سیرت کے حقیقی پیغام سے انسانیت نا آشنا ہے ،ان کو اس سے واقف کرانا ہماری اولین ذمہ داری :مولانا حلیم اللہ قاسمی

جمعیۃعلماء جالنہ کے زیر اہتمام جلسہ سیرت النبی کا شاندار انعقاد
جالنہ ؍ مہاراشٹر (پریس ریلیز)
ہم نے اپنے نبی ﷺ کے تذکروں کو چند دنوں اور مہینوں میں محدود کردیا اور دوسرے لوگ جس طرح اپنے پیشوا اور رہنما کا دن منا کر بھول جاتے ہیں وہی روش مسلمانوں نے اختیار کر رکھی ہے، اس لئے ضرورت ہے کہ آپ ﷺجو شریعت اور تعلیمات و ہدایات لے کر آئیں اس پر خود بھی عمل پیرا ہوتے ہوئے دنیائے انسانیت تک اس کو پہنچانے کی کوشش و فکر کرنے والے بنیں ۔ان خیالات کا اظہار مولانا حلیم اللہ قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء مہاراشٹرنے جالنہ جمعیۃعلماء کی طرف سے منعقد ہونے والے جلسہ سیرت النبی ﷺمیں کیا ۔
مولانا حلیم اللہ قاسمی نے مزید کہا کہ نبی ﷺ کی سیرت نہایت جامع اور کامل ہے ، اللہ تعالیٰ نے ہر اعتبار سے آپ ﷺ کی زندگی کو انسانیت کے لئے نمونہ اور اسوہ بنایا ہے ،زندگی کا کوئی پہلو اور شعبہ ایسا نہیں ہے جس میں آپ ﷺ کی تعلیمات نہ ہوں ، ہر موقع اور مرحلہ کے لئے آپ ﷺ نے انسانوں کو مستقل تعلیمات سے نوازا ہے۔انسانیت کی کامیابی اور ابدی نجات آپﷺ کی سیرت پر عمل آوری ہی میں پوشیدہ ہے ،سر بلندی اور عروج آپ ﷺ کی سیرت کے بغیر کبھی کسی کو میسر نہیں ہوسکتا ہے ۔جس تاریک ترین دور میں آپﷺ دنیا میں آکر دنیا کو روشن اور منور کیا ، اور بدی و بے دینی ،جہالت و ظلم ،نا انصافی و حقوق تلفی ،خدا فراموشی اور بغاوت کا خاتمہ کیا ،آج بھی انساسنیت کو وہی تعلیمات سے مشکلات و مسائل کے بھنور سے نکالا جا سکتا ہے اور اعلیٰ اخلاقی قدروں سے ہمکنار کیا جا سکتا ہے ۔
نبی کریم ﷺ نے جن تعلیمات کے ذریعہ دنیا میں انقلاب برپا کیا اور انسانوں کی کایا پلٹی وہ تعلیمات ہمارے لئے مسلسل پیغام دیتے ہیں کہ ہر دور اور ہر زمانے میں ہم انہی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر دنیا میں پیارے آقا ﷺ کی حقیقی غلامی کا تصور دے سکتے ہیں ۔دنیا ہرعہد میں انہیں تعلیمات کے ذریعہ چین و سکون پا سکتی ہے ،ہر شعبہ حیات سے وابستہ انسانوں کی حقیقی کامیابی صرف آپ ﷺ کے لائے ہوئے مبارک دین میں ہے ، آپ ﷺ ہی کے دامن مبارک سے وابستہ ہو کر دو جہاں میں سرخرو و کامیاب ہوسکتے ہیں ۔آپ ﷺ کی ذات با برکات کو اللہ تعالیٰ نے ساری انسانیت کے لئے نمونہ اور اسوہ بنایا ،آج دنیا کی اکثریت آپ ﷺ کی سیرت اور آپ کے پاکیزہ تعلیمات و اخلاق سے نا آشنا ہے ان کو اس سے واقف کرانا ہماری اولین ترجیح ہونی چاہئے ،اگر ہم صحیح معنوں میں سچائی ،امان و دیانت اور عدالت کے عمل پیرا ہوجائیں تو دنیا جوآج ہم سے دوری اختیار کر رہی ہے اور نفرت و بیزاری کا اظہار کررہی ہے یہ بات ختم ہوجائے ،
مولانا نے یہ بھی فرمایا کہ صبح قیامت تک ہر فرد بشر آپ ﷺہی کے نقش قدم کی پیروی میں سر بلند ہوسکتا ہے ،آپ ﷺ سے اٹوٹ وابستگی اور سچی محبت ہی ایمان کامل کی علامت ہے ، اور اپنی تمام تر خواہشات و مرضیات کو آپ ﷺ کی شریعت و تعلیمات پر قربان کرنے کے نتیجہ میں ہی مومن کامل بن سکتے ہیں ۔ نبی کریم ﷺ کی بعثت عرب و عجم ،کالے گورے،شہری و دیہاتی ،پڑھے لکھے اور جاہل ،مالدار و غریب ،اپنے اور پرائے،سب کے لئے ہوئی ۔آپ ﷺ کی تعلیمات قیامت تک زندہ رہیں گی اور انہیں تعلیمات کی روشنی میں انسانیت کا سفینہ آگے کامیابی کے ساتھ بڑھ پائے گا ۔دنیا چاہے جتنی بھی ترقی کر لے لیکن اسے آپ ﷺ کی تعلیمات کے سامنے سر نگوں ہونا ہی پڑے گا۔
