مرکزعلم ودانش علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تعلیمی وثقافتی سرگرمیوں کی اہم خبریں

اے ایم یو کو شنگھائی رینکنگ میں جگہ ملی
علی گڑھ 26 اکتوبر: اکیڈمک رینکنگ آف ورلڈ یونیورسٹیز (اے آر ڈبلیو یو) جسے شنگھائی رینکنگ بھی کہا جاتا ہے، کے ذریعہ جاری کردہ عالمی یونیورسٹیوں کی تازہ ترین درجہ بندی میں صرف 14 ہندوستانی اداروں کو جگہ ملی ہے ، جس میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) بھی شامل ہے۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، ایمیٹی یونیورسٹی، ہومی بھابھا نیشنل انسٹی ٹیوٹ، منی پال یونیورسٹی، ایس آر ایم انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی، اور یونیورسٹی آف کلکتہ کو ملک کی یونیورسٹیوں میں 9-14 رینک میں اور عالمی یونیورسٹیوں میں 901-1000 بریکٹ میں رکھا گیا ہے۔
اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ یہ پورے اے ایم یو برادری کے لیے خوشی و مسرت کی بات ہے کیونکہ اس درجہ بندی کو عالمی یونیورسٹی رینکنگ کا پیش خیمہ سمجھا جاتا ہے۔
پروفیسر ایم سالم بیگ (چیئرمین، اے ایم یو کمیٹی برائے رینکنگ آف یونیورسٹی) نے کہا کہ دنیا کے ممتاز ترین 1000 تحقیقی اداروں میں شامل ہونا ایک گرانقدر حصولیابی ہے۔
٭٭٭٭٭٭
اورل اینڈ میکزیلو فیشیئل سرجری میں کلینیکل ٹریننگ پروگرام
علی گڑھ،26 اکتوبر: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ڈاکٹر زیڈ اے ڈینٹل کالج (زیڈ اے ڈی سی) کے اورل اینڈ میکزیلوفیشیئل سرجری شعبہ میں اورل اینڈ میکزیلوفیشیئل سرجری کے مختصر مدتی کلینیکل ٹریننگ پروگرام کے اگلے بیچ کے لئے اہل امیدواروں سے درخواستیں طلب کی گئی ہیں ۔
اورل اینڈ میکزیلوفیشیئل سرجری شعبہ کے سربراہ پروفیسر غلام سرور ہاشمی نے بتایا کہ ڈینٹل کونسل آف انڈیا کے تسلیم شدہ اداروں سے بیچلر آف ڈینٹل سرجری (بی ڈی ایس) پاس امیدوار جنہوں نے گزشتہ دو سال کے اندر اپنی انٹرن شپ مکمل کی ہے، کلینیکل ٹریننگ پروگرام کے لئے درخواست دینے کے اہل ہیں۔
ویب سائٹ www.amu.ac.in سے ڈاؤن لوڈ کرکے باضابطہ طور پر بھرے ہوئے درخواست فارم کو ای میل آئی ڈی: [email protected] اور [email protected] پر 5؍ نومبر 2022 تک بھیجا جا سکتا ہے۔
اس پروگرام کے لئے صرف تین امیدواروں کو پہلے آؤ پہلے پاؤ کی بنیاد پر منتخب کیا جائے گا۔
٭٭٭٭٭٭
’’سوچھ مُکھ ابھیان‘‘ کے تحت اورل ہیلتھ کیمپ کا انعقاد
علی گڑھ 26 اکتوبر: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ڈاکٹر زیڈ اے ڈینٹل کالج کے پیریڈونٹکس اینڈ کمیونٹی ڈینٹسٹری شعبہ نے جے این میڈیکل کالج کے شعبہ کمیونٹی میڈیسن کے اشتراک سے ’’سوچھ مُکھ ابھیان‘‘ کے تحت ایس ایم پی ہائر سیکنڈری اسکول، جواں میں ایک صحت کیمپ کا انعقاد کیا، جس میں تقریباً 250 بچوں میں غذائیت کی کمی، دانتوں اور پیریڈونٹل امراض کی جانچ کی گئی۔ اس میں 110 سے زائد بچوں میں دانتوں کی خراب صحت کی شناخت کی گئی اور انھیں علاج کے بارے میں بتایا گیا ۔
کیمپ کے دوران دانتوں کی دیکھ بھال سے متعلق مختلف آگہی پروگرام منعقد کیے گئے جس میں لوگوں کو دانتوں کے امراض، پیریڈونٹل امراض اور منہ کے کینسر کی علامات کے بارے میں بتایا گیا ۔لوگوں کو منہ کی صفائی کی ہدایات دی گئیں اور بچوں کے سامنے برش کرنے کی تکنیک کا مظاہرہ کیا گیا۔ ڈاکٹروں نے ٹوتھ پیسٹ اور ٹوتھ برش بھی تقسیم کیے۔
