کولکاتا : جمعیۃ علماء گلشن کالونی پنچنوگرام کے زیر اہتمام جلسہ اصلاح معاشرہ بحسن وخوبی اختتام پذیر

 

کولکاتا: 22اکتوبر،( امجد صدیقی/بصیرت آن لائن)

 

جمعیۃ علماء گلشن کالونی پنچنوگرام کے زیر اہتمام منعقدہ جلسہ ” اصلاح معاشرہ ، سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے آئینے میں ” علماء کرام ودانشوران کا اظہار خیال!

 

جمعیۃ علماء پنچنو گرام کے زیر اہتمام اس اجلاس کی صدارت ریاست بنگال کے مشہور عالم دین، جمعیت علماء بنگال کے صدر حضرت مولانا صدیق اللہ چودھری صاحب نے فرمائی!

جناب قاری محمد ایوب صاحب کی تلاوت کلام اور حاجی نسیم صاحب حبیبی کی نعت سے اجلاس کا پر وقار کا آغاز ہوا-

جمعیت علماء مغربی بنگال کے ریاستی جنرل سیکریٹری مفتی عبد السلام صاحب قاسمی نے سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں موجودہ حالات کے حوالے سے سیر حاصل خطاب کیا، مفتی صاحب نے خصوصا نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ گزرتے ہوئے وقت کو نفع بخش اور مفید بنائیں، سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ناواقفیت کے بنا پر نوجوان نسل بے راہ روی کے شکار ہورہی ہے، ہمیں سیرت رسول کو ہر گھر اور ہر فرد تک پہونچانا ہے، توپسیا وارڈ کے کونسلر اور نوجوان سیاسی لیڈر محترم جناب فیض احمد خان نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے لئے آئڈیل ہیں، ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالی نے پوری انسانیت کے لئے رحمت بنا کر بھیجا ہے، دینی تعلیم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے خان صاحب نے کہا کہ ہم جس طرح سے بچوں کی عصری تعلیم کے لئے فکر مند ہورہے ہیں، اسی طرح سے ہمیں بچوں کو دینی تعلیم دلانے کی بھی فکر کرنی چاہئے! پنچنو گرام کے وارڈ کاؤنسلر محترم ششانتو کمار گھوش نے ہندو مسلم اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو کسی سے بھی ڈرنے کی ضرورت نہیں ، صرف ہمیں فرقہ پرستوں کی سازشوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے!

ناخدا مسجد کولکاتا کے امام مولانا شفیق قاسمی صاحب کے علاوہ، مفتی عبد المعید صاحب قاسمی امام وخطیب ملت نگر مسجد، مولانا مشرف حبیبی صاحب، صدر جمعیت علماء گارڈن ریچ مٹیا برج، حافظ عبد الرزاق صاحب نقشبندی صدر جمعیت علماء کولکاتا نے بھی سیرت رسول صلی اللہ پر اظہار خیال کیا –

واضح رہے کہ یہ اجلاس تین نشستوں میں منعقد ہوا، پہلی نشست بعد نماز عصر مولانا امجد صدیقی صاحب چیف رپورٹر بصیرت آن لائن مغربی بنگال کی نظامت میں منعقد ہوئی، جس میں توپسیا وگلشن کالونی کے مختلف دینی وعصری اداروں کے طلباء نے ثقافتی پروگرام پیش کر کے سامعین کو عش عش کرنے پر مجبور کر دیا-

ملت اکیڈمی سینٹر توپسیا، اصحاب صفہ اکیڈمی گلشن کالونی، ابوہریرہ اکیڈمی اور مکتب مسجد قباء گلش کالونی کے طلباء نے، مشترکہ طور پر تلاوت، نعت، اردو اور انگلش میں تقریریں کر کے جلسے میں سماں باندھ دیا، بعد نماز مغرب دوسری نشست کے آغاز میں ہی حصہ لینے والے طلبا کو حوصلہ افزائی کے لئے منتظمین کی طرف سے انعامات بھی دئے گئے.

تیسری اور آخری نشست میں دیگر مقررین کے علاوہ صدر اجلاس حضرت مولانا صدیق اللہ چودھری صاحب نے سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمیں مایوس ہونے کی بالکل ضرورت نہیں ہے، ہمارے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی راہنماء شریعت موجود ہے، ہمیں ہر معاملے میں سنت رسول کی پاسداری کرنی چاہئے، ہر فلیڈ اور ہر شعبے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے اصول کافی ہیں.

سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اہمیت وعظمت پر اظہار خیال کرتے ہوئے چودھری صاحب نے کہا کہ اس وقت ضرورت ہے کہ ائمہ کرام سیرت رسول پر ہر جمعہ بیان کریں، علماء کرام اس کی اہمیت پر ہر موقع پہ بولیں اور لکھیں، جب تک مسلمان، سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اہمیت کو نہیں سمجھیں گے تب تک کسی بھی شعبے میں کامیابی نہیں ملے گی. 

ان کے علاوہ کلکتہ کے معروف و معتبر علماء کرام ودانشوران شریک اجلاس تھے؛ جن میں کئی کتابوں کے مرتب جناب حاجی محمود عالم صاحب، ماسٹر صلاح الدین صاحب، مفتی انس پرویز صاحب، جمعیت علماء کلکتہ کے سیکریٹری جناب ظل الرحمن عارف صاحب ، مولانا محمد معظم ندوی صاحب، قاری محمد رضوان، قاری ضیاء الدین صاحب کے نام قابل ذکر ہیں.

دوسری اور آخری نشست کی نظامت مولانا امجد صدیقی اور مولانا محمد ریحان قاسمی نے مشترکہ طور پر انجام دی.

جمعیت علماء گلشن کالونی کے عہدے داران وممبران کی محنت وجد جہد سے یہ پروگرام کامیاب منعقد ہوا تھا، جمعیت علماء گلشن کالونی کے سیکریٹری مولانا نسیم اختر ثاقبی صاحب، جناب ذکی افضل صاحب، عرفان ایوب صاحب، اطہر فردوسی صاحب کے علاوہ محمد سرور اور دیگر منتظمین بھی قابل تحسین ہیں.

صدر اجلاس حضرت مولانا صدیق اللہ چودھری صاحب کی رقت آمیز دعا پر اجلاس اختتام پذیر ہوا –

اخیر میں مولانا نسیم اختر ثاقبی نے تمام مہمانان کرام وسامعین کا شکریہ ادا کیا –

واضح رہے کہ یہ پروگرام بصیرت آن لائن کے آفیشیل یوٹیوب چینل پر لائیو نشر کیا گیا جسے کولکاتا اور بیرون کولکاتا بڑی تعداد میں دیکھا گیا.

Comments are closed.