سولیڈ یرٹی یوتھ مؤمنٹ کرنا ٹک کی ریاستی سطح پر انسدداد منشیات مہم ’’ہمارا اقدام منشیات سے پاک کرناٹک کی طرف‘‘

بیدر:22؍اکتوبر(محمدامین نواز؍بی این ایس)
نوجوان نسل منشیات کی عادی ہوتی جارہی ہے ،خصوصا طلباء ان لت کا شکار ہورہے ہیں اور منشیات فروش اسمگل کرکے ملک کے نوجوانوں کیلئے نقصان دہ بن رہے ہیں ۔عوام بالخصوص نوجوان نسل میںاس ضمن میں بیداری لانے کیلئے سولیڈ یرٹی یوتھ مؤمنٹ کرنا ٹک نے10؍اکتوبر تا10؍نومبر ریاستی سطح پر انسدداد منشیات مہم ’’ہمارا اقدام منشیات سے پاک کرناٹک کی طرف‘‘کے تحت آج بیدر کے ہوٹل گیٹ وے میں سولیڈ یرٹی یوتھ مؤمنٹ کرنا ٹک بیدر یونٹ کی جانب سے پریس کانفرنس طلب کی گئی جس میں مہم کے اسٹیٹ کوآرڈینیٹر جناب محمد عقیل نے کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ ریاستی محکمہ داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق کرناٹک میں روزانہ اوسطا16منشیات کے معاملے دیکھے جاتے ہیں ، جن میں منشیات کی کھپت ،قبضے اور ڈیلنگ کے معاملے درج ہیں ۔انھوں نے کہا کہ ملک کے مُختلف شہروں میں16سے20سال کے ہزاروں نوجوانوں کے درمیان سروے کیا گیا ۔47فیصد لوگ سگریٹ پیتے ہیں ،20فیصد نوجوان منشیات کا استعمال کرتے ہیں ،جن میں سے 83فیصد نوجوان یہ نہیں جانتے کہ اس لت سے کیسے چھٹکارا حاصل کیا جائے۔انھوں نے پُر زور انداز میں کہا کہ آجکے نوجوانوں کو درپیش ایک سلگتا ہوا مسئلہ ہے اور ایک سماجی لعنت بن چکا ہے۔ یہ ایک المیہ ہے کہ یہ نشہ اور جال ہمارے درمیان تیزی سے پھیل چکا ہے ۔حکومت، تنظیمیں اور عوام اس کے خلاف متحد ہوجائیں ۔انھوں نے تشویش کا اِظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم یافتہ طبقہ سب سے زیادہ منشیات کا عادی ہے۔ ایسے معاملات کسی ایک علاقے تک محدود نہیں ہیں بلکہ کئی جگہوں پر پھیل چکے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ نوجوانوں کو اس کے خلاف آواز اُٹھانے کی ضرورت ہے۔سولیڈیرٹی مؤمنٹ کرناٹک نے 10؍اکتوبر سے10؍نومبر تک منشیات کے خلاف ’’سے نو ٹو ڈرگس ‘‘ مہم شروع کی ہے۔ اس مہم کیلئے عوام میں بیداری پیدا کرنے کیلئے کئی پروگرام منعقد کئے گئے ہیں۔ریاست گیر عوامی بیداری پروگرام،اسکولوں اور کالجوں میں خصوصی لیکچر،سوشیل پورٹل کے ذریعے بیداری، تنظیموں کے تعاون سے اس پر مکالمہ ، بیداری مارچ، والدین کی ورکشاپ، اساتذہ کی ورکشاپ، جو طلبا ء ان بُری لت سے متاثر ہیں ان کی پُر اثر کونسلنگ، طلباء کو لیکچر ‘پوسٹرز کی تقسیم وغیرہ ہیں۔ اس موقع پر جناب محمد اقبال غازی ڈسٹرکٹ کنوینر نے کہا کہ آج کے اس جدید دور میں نوجوان کو ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کی بات کہی اورکو بتایا کہ ہمارے نو جوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو صحیح سمت میں استعمال کرنے، اعلی مقام حاصل کرنے کے لئے نئے طریقے ایجاد کر نے اور انہیں نوبل انعامات کی طرف راغب ہونے کے بجائے منشیات سے بر باد ہور ہے ہیں۔ اس ماحول میں ہم نو جوانوں کو جان لینا چاہیے کہ ہم اپنے والدین اور معاشرے کی ایک امید ہیں اور اسی لئے ہمیں ان عادات کے خلاف لڑ نا چا ہیے۔ ہمیں نو جوانوں کے طور پر یہ سمجھنا چاہیے کہ زندگی محض تفریح اور نوکریوں سے کہیں زیادہ اہم ہے، اور منشیات و الکحل کا استعمال نا کامی اور ڈپریش کو کم کرنے کے لئے کیا جا تا بلکہ ایک وہم اور ایک بہت ہی تاریک وہم ہے جو ہمیں معاشرے کے واقعات سے دور رکھتا ہے جس کی وجہ سے وہ ہمدردی کے بغیر ہمدردی یا نفسیاتی مریض بن جاتے ہیں۔سب سے پہلے سگریٹ کو چھوڑ دو، یہ ڈ رگ کا ایک ایسا راستہ ہے جو نشے کی راہ میں ابتدا سے ہلاکت کی طرف لے جائے گی۔ شراب بھی آپ کو زندگی میں جہنم کی طرف لے جائے گی۔ اس طرح ہم دوستوں کے دباؤ میں یا لڑ کی؍ لڑکے کو متاثر کرنے کے لئے کبھی بھی سگریٹ نوشی شروع نہ کریں۔ یہ بات حقیقت ہے کہ ہمارا معاشرہ ہمارے پھیپھڑوں کو جلا رہا ہے، اس لئے مزید آپ کو اپنے پھیپھڑوں کو اور جلانے کی ضرورت نہیں ہے۔جناب خضر انتصارصدر بیدر یونٹ نے بتایا کہ اجتماعی طور پر ایک سوسائٹی کی حیثیت سے ہمیں ان لوگوں کے لئے سازگار ماحول بنانا چا ہیے جو تمباکونوشی اور الکحل چھوڑ نا چاہتے ہیں اور کاؤنسلنگ سینٹرز، ہیلپ لائنز وغیرہ کے ذرایہ ان کی مددکریں۔ حکومتی سطح پر تمام تعلیمی اداروں میں ڈرگ، الکحل کی روک تھام کے لئے، پالیسی پرسختی سے عمل درآمد اورڈرگ کوختم کرنے کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں اور نشہ آور ادویات و الکحل کے خاتمے کے لئے سخت اقدامات کئے جائیں۔ 2021 کی رپورٹ کے مطابق 27.5 کروڑ دنیا میں لوگ منشیات کے عادی ہیں جن میں سے 3.7 کروڑ افراد متعلقہ بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ این سی آر بی (NCRB) کے شائع کردہ تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق 2028-19اور 2020 میں منشیات اور شراب کی لت کی وجہ سے خودکشیوں کی کل تعداد بالترتیب 7193,7860 اور 9169 ہے۔ انھو ںنے کہا کہ ایک صحت مند جسم میں ایک صحت مند دماغ ہوسکتا ہے۔ جسمانی، ذہنی اور روحانی جیسی تمام ضروری تربیت کی اشد ضرورت ہے۔ جو کہ نو جوانوں کی مجموعی ترقی کے لئے ضروری ہے۔ سولیڈ یرٹی کرناٹک نے بنگلور میں امید۔ بازیافت۔ وقار” کے موضوع کے تحت ریاستی سطح پر نو جوان کا نفرنس کا انعقاد کررہی ہے اور اس موقع پر ریاست بھر میں مختلف سماجی اور ثقافتی پروگرام منعقد کئے جائیں گے۔

Comments are closed.