حضرت محمدﷺ کے بعد نبوت کا سلسلہ بند ہو گیا: مفتی محفوظ الرحمن قاسمی

مدرسہ جامعہ بیت العلوم سنجے نگر میں جلسہ رحمت عالم کا انعقاد
کانپور(پریس ریلیز) جمعیۃ علماء شہر و مجلس تحفظ ختم نبوت کانپور کے زیر اہتمام شہری صدر ڈاکٹر حلیم اللہ خاں کی زیر سرپرستی و ریاستی نائب صدر مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی کی زیر نگرانی منائے جا رہے رحمت عالم مہینہ کے تحت مدرسہ جامعہ بیت العلوم مسجد بلال سنجے نگر میں جلسہ رحمت عالم قاری نور الہدیٰ جامعی ناظم مدرسہ جامعہ بیت العلوم کی صدارت میں منعقد ہوا۔ جلسہ کا آغاز مدرسہ جامعۃ القاسمیہ تاڑبغیہ کے استاذ قاری علی مرتضیٰ نے تلاوت قرآن پاک سے کیا۔ جلسہ میں بطور مہمان خصوصی جرول بہرائچ سے تشریف لائے مدرسہ جلیلہ کے استاذ حدیث مفتی محفوظ الرحمن قاسمی نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے حضوررحمۃ اللعالمین حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت مبارکہ، آپؐ کی تعلیمات، ختم نبوتؐ اور حضرات صحابہ کرام ؓ کے مقام ومرتبہ کے بارے میں بتایا۔ مفتی صاحب نے کہا کہ حضرت محمدﷺ کے بعد نبوت کا سلسلہ بند ہو گیا ہے، اب قیامت تک کوئی نیا نبی نہیں آ سکتا، حضرت محمدﷺ نے فرمایا کہ اگر میرے بعد نبوت کا سلسلہ جاری رہتا تو حضرت عمرؓ کے اندر وہ اوصاف اور صلاحیت تھی اور وہ اس بات کے مستحق تھے کہ انہیں اللہ کا نبی بنایا جاتا۔ اللہ کی طرف سے ان کے دل و زبان پہ خیر کی باتوں کا الہام ہوتا تھا۔
مفتی صاحب نے کہا کہ ہمارا ایمان ہے حضور اکرم ﷺ جیسا مربی قیامت تک کوئی پیدا نہیں ہو سکتا، صحابہ کرامؓ کی تربیت کیلئے اللہ نے حضور ؐ کا انتخاب کیا تھا۔ تمام صحابہ کرامؓ اللہ کے انتخاب سے حضورؐ کے ذریعہ تربیت یافتہ ہیں۔ جن کی تربیت خود حضورؐ نے کی ہو قیامت تک آنے والے بڑے بڑے اولیاء اللہ مل کراگر کسی کی تربیت کریں تب بھی اس کو وہ مقام حاصل نہیں ہو سکتا جو مقام ان صحابہ کرامؓ کو اللہ نے دیا ہے۔ مولانا نے زور دے کر کہا کہ حضور اکرمﷺ کی خالص محبت سے کام نہیں چلے گا، محبت کے ساتھ اطاعت اور فرمانبرداری بھی ضروری ہے، صحابہ کرامؓ نے حضور سے محبت اوراطاعت میں حضورؐ کے اشاروں پر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کو اپنے لئے باعث سعادت اور کامیابی کا سبب سمجھا ہے۔ مفتی صاحبنے کہا کہ تمام کے تمام صحابہ کرامؓچاہے انہیں اللہ کے نبیؐ کی ایک لمحہ کی ہی صحبت ملی ہو، نبیؐ کی نبوت والی ایک نظر بھی اگر ان پر پڑ گئی ہو تو ہمارا ایمان ہے کہ ساری امت میں وہ سب سے افضل ترین لوگ ہیں۔ آخر میں مفتی صاحب نے کہا کہ حضور کی سنتوں کو اپنایا جائے، اس میں بے شمار فوائد ہیں۔
نظامت کے فرائض مفتی محمد ناصر جامعی نے بحسن و خوبی انجام دئے۔ حافظ محمد مسعود نے نعت و منقبت کا نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ جلسہ میں خاص طور پر مفتی اظہار مکرم قاسمی، مولانا ریاض الدین، مولانا محمد ناظم، مولانا ارشاد ندوی، مولانا جہانگیر، مولانا شعیب مبین مظاہری، مولانا عیسیٰ، قاری صدیق احمد، مولانا شرف عالم ثاقبی، حافظ عادل، راجو، اللہبخش کے علاوہ کثیر تعداد میں مقامی عوام موجود رہے۔
Comments are closed.