ڈاکٹر کفیل اختر نے پوپری سب ڈویژنل ہسپتال کے میڈیکل انچارج کا عہدہ سنبھالا، ہسپتال میں انقلابی تبدیلی کا دہرایا عزم

سول سرجن ڈاکٹر سریش چندر لال نے سینئر ہونے کے باوجود جونیئر ڈاکٹر ستندر کمار کو بنایا تھا میڈیکل انچارج، ایک ہی عمارت میں الگ الگ میڈیکل انچارج سے انتظامی ٹکراو بڑھنے کا خطرہ
جالے(محمد رفیع ساگر /بی این ایس) سول سرجن کے نئے نئے فرمان سے پوپری سب ڈویژنل اسپتال اور پی ایچ سی کا معاملہ بگڑسکتا ہے۔دونوں اسپتال ایک ہی بلڈنگ میں چل رہے ہیں لیکن سول سرجن سریش چندر لال نے الگ الگ میڈیکل انچارج کی ماموری کرکے نیا تنازع پیدا کردیا ہے۔معاملہ یوں ہے کہ 15 ستمبر 2021 کو ڈاکٹر کفیل اختر کو پوپری سب ڈویژنل اسپتال اور پی ایچ سی کا میڈکل انچارج بنایا گیا تھا لیکن سول سرجن نے 27 ستمبر کو بغیر کسی اطلاع کے ڈاکٹر کفیل اختر کو میڈیکل انچارج کے عہدے سے ہٹا کر یہاں مامور ڈاکٹر ستندر کمار کو میڈیکل انچارج مقرر کردیا۔حالانکہ ڈاکٹر ستندر کمار جونیئر رہتے ہوئے میڈیکل انچارج بنا دئے گئے۔اس معاملے پر ڈاکٹر کفیل اختر نے اعتراض جتایا اور سینئر ہونے کے ثبوت پیش کئے تو سول سرجن نے آنا جانا میں ڈاکٹر کفیل اختر کو پوپری سب ڈویژنل اسپتال کا میڈیکل انچارج بنا دیا لیکن اسی بلڈنگ میں چل رہے پی ایچ سی کا میڈیکل انچارج ڈاکٹرستندر کمار کو برقرار رکھا۔منگل کو ڈاکٹرکفیل اختر نے میڈیکل انچارج کا عہدہ سنبھال لیا ہے اور ڈاکٹر ستندر کمار نے باضابطہ انہیں چارج بھی سونپ دیا ہےبلیکن سوال یہ اٹھتا ہے کہ ایک ہی بلڈنگ میں چل رہے اسپتال میں الگ الگ میڈیکل انچارج مامور کرکے سول سرجن نے انتظامی ٹکراو کی پوزیشن قائم کردی ہے۔اب تک سینئر ڈاکٹر ہی دونوں کے میڈیکل انچارج ہوتے رہے ہیں لیکن جونیئر ڈاکٹر ستندر کمار کو پوپری پی ایچ سی کا میڈیکل انچارج بنا کر یقینا پرانی روایت کو توڑ دیا ہے۔ادھر پوپری سب ڈویژنل اسپتال کے میڈیکل انچارج کا عہدہ سنبھالتے ہی ڈاکٹر کفیل اختر نے پھر سے اسپتال کے طبی نظام میں سدھار کی کارروائی تیز کردی ہے۔انہوں نے کہا کہ مریضوں کے علاج میں کسی طرح کی کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ڈاکٹر وقت کا پابند رہیں گے اور مریضوں کے ہر سہولیات کا خیال رکھا جائے گا۔
Comments are closed.