تھے
مولانا محمد عقیل قاسمی نے
دیش پر مرمٹنے کا جذبہ دل میں اپنا رکھتے ہیں
دیش کی عظمت باقی رہے ہر دم یہ فکر کرتے ہیں
مولانا ضیاء اللہ ضیاء نے
وطن کی خاک مجھے ایڑیاں رگڑنے دے
ہمیں یقین ہے پانی یہاں سے نکلے گا
میری چاہت میری الفت میری پہچان ہے بھارت
ترنگا آبرومیری میری تو جان ہے بھارت
اس طرح سنجیدہ شعراء کے کلام خصوصیت سے پڑھے گئے
اس موقع پر طلبہ جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ میں سے محمد علاءالدین ،ابو رافع ،محمد شعیب ،قمرالدین،محمدزاہد نے زبردست کلام پیش کیا ،جب کہ محمد امان اللہ ،محمد عرفان ،محمد وسیم ،اور محمد ارمان نے اردو اور انگریزی میں تقریر کی ،قاری محمد نعمان جامعی اور لقمان دانش نے بھی کلام پیش کیا ،اس موقع پر مہمان خصوصی پرتاپ گنج بلاک کے سی او ابو عامر نے طلبہ کی محنت کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگر علماء کرام نہ ہوتے تو یہ ملک آزاد نہیں ہوتا،اس ملک کی آزادی میں برادران وطن کے ساتھ بڑھ چڑھ کر علماء کرام نے حصہ لیا ،ضرورت ہے کہ اس طرح کے پروگرام کے ذریعے آنے والی نسلوں کو تاریخ سے واقف کرایا جائے،قاری محمد نسیم ڈایریکٹر متھلا ہاسپٹل نے کہا کہ جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ آکر اور آزادی کے امرت مہوتسو کے موقع پر اس طرح کا پروگرام دیکھ بہت خوشی ہوئی ،طلبہ سے انہوں نے کہا کہ اپنا ہدف اور نشان منزل طے کریں اور مختلف میدانوں کو اپنی خدمت کا دائرہ بنائیں ،موقع پرقرب وجوار سے باشعور اور علمی وادبی حلقہ کے لوگوں نے شرکت کی اور کہا کہ اس طرح کے پروگرام کی ضرورت ہے ،مولانا معین الدین رحمانی کی دعا پر اختتام پذیر ہوا
Comments are closed.