ختم نبوتؐ و تحفظ حدیث کانفرنس کی تیاریاں زور و شور سے جاری

 

جمعیۃ بلڈنگ رجبی روڈ میں منعقد میٹنگ میں کانفرنس کا لائحہ عمل تیار، اکابر علماء و مشائخ سے رابطے مکمل

 

کانپور(پریس ریلیز) جمعیۃ علماء شہر و مجلس تحفظ ختم نبوت کانپورکے زیر اہتمام 11/ربیع الثانی 1444؁ھ مطابق 6/نومبر 2022ء ؁بروز اتوار کو قلب شہر میں منعقد ہونے والی تحفظ ختم نبوتؐ و تحفظ حدیث کانفرنس کی تیاریوں پر غور و خوض کرنے کیلئے شہری جمعیۃ علماء کے جملہ اراکین عاملہ، منتظمہ و مدعوئین خصوصی کی ایک اہم میٹنگ دفتر شہری جمعیۃ علماء، جمعیۃ بلڈنگ رجبی روڈ کانپور میں شہری صدر ڈاکٹر حلیم اللہ خان کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ میٹنگ میں موجود مجلس تحفظ ختم نبوت کانپور کے صدر و جمعیۃ علماء اتر پردیش کے نائب صدر مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی نے عقیدہ ختم نبوت کے بارے بات کرتے ہوئے کہا کہ عقیدہء ختم نبوت دین اسلام کی اساس اور اہل اسلام کے اتحاد کی بنیاد ہے۔ اس عقیدہ کی حفاظت کیلئے قرن اولی سے لے کر آج تک قربانیوں کی ایک لازوال داستان ہے، اور کیوں نہ ہو جبکہ ختم نبوت کا تحفظ براہ راست آقائے نامدارؐ کے دست مبارک سے جام کوثر اور سفارش ملنے کا سبب ہے۔اس عقیدے کے تحفظ، عوام و خواص کے دل و دماغ میں اس کی اہمیت بٹھانے، نیز متعدد فرق باطلہ کے تعاقب و سدباب کے کیلئے ہی امسال6/نومبر کو قلب شہر میں بڑے پیمانے پر کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے شہر و اطراف میں ارتدادی فتنے بہت تیزی سے اپنا پر پھیلا رہے ہیں، الحمد اللہ علمائے کرام کی محنتوں کا ثمرہ ہے کہ وہ سے وہ آج بھی زیادہ کامیاب نہیں ہیں۔ قادیانیت، پرویزیت،شکیلیت کے بعد اب گوہرشاہی فتنے کے لوگ بھی ہمارے شہر میں سرگرم ہو رہے ہیں، یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ جس طرح ہمارا شہر دینی تحریکات کامرکز ہے اسی طرح باطل فرقوں کی محنتوں کا مرکز بھی بن رہا ہے،تشویش کی بات یہ ہے کہ ان باطل سرگرمیوں کا شکار زیادہ تر عصری تعلیم یافتہ اور کاروبارسے وابستہ لوگ ہو رہے ہیں،ہماری رپورٹ ہے کہ شہر کی شاید ہی کوئی ایسی مسجد بچی ہو جہاں ان فتنوں کے مبلغ مختلف شکلوں میں دین کا کم علم رکھنے والے ہمارے نوجوانوں کو بہکانے کاکام نہیں کر رہے ہوں۔ایسے حالات اور ماحول میں ہم سب کو عقائد کی حفاظت کے حوالہ سے بہت زیادہ سرگرم اور متحرک ہونے کی ضرورت ہے۔ مولانا نے بتایا کہ کانفرنس کی تیاریاں مستقل جاری ہیں، کانفرنس میں شرکت کیلئے حضرت مولانا مفتی ابو القاسم نعمانی صاحب مہتمم و شیخ الحدیث دارالعلوم دیوبند، حضرت مولانا عبدالعلیم صاحب فاروقی نائب صدر جمعیۃ علماء ہند و رکن شوریٰ دارالعلوم دیوبند، حضرت مولانا شاہ افضال الرحمن صاحب شیخ الحدیث مدرسہ اشرف المدارس ہردوئی، حضرت مولانا مفتی محمد راشد صاحب اعظمی استاذ حدیث و نائب مہتمم دار العلوم دیوبند، حضرت مولانا سید محمد طلحہ صاحب قاسمی نقشبندی بھیونڈی مہاراشٹر کی منظوری مل چکی ہے۔ اب جمعیۃ علماء اور مجلس تحفظ ختم نبوت ؐ سے جڑے تمام اراکین اور ذمہ داران کو اس پروگرام کو کامیاب بنانے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں تک صحیح عقیدہ کی بات پہنچانے اور کانفرنس کے دن انہیں رجبی گراؤنڈ پہنچنے کیلئے آمادہ کرنے کیلئے دن رات لگ جانا ہے۔ اگر ہماری محنتوں کی وجہ سے ایک فرد کا بھی ایمان بچ جاتا ہے تو یہ ہم سب کیلئے نجات اور مغفرت کا ذریعہ بنے گا۔

مولانا نور الدین احمد قاسمی نے کہا کہ صرف حضورﷺکو نبی مان لینے سے کوئی مسلمان نہیں بن جاتا ہے، مسلمان بننے کیلئے اللہ کے رسولﷺ کو آخری نبی ماننا ضروری ہے۔

میٹنگ میں کانفرنس کی تیاریوں کے سلسلے میں کرنیل گنج، گمو خاں کا احاطہ، طلاق محل،چمن گنج، قلی بازار، پٹکاپور، مسٹن روڈ، پریڈ، میرپور،ریل بازار فیتھفل گنج، بابوپوروہ، اجیت گنج، جوہی نہریا، قدوائی نگر، پرم پوروہ، مسوانپور، روشن نگر، پرانا کانپور سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں حلقہ وار اجلاس کرکے لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کا فیصلہ لیا گیا، جس کی تاریخیں بھی طے کی گئیں۔ اسی کے ساتھ شہر کے علمائے کرام و ائمہ مساجد کی میٹنگیں بھی منعقد کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔

آخری میں میٹنگ کی صدارت فرما رہے ڈاکٹر حلیم اللہ خاں نے کہا کہ جس طرح سابقہ میں تمام اجلاس اور کانفرنسیں کامیاب رہی ہیں، انشاء اللہ امسال کی یہ کانفرنس بھی تاریخ رقم کرے گی۔ ہم جمعیۃ علماء کے ذمہ داران کے ساتھ مستقل کام کر رہے ہیں، اس ضمن میں پولیس کمشنر، ڈی ایم سمیت اعلیٰ افسران سے ملاقاتیں بھی ہو چکی ہیں، امید ہے کہ کسی طرح کی رکاوٹ نہیں آنے دی جائے گی۔ اس موقع پر صدر محترم نے جلوس محمدیؐکی کامیابی کے ساتھ منعقدہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے تمام معاونین کا شکریہ ادا کیا۔

میٹنگ میں جمعیۃ علماء شہر و مجلس تحفظ ختم نبوت کانپور کے تمام عہدیداران، اراکین و ذمہ داران موجود رہے۔

Comments are closed.