سرسید جیسی شخصیت صدیوں میں پیدا ہوتی ہے اور صدیوں تک اپنا اثر رکھتی ہے:ڈاکٹرانورسعید

دیوبند،18؍ اکتوبر(سمیر چودھری؍بی این ایس)
جا معہ طبیہ دیوبند کے سکریٹری ڈاکٹر انورسعید نے کہا کہ سرسید جیسی شخصیت صدیوں میں پیدا ہوتی ہے اور صدیوں تک اپنا اثر رکھتی ہے۔ معاشرہ میں نئی تجدید ، نئی تحریک اور نئی تعبیر کے علمبردار،متحرک ، باعمل ، علم دوست ہستی سرسید احمد جنہیں دنیا کبھی بھول نہیں سکتی۔ انہوں نے کہا کہ سرسید نے مذہب اور سائنس کے درمیان غیرمعمولی ہم آہنگی پیدا کی ، ان کے نزدیک علم وادب صرف تفریح کا مشغلہ نہ تھا بلکہ ان کے لئے یہ چند مخصوص خیالات اورعقائد کے اظہار کا وسیلہ تھا ۔ انہوںنے کہا کہ تعلیم ہی سماج کی ترقی کی ضامن ہے۔ سرسید نے تعلیم کو سب سے زیادہ اہمیت دی ، خصوصاً جدید تعلیم کیوں کہ وہ ہندوستان اور ہندوستان کی ترقی کے خواہاں تھے اور یہ سب تعلیم سے ہی ممکن تھا۔ ڈاکٹر انور سعید نے کہا کہ سرسید نے ایسے پرآشوب دور میں قوم کی اصلاح کی کمان سنبھالی تھی جب ہر طرف تاریکی تاریکی نظر آتی تھی، سرسید نے قوم کی فلاح وبقا کے لئے اعلیٰ تعلیم کو فروغ دیا ۔ انہو ںنے کہا کہ ہمیں سرسید کو گہرائی سے سمجھنا ہوگا تبھی ہم ان کے خواب کو شرمندہ ٔ تعبیر کرپائیں گے۔ ڈاکٹر انورسعید نے کہا کہ سرسید احمد خاں نے نہ صرف سیاسی ، مذہبی،معاشرتی، اقتصادی اور تہذیبی اصلاح کے کامیاب منصوبے تیار کئے۔ اس پرآشوب دور میں ایک فرد واحد کا اتنا بڑا کارنامہ واقعی بڑا عظیم ہے، سرسید نے عصری تعلیم کے حوالے سے جو عظیم کارنامے انجام دیئے وہ لائق تحسین اور قابل تقلید ہیں۔ جب تک بچے تعلیم سے آراستہ نہیں ہوںگے اس وقت تک ان کی کامیابی نہایت مشکل ہے۔ ڈاکٹر انورسعید نے کہا کہ ہم سب کی سرسید کے لئے حقیقی خراج عقیدت یہی ہوگا کہ ہم ان کے راستے پر چلتے ہوئے ان کے مشن یعنی تعلیم کو خوب پھیلائیں اور اپنے بچوں کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید علوم سے بھی آراستہ کریں۔
Comments are closed.