اس سے پہلے جلسہ کا آغاز مفتی سید عزیز حسینی ندوی کی قرآن کی تلاوت سے ہوا ،حٓفظ محمد شہباز نے نعت پاک کے ذریعہ رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم کی شان میں گلہائے عقیدے پیش کیا ۔ مولانا سید نصر اللہ حسینی سہیل ندوی صدر جمعیۃعلماء ارشد مدنی ضلع جالنہ نے جمعیۃعلماء کے تحت سات روزہ شاندار سیرت النبی ﷺ مہم پورے ضلع میں چلائی گئی اور اس کے ذریعہ عمومی سطح پر سیرت کا پیغام عام ہوا اور کیسے عصری اسکول و کالج کی انتظامیہ ،طلبہ و طالبات اور ان کے سر پرستوں نے اس مہم کو کامیاب بنانے میں عملاً تعاون دیا اور کس طرح اس پروگرام کامیابی سے ہم کنار ہوئے اس کی تفصیل بیان کی ۔
اسی دوران مہمان خصوصی کے ذریعہ جمعیۃ کے رکن ڈاکٹر جمعہ خان کے پوتے جو طبی تعلیم کے لئے مصر جانے والے ہیں اور اسی طرح حافظ محمد عمار ولد مولانا افضال جنہوں نے صرف ساڑھے تین ماہ میں مدرسہ ابو بکر صدیق عنبڑ میں حفظ قرآن مکمل کیا ان دونوں کا استقبال کیا گیا ۔
حافظ محمد ذاکر صدیقی صدر جمعیۃ علماء ارشد مدنی مراٹھواڑہ نے بھی اپنے خیالات رکھے اور پورے صوبہ مہاراشٹر میں سیرت طیبہ کے پیغام اور آپ کی حیات طیبہ کے تمام گوشوں سے واقفیت کرنے کے ذیل میں جو جمعیۃ علماء کے تحت یہ اہم سیرت مہم چلائی جارہی ہے اس پر مبارکباد پیش کی ۔
قاری عبد الرشید حمیدی جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء مراٹھواڑہ کے اضلاع میں جاری جمعیۃ علماء کی سر گرمیوں کو اجمالاً پیش کیا ،مولانا سید احسان ندوی اور مولانا محمد عیسیٰ خان کاشفی صدر جمعیۃعلماء شہر جالنہ نے مشترکہ احسن طریقہ نظامت کے فرائض انجام دیے،آخری میں پروگرام میں حاضر قدیم جالنہ کے پی آئی سید مظہر نے مولانا حلیم اللہ قاسمی کی تقریر کو بہت سراہا اور کہا کہ ہم ان کہی باتوں پر عمل پیرا ہوجائیں تو ہمارے اندر خوبصورت تبدیلی واقع ہوسکتی ہے۔ جلسہ میں اطراف تعلقہ بھوکردن سے مولانا عمران خان ندوی ،حافظ قاری محمد صادق پاردھ،جعفرآباد سے مولانا محمد سلیم بیتی ،منٹھا سے مفتی محمد عارف،حاجی محمد عرفان صدر مرکزمسجد،حاجی شباب قریشی ،حاجی محمد شبیر امیر جماعت واٹور پھاثا،حافظ محمد ہارون پٹھان، مولانا حافظ جاوید بدنا پور ارکان جمعیۃ علماء نے شرکت کی ،جلسہ کو کامیاب بنانے میں محمد ایوب خان جنرل سکریٹری جمعیۃ ،محمد افتخار الدین ،مولانا عیسیٰ خان کاشفی ،حافظ عبد السلام قریشی ،محمد قاسم اعجاز صدیقی ،مولانا محمد سلیم باوا، سلیم انصاری،مولانا سید احسان ندوی، حاجی محمد احتشام الدین باغبان ،مولانا عبداللہ سراجی ،مفتی سید عذیر حسینی ندوی ،ڈاکٹر جمعہ خان، حافظ عبد الواجد،مولانا حقانی حاجی محمد کلیم الدین ،سید فضیل ،سید ضہیب،سید عمیر حسینی ،شیخ نوید ،شیخ نعیم ،شیخ توحید راشد انصاری،محمد کامران ،محمد فیضان ،شیخ کیف،شیخ سفیان نے خوب جد و جہد کی ۔ ایوب خان نے شکریہ پر جلسہ ختم ہوا۔
Comments are closed.