امریکہ میں سرگرم ہندو توا وادی تنظیموں کی جانچ کرائی جائے

 

نیو جرسی ٹائون میں ڈیموکریٹک پارٹی کی میٹنگ میں قرارداد منظور

آن لائن نیوز ڈیسک

نیو جرسی کے ایک ٹاؤن کے ڈیموکریٹک پارٹی یونٹ نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں امریکا میں موجود ہندوتوا تنظیموں کو غیر ملکی نفرت انگیز گروہوں کی ‘مقامی شاخیں قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق قرارداد میں کئی دائیں بازو کے ہندو گروپوں کا نام دیا گیا ہے جن میں ہندو امریکن فاؤنڈیشن (ایچ اے ایف)، وشوا ہندو پریشد آف امریکا (وی ایچ پی اے)، سیوا انٹرنیشنل، انفینٹی فاؤنڈیشن اور ایکل ودیالیہ فاؤنڈیشن شامل ہیں جنہیں امریکا میں ہندو بالادستی کے لیے کام کرنے والی تنظیمیں قرار دیا گیا ہے۔رواں ہفتے ٹینیک ڈیموکریٹک میونسپل کمیٹی (ٹی ڈی ایم سی) کی جانب سے منظور کی گئی قرارداد میں نیو جرسی کے امریکی سینیٹرز، کانگریس رہنماؤں اور گورنر فل مرفی پر زور دیا گیا کہ وہ فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) اور سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) سے کہیں کہ وہ امریکا میں ٹیکس سے استثنیٰ کا درجہ رکھنے والے ان غیر ملکی نفرت انگیز گروہوں سے متعلق تحقیقات کریں۔ٹی ڈی ایم سی نے کہا کہ ہندو قوم پرست تنظیمیں ہر سطح کی سیاست میں اثر و رسوخ رکھتی ہیں اور وہ امریکی ایوان کی قرارداد 417 کو روکنے میں انتہائی مؤثر رہیں، جو کہ ہندو قوم پرست تحریک کے خلاف انتباہ کی کانگریس کی کوشش تھی۔ایوان کی قرارداد 417 جو 2013 میں امریکی کانگریس میں لائی گئی تھی، میں ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کو امریکی ویزا دینے سے انکار جاری رکھنے کی کوشش کی گئی، اس قرارداد کو ریپبلکن اور ڈیموکریٹک دونوں کے قانون سازوں نے حمایت کی تھی۔قرارداد میں ہندوستان میں مذہبی اقلیتوں کے حقوق اور آزادیوں کے تحفظ کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا اور امریکی حکومت سے کہا گیا کہ وہ اس معاملے کو دوطرفہ اسٹریٹجک مذاکرات میں بھی شامل کرے۔ٹی ڈی ایم سی کی قرارداد میں کہا گیا کہ زیادہ تر مقامی امریکی منتخب عہدیدار ہندو انتہا پسندوں سے نمٹنے کے لیے آگاہ اور تیار نہیں رہتے۔

Comments are closed.