پروفیسر آر کے تیواری (پرنسپل، زیڈ اے ڈی سی) نے کیمپ کے سلسلہ میں رہنمائی فراہم کی جبکہ پروفیسر وویک کمار شرما (چیئرمین، شعبہ پیریڈونٹکس اینڈ کمیونٹی ڈینٹسٹری)، پروفیسر سائرہ مہناز (چیئرمین، شعبہ کمیونٹی میڈیسن)، پروفیسر نیہا اگروال اور ڈاکٹر عظمیٰ ارم نے پروگرام کی نگرانی کی۔
اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سید امان علی، سینئر ریزیڈنٹ سلیم محمد خان اور جونیئر ریزیڈنٹ ڈاکٹر ابصار احمد اور ڈاکٹر قیام الدین نے کیمپ میں معاونت فراہم کی ۔ انٹرن شہناز، سلمان اور شہلا اور ڈینٹل ہائیجنسٹ مسٹر مصباح اور صدف نے کیمپ کے کامیاب انعقاد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔
٭٭٭٭٭٭
جشن عید میلادالنبی ؐ کے تحت مقابلہ جاتی پروگراموں کا انعقاد
علی گڑھ 26 اکتوبر: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے عبداللہ اسکول کی جانب سے جشن عید میلاد النبیؐ کے موقع پر قرأت اور نعت خوانی مقابلہ کا انعقاد کیا گیا تھا۔ قرأت میں انور علی (احمدی اسکول) نے اوّل انعام جیتا جبکہ سیدہ صفیہ (اے ایم یو سٹی گرلز اسکول) اور لبیبہ فاطمہ (عبداللہ اسکول) نے بالترتیب دوسرا اور تیسرا انعام حاصل کیا۔
مسز لبنیٰ امتیاز (کلچرل کوآرڈینیٹر) نے بتایا کہ نعت خوانی کے مقابلے میں جامین نور (احمدی سکول) نے اوّل ، محمد ذکوین (عبداللہ اسکول) نے دوم اور زویا انیس نے سوم انعام حاصل کیا۔
پروفیسر شائستہ افروز (ڈپٹی ڈائریکٹر، ڈائریکٹریٹ آف اسکول ایجوکیشن، اے ایم یو) نے فاتحین میں اسناد تقسیم کیں۔ انھوں نے مسز عمرہ ظہیر (سپرنٹنڈنٹ، عبداللہ اسکول) اور حافظ محمد عاصم اخلاق کے ساتھ مقابلوں میں جج کے فرائض انجام دئے ۔
تقسیم انعامات پروگرام کی نظامت محمد معراج الدین ندوی نے کی۔
دریں اثنا، سوچھتا خصوصی مہم 2.0 کے تحت عبداللہ اسکول نے ‘بیسٹ آؤٹ آف ویسٹ’ مہم کا اہتمام کیا جس میں 100 سے زائد طلباء نے حصہ لیا۔ انھوں نے کچرے کا استعمال کرتے ہوئے وال ہینگنگ آرائشی اشیاء بنائیں اور پھولوں کے گملوں اور پین اسٹینڈ تیار کئے ۔
٭٭٭٭٭٭
جیولوجی کے طلباء کا مختلف عہدوں کے لئے انتخاب
علی گڑھ 26 اکتوبر: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے جیولوجی (ارضیات) شعبہ کے 20 طلباء نے قومی سطح کے مختلف مقابلہ جاتی امتحانات میں کامیابی حاصل کی ہے ۔ ان طلباء کا اسسٹنٹ جیولوجسٹ، اسسٹنٹ مائننگ جیولوجسٹ اور جونیئر مائننگ جیولوجسٹ کے عہدوں کے لئے انتخاب ہوا ہے ۔
شعبہ ارضیات کے چیئرمین پروفیسر کنور فراہیم خان نے بتایا کہ محمد عاطف رضا، محمد کاظم رضا، رامش مہدی، محمد سلمان، ہلال خان اور محمد طاہر نے جیولوجیکل سروے آف انڈیا کے اسسٹنٹ جیولوجسٹ کے عہدے کے لئے کوالیفائی کیا ہے، جب کہ زید ملک، ثاقب خاں، رضی اللہ خان، اعجاز احمد خان، راحیل عثمانی، فراز احمد، طاہر ایاز، محمد ساجد، محمد سلمان اور غلام آصف، انڈین بیورو آف مائنز میں اسسٹنٹ مائننگ جیولوجسٹ کے عہدے کے لئے منتخب ہوئے ہیں۔ ان کے علاوہ زید ملک، رضی اللہ خان، مجیب اور محمد ساجد، انڈین بیورو آف مائنز میں جونیئر مائننگ جیولوجسٹ کے طور پر منتخب کئے گئے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭
