پرشانت کشورکادعویٰ:وزیراعلیٰ نتیش کماربی جے پی کے رابطے میں،کبھی بھی کرسکتے ہیں اتحاد

نئی دہلی(ایجنسی) سیاسی حکمت عملی ساز پرشانت کشور نے بدھ کے روز دعویٰ کیا کہ بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ رابطے میں ہیں اور اگر حالات کا تقاضا ہوا تو وہ پارٹی کے ساتھ دوبارہ اتحاد کر سکتے ہیں۔ نتیش کمار کی پارٹی جنتا دل (یو) نے ان کے ریمارک کو مسترد کرتے ہوئے اسے گمراہ کن قرار دیا اور کہا کہ اس کا مقصد انتشار پھیلانا ہے۔
پرشانت کشور ان دنوں بہار میں پد یاترا کر رہے ہیں اور ان کے اس سفر کو فعال سیاست میں داخل ہونے کے پہلے قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ کمار نے جے ڈی (یو) ایم پی اور راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش کے ذریعہ بی جے پی کے ساتھ بات چیت کا راستہ کھلا رکھا ہے۔ اس سلسلے میں ہری ونش کو ان کے جواب کے لیے بھیجے گئے سوال کا کوئی جواب نہیں ملا۔ لیکن ان کی پارٹی نے اس دعوے کو مسترد کر دیا اور اصرار کیا کہ نتیش کمار دوبارہ کبھی بی جے پی کے ساتھ ہاتھ نہیں ملائیں گے۔
پرشانت کشور، "جو لوگ یہ سوچ رہے ہیں کہ نتیش کمار بی جے پی کے خلاف قومی اتحاد بنانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں، وہ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ انہوں نے بی جے پی کے ساتھ راستہ کھلا رکھا ہے۔ وہ اپنی پارٹی کے راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش جی کے ذریعے بی جے پی سے رابطے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہری ونش کو اس وجہ سے اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کے لئے نہیں کہا گیا ہے، جبکہ جے ڈی (یو) نے بی جے پی سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ انہوں نے کہا، "لوگوں کو یہ ذہن میں رکھنا چاہئے کہ جب بھی ایسی صورتحال پیدا ہوتی ہے، وہ بی جے پی میں واپس جا سکتے ہیں اور اس کے ساتھ کام کر سکتے ہیں۔”
جے ڈی یو نے کشورکی کھینچائی کرتے ہوئے پارٹی ترجمان کےسی تیاگی نے کہا کہ نتیش کمار نے عوامی طور پر اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی زندگی میں دوبارہ کبھی بی جے پی سے ہاتھ نہیں ملائیں گے۔
تیاگی نے کہا، ہم ان کے دعوے کی تردید کرتے ہیں۔نتیش کمار 50 سال سے زیادہ فعال سیاست میں ہیں جبکہ پرشانت کشور چھ ماہ سے ہیں۔ کشور نے کنفیوژن پھیلانے کے لیے اس طرح کے گمراہ کن ریمارکس کیے ہیں۔
کشور نے 2 اکتوبر کو مغربی چمپارن کے بھیتیہاروا میں واقع گاندھی آشرم سے اپنی پد یاترا کا آغاز کیا۔ وہ اگلے 12-15 مہینوں میں 3500 کلومیٹر کا سفر کرکے نظام میں ’تبدیلی‘ کے لیے لوگوں کی حمایت حاصل کریں گے۔
Comments are closed.