آئی ایس آئی ایس کیس میں عرشی قریشی باعزت بری

ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت کا تاریخی فیصلہ، یہ فیصلہ اس سے متعلق دیگر مقدمات میں سنگ میل ثابت ہوگا:جمعیۃ علماء
ممبئی۳۰؍ ستمبر : (پریس ریلیز) آئی۔ آر۔ایف سے تعلق رکھنے، غیر مسلم نو جوانوں کو مذہب تبدیل کراکے داعش میں بھرتی کرانے سمیت کئی سنگین الزامات کے تحت گذشتہ کئی سالوں سے قید و بند کی صعوبتیں جھیلنے والا اعلی تعلیم یافتہ نوجوان عرشی قریشی کی جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی کامیاب پیروی کے نتیجہ میں این آئی اے کی خصوصی عدالت ممبئی سےباعزت رہائی عمل میں آئی ہے ، اس بات کی اطلاع آج یہاں حضرت مولانا سید محمود اسعد مدنی صاحب( صدر جمعیۃ علماء ہند)کے حکم پر ملک بھر میں ناجائز مقدمات میں پھنسائے گئے بے گناہ نوجوانوں کے مقدمات کی پیروی کرنے والی نمایاں تنظیم جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی صاحب نے دی ہے ۔مزید تفصیلات دیتے ہو ئے انہوں نے بتایا کہ ا ٓئی آر ایف کے پی ۔ آر۔ او۔ اور ڈاکٹر ذاکر نائک کے دست راست عرشی قریشی کو پہلے کرائم برانچ ممبئی اور پھر این آئی اے کی جا نب سے غیر مسلم نو جوانوں کو مسلمان بنانے ،ان کی ذہن سازی کرنے ،،ممنوعہ تنظیم آئی ایس آئی ایس میں بھرتی کروانے ،ملک کے خلاف غیر قانونی طریقے سے سازش کرنے ،اور یواے پی اے سمیت جیسے سخت ترین قوانین اوردیگر سنگین الزامات کے تحت 2016 میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ این آئی اے کے اہلکاروں نے ہزاروں صفحات پر مشتمل چارج شیٹ دائر کی تھی ،جب کہ کل 57 سرکاری گواہوں کی گواہی عمل میں آئی تھی ،پانچ سالوں کی مستقل جدو جہد ،اہم قانونی نکاۃ ،اور کیس سے متعلق قوانین کی بار یکیوں کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا ۔بالآ خر آج ۳۰؍ ستمبر ۲۰۲۲ کو خصوصی عدالت کے جج جناب اے ایم پاٹل صاحب نے عرشی قریشی کو باعزت رہا کرنے کا حکم صادر کیا ہے۔ جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی جا نب سے عدالت میں اس کیس کی پیروی سینر کریمنل لائر ایڈوکیٹ پٹھان تہور خان اور ایڈوکیٹ عشرت علی خان کر رہے تھے۔ غور ظلب ہے کہ ذاکر نائک کے آئی آر ایف پر پابندی عائد کرنے کے لئے اس مقدمہ کو بنیاد اور ذریعہ بنایا گیا تھا ،اس فیصلے کے بعد آئی آر ایف سے پا بندی ہٹنے کی راہیں ہموار ہوں گی ،امید کہ جلد ہی آئی آر ایف کی پا بندی کے بارے میں جاری قانونی چارہ جوئی میں یہ فیصلہ سنگ میل ثابت ہوگا۔ انصاف پسند حلقوں کی جا نب سے اس فیصلہ کا خیر مقدم،موجودہ حالات میں انصاف کے زندہ ہونے اور ہندوستانی عدلیہ میں تقویت دینے والا قرار دیا جا رہے ۔ جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی نے عرشی قریشی کی رہائی پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ شروع سے ہمارا یہ موقف تھا کہ عرشی قریشی بے قصور ہے اسے سازش کے تحت پھنسایا گیا ہے بالآ خر عدالت کے فیصلہ سے سچائی سب کے سامنے آگئی،اس رہائی کے نتیجہ میں ملزم اور اسکے اہل خانہ کو بڑی راحت حاصل ہوئی ہے ۔ اس موقع پر جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید محمود اسعد مدنی صاحب دامت برکاتہم نے جمعیۃ علماء مہاراشٹر کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اسطرح کے عدالتی فیصلوں سے قانونی لڑائی لڑنے والوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے ۔ ہم اپنے وکلاء کے بھی شکر گزار ہیں جنہوں نےعدالت میں بھر پور جد وجہد کرتے ہوئے ملزم کو رہائی دلانے میں ہر ممکن کوشش کی۔
Comments are closed.