195ممالک پرمشتمل انٹرپول کی جنرل اسمبلی کااجلاس اس بار دہلی میں،ہندوستان کودوسری بارملامیزبانی کاموقع

نئی دہلی(ایجنسی) ہندوستان آزادی کے امرت مہوتسو کے موقع پر انٹرپول کی جنرل اسمبلی کی میزبانی کرے گا۔ اس بار 18 اکتوبر سے 21 اکتوبر تک انٹرپول کی 91ویں جنرل اسمبلی کے موقع پر 195 ممالک کے پولیس سربراہان اور تفتیشی ایجنسیوں کے نمائندے دہلی میں موجود ہوں گے۔ جس کا مقصد یہ ہے کہ آنے والے سالوں میں تمام ممالک کس طرح مجرمانہ چیلنجز کا سامنا کریں گے، کس طرح جرائم اور مجرموں کے خلاف باہمی تعاون سے کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔
یہی نہیں بلکہ تمام ممالک اپنے اپنے ملک کا تفتیشی طریقہ کار بھی ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کریں گے، تاکہ ہر کوئی ایک دوسرے سے کچھ نہ کچھ سیکھ سکے، تاکہ دنیا بھر میں پھیلے جرائم پیشہ نیٹ ورک کو روکنے کے لیے خود کو مضبوط کیا جا سکے۔
دنیا بھر میں جاری مجرمانہ گٹھ جوڑ کے پیش نظر دہلی میں ہونے والی انٹرپول کی اس کانفرنس کو بہت اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ اس کانفرنس میں شریک دنیا کی تمام ایجنسیاں اپنے اپنے ممالک میں سرگرم ان بین الاقوامی گروہوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کی حکمت عملی بنائیں گی جو بیرون ملک بیٹھ کر ملک کی اندرونی سلامتی کے لیے خطرہ بن رہے ہیں۔
انٹرپول کے اس اجلاس میں نہ صرف نارکو ٹیررازم، ڈرگ سنڈیکیٹ، سائبر کرائم، بدنام زمانہ گینگسٹرز اور جرائم پیشہ افراد کے ٹھکانے اور فراڈ سے متعلق جرائم کے نمونوں پر بات چیت ہوگی بلکہ ایک دوسرے کے ساتھ شیئرنگ پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش بھی کی جائے گی۔
اس سے پہلے بھارت میں پہلی بار 1997 میں انٹرپول کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا۔ حکام کے مطابق اگست میں انٹرپول کے سکریٹری جنرل جورگن اسٹاک کے دورہ ہندوستان کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے انہیں اس سلسلے میں ایک تجویز پیش کی تھی۔
انٹرپول ایک قسم کی بین الاقوامی مجرمانہ پولیس تنظیم ہے، جس کے 194 رکن ممالک بشمول ہندوستان ہیں۔ انٹرپول کا ہیڈ کوارٹر فرانس کے شہر لیون میں واقع ہے۔ یہ 1923 میں بین الاقوامی فوجداری پولیس کمیشن کے طور پر قائم کیا گیا تھا اور اس نے 1956 میں اپنے آپ کو انٹرپول کہنا شروع کیا تھا۔ ہندوستان 1949 میں اس کا رکن بنا۔
انٹرپول میں کام کرنے والے تمام ممالک سے صرف ذہین ترین پولیس افسران کو ڈیپوٹیشن پر بھیجا جاتا ہے۔ جن کا کام ایسے جرم یا مجرم کی تفتیش یا سدباب کرنا ہے، جن کی جڑیں مختلف ممالک میں پھیل چکی ہیں۔ تمام ممالک اس پلیٹ فارم پر آتے ہیں اور اپنے اپنے ممالک میں موجود مجرموں یا جرائم کے بارے میں معلومات ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کرتے ہیں۔ انٹرپول سے مدد حاصل کرنے کے لیے ہندوستان کی کسی بھی ریاست سے صرف سی بی آئی کے ذریعے ہی رابطہ کیا جاسکتا ہے۔ کیونکہ سی بی آئی انٹرپول اور ملک کی دیگر تفتیشی ایجنسیوں کے درمیان نوڈل ایجنسی کے طور پر کام کرتی ہے۔
حالیہ دنوں میں سائبر فراڈ، منشیات کی اسمگلنگ، انسانی سمگلنگ اور منظم جرائم سمیت نارکو دہشت گردی پوری دنیا کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے اور یہ دنیا کی تمام تفتیشی ایجنسیوں کو معلوم ہے کہ دیگر ممالک کی تفتیشی ایجنسیوں کے بغیر یہ مدد کے ان جرائم کو مکمل طور پر روکنا تقریباً ناممکن ہے۔ اس لیے ہر ملک اس کانفرنس کو اپنے لیے بہت اہم سمجھ رہا ہے۔
Comments are closed.