مظہر الحق یونیورسٹی میں موٹیویشنل اسپیکر پروفیسر شکیل قاسمی کا خطاب

پٹنہ(پریس ریلیز) مولانا مظہر الحق عربی و فارسی یونیورسٹی کے شعبۂ عربی کے زیر اہتمام گذشتہ روز ایک اہم پروگرام کا اہتمام کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں طلباء نے شرکت کی۔یہ شاندار پروگرام صدر شعبہ ڈاکٹر انوار الحسن ، ڈاکٹر محفوظ الحسن اور ڈاکٹر ذاکر حسین جمشید کی خصوصی نگرانی میں جاری رہا ۔ طلباء نے مذاکرہ میں سرگرمی کے ساتھ حصہ لیا ، اساتذہ نے وقفہ وقفہ سے ان کی کامیاب رہنمائی کی ۔ اس موقع پر پروفیسر شکیل احمد قاسمی، شعبۂ اردو ، اورینٹل کالج پٹنہ نے اپنے موٹیویشنل اسپیچ میں کہا کہ ترقی کی شاہراہ میدان علم سے ہوکر گزرتی ہے ۔ فنی مہارت اور اکسیلنس کے اس دور میں طلباء کو اپنی امتیازی حیثیت کو واضح کرنا ہوگا ۔ سینکڑوں اور ہزاروں طلباء کے درمیان سے آپ کا انتخاب ہوگا ۔ ظاہر ہے آپ کے اندر کوالیٹی ایجوکیشن کا ہونا ضروری ہے ۔ اپنے حوصلوں کو بلند رکھئے، وسعت مطالعہ اور کثرت معلومات پر زور دیجئے ، احساس کمتری سے دور رہئے ۔
ڈاکٹر مولانا قاسمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ یاد رکھئے ضرورت زندگی اور مقصد حیات دو الگ الگ چیزیں ہیں، دونوں اہم ہیں۔ ضرورت کی تکمیل کے لئے سرگرم ضرور رہئے لیکن ضرورت کو مقصد پر غالب نہ آنے دیجئے ۔ غور کیجئے آپ کے پیدا کرنے والے نے اگر ایک پیٹ دیا ہے تو دو ہاتھ بھی عنایت کیے ہیں، غور و فکر کے لئے دماغ عطا فرمایا ہے اور نہ معلوم کتنی صلاحیتوں سے آپ کو نوازا ہے، یہ کیسے ممکن ہے کہ آپ اپنی صلاحیتوں کے مناسب استعمال سے اپنی ضرورتوں کی تکمیل نہ کر سکیں؟ آپ کے سامنے دو چیلنج ہیں، ایک ہے اس دنیا کا مستقبل جسے آپ کو روشن کرنا ہے ، دوسرا ہے آخرت کی حقیقی کامیابی جسے آپ کو یقینی بنانا ہے ۔ اس لئے توازن اور اعتدال کے ساتھ زندگی گزارنے کا فیصلہ کیجئے تاکہ دونوں سطح پر آپ کامیاب ہو سکیں ۔ آپ اپنی صلاحیت اور صالحیت سے آگے بڑھ سکیں گے ۔ روزگار کے بہت سارے مواقع ہیں، اس کو تلاش کرنے کی آپ اپنے اندر صلاحیت پیدا کیجئے ۔ زمانے کو آپ کی صلاحیت ، ایمانداری، اخلاق و کردار اور انسانیت و شرافت کی ضرورت ہے ، ان خوبیوں کی وجہ سے وہ آپ کو ترجیح دیں گے ۔
تو خود شناس نہیں ورنہ اے جبین نیاز
تری تلاش میں خود سنگ آستاں ہوتا
Comments are closed.