یہ وہ ملک نہیں جہاں میں پیداہواتھا:نجیب جنگ

نئی دہلی(ایجنسی)دہلی کے سابق لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ نے این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنا ملک کیا بنانے جا رہے ہیں۔ یہ وہ ملک نہیں ہے جس میں میں پیدا ہوا ہوں۔ غلط کام کرنے والے اس ملک کو کیا بنانا چاہتے ہیں؟ انہوں نے سوال کیا کہ کیا یہ نہیں سوچتے کہ ایک دوسرے کو برا بھلا کہنے سے کس کو فائدہ ہوگا؟ نسل کشی، عصمت دری، گولی مارنے کی بات، تن کو سر سے الگ کرنے کی بات۔ 15 منٹ کے لیے پولیس کو ہٹایا جائے تو سب کو دیکھ لوں گا۔ کیا یہ انسانیت اور مہذب معاشرے کی زبان ہے؟
سابق لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے تبصرے کے بعد اب پولیس کا فرض بنتا ہے کہ وہ اس پر کارروائی کرے۔ سیاسی جماعتوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ ان کے کارکنان اس طرح کی باتیں نہ کریں۔ ایسی زبان استعمال کرنے والوں کو پارٹی سے نکال کر ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ نجیب جنگ نے کہا کہ ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا ورنہ معاشرہ ٹوٹ جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری خواتین کو لڑنے کی ضرورت ہے۔ اس نے سی اے اے میں ثابت کیا ہے۔ ایران میں بھی خواتین تحریک میں آگے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے رشی سونک کے معاملے پر کہا کہ یہ ہم سب کے لیے بڑا لمحہ ہے۔ ملک کے عوام نے اسے ہر ملک میں ثابت کر دیا ہے۔ ہر شعبے کے سی ای او کا تعلق بھارت سے ہے، انگریزوں کوبتادیا کہ اب ہمارا وقت ہے۔ اب ہمارا آدمی آپ کاحکمراں ہے۔ آپ نے 2 سال میں غلطی کی اب آپ ایک ہندوستانی پر منحصر ہیں۔
Comments are closed.