شعبہ انگریزی میں 5 روزہ گیان آن لائن کورس کا افتتاح
علی گڑھ، 26 اکتوبر: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ انگریزی کے زیر اہتمام ’’الیکٹرانک لٹریچر اور مصنوعی ذہانت (اے آئی): تھیوری اینڈ پریکٹس آف ڈجیٹل اسٹوری ٹیلنگ‘‘ کے موضوع پر ایک پانچ روزہ آن لائن گیان (گلوبل انیشیئٹیو آف اکیڈمک نیٹ ورکس) کورس کا افتتاح ہوا۔
کورس کی غیر ملکی فیکلٹی اور ڈجیٹل ہیومینٹیز کی معروف اسکالر پروفیسر پاولا کاربون (آئی یو ایل ایم، مِلان، اٹلی)نے اپنے کلیدی خطاب میں پورے کورس کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح کمپیوٹر پر مبنی مصنوعی ذہانت کے علم کو مختلف ممالک کے ثقافتی ورثے کو مالامال کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انھوں نے دنیا بھر میں ادب، مصنوعی ذہانت اور کہانی سنانے کی ثقافت کے درمیان تعلق کو واضح کیا۔
کورس کی افتتاحی تقریب میں میزبان فیکلٹی پروفیسر محمد رضوان خاں( کورس کوآرڈینیٹر، شعبہ انگریزی) نے کہا ’’ہیومینٹیز کو مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی دنیا میں اپنی جگہ بنانی ہوگی ۔ اس گیان کورس کا بنیادی مقصد غیر ملکی اساتذہ کو مدعو کرنا ہے تاکہ وہ ہندوستانی طلبہ کے ذہنی افق کو وسعت دینے میں مدد کرسکیں‘‘۔ انھوں نے تمام شرکاء کے لیے کورس کی اہمیت بیان کی۔
پروفیسر رضوان خاں نے اے آئی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ تعلیم و تدریس کی دنیا تبدیل ہورہی ہے۔ڈجیٹل ہیومینٹیز کے مختلف جہات پر بات کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ یہ کورس الیکٹرانک لٹریچر کو پڑھنے اور سمجھنے کی صلاحیت کو کس طرح فروغ دے گا۔
پروفیسر عارف نذیر، ڈین، فیکلٹی آف آرٹس نے اسٹیفن ہاکنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کمپیوٹر ایک شاندار مشین ہے۔ ہر 18 ماہ میں اس کی کارکردگی دوگنی ہوجاتی ہے اور بہت جلد کمپیوٹر پوری دنیا اور لوگوں کو اپنی حصار میں لے لے گا۔
افتتاحی سیشن کے مہمان خصوصی پروفیسر وسیم احمد (شعبہ زولوجی) نے کہا کہ کووِڈ 19 وبا کے بعد ڈجیٹل اور آن لائن پلیٹ فارموں کی توسیع ہوئی اور ان کے استعمال میں تیزی آئی ہے ۔انہوں نے علوم کی ترویج اور تحقیق میں کمپیوٹر اور ٹکنالوجی کے کردار پر روشنی ڈالی۔
گیان کے مقامی کوآرڈینیٹر پروفیسر ایم جہانگیر وارثی نے یونیورسٹی میں گیان کے زیادہ سے زیادہ کورسز پیش کرنے پر شعبہ انگریزی کی تعریف کی۔
شعبہ انگریزی کے چیئرمین پروفیسر ایم عاصم صدیقی نے سیشن کا آغاز کیا اور شعبہ انگریزی کی تاریخ اور اس کی کامیابیوں کا ایک جائزہ پیش کیا۔
ڈاکٹر ریحان رضا، ایسوسی ایٹ پروفیسر، شعبہ انگریزی نے افتتاحی سیشن میں شکریہ کے کلمات ادا کئے ۔
آن لائن تقریب میں پروفیسر سیمیں حسن، پروفیسر شاہینہ ترنم، پروفیسر وبھا شرما، پروفیسر نازیہ حسن، پروفیسر روبینہ اقبال، ڈاکٹر فوزیہ عثمانی، ڈاکٹر درخشاں ظفر، اور دیگر ماہرین، محققین اور طلباء کثیر تعداد میں شریک ہوئے ۔
تقریب کی نظامت ریسرچ اسکالرز بشریٰ احمد اور ماریہ شاہدنے مشترکہ طور سے کی۔
Comments are closed.