اعمال کی قبولیت کیلئے عقیدہ کا درست ہونا ضروری: علماء


تحفظ ختم نبوت ؐ و تحفظ حدیث کانفرنس کی تیاریوں کے سلسلے میں پرم پوروہ و مچھریا میں نشستوں کا انعقاد

کانپور(پریس ریلیز) جمعیۃ علماء شہر و مجلس تحفظ ختم نبوت کانپور کے زیر اہتمام 6/نومبربروز اتوار کو جمعیۃ علماء اتر پردیش کے نائب صدر مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی کی زیر نگرانی و زیر صدارت قلب شہر میں منعقد ہونے والی ’تحفظ ختم نبوتؐ و تحفظ حدیث کانفرنس‘ کی تیاریوں کے سلسلے میں چھوٹی مسجد پرم پوروہ او رمدرسہ قاسم العلوم مچھریا میں نشستیں منعقد ہوئیں۔ جس میں کثیر تعداد میں مقامی علماء، دانشوران و عوام نے شرکت کرتے ہوئے کانفرنس کو کامیاب بنانے کا عہد کیا۔
چھوٹی مسجد میں منعقدہ نشست سے خطاب کرتے ہوئے مفتی محمد سعید خاں قاسمی نے کہا کہ احا دیث میں فتنوں کے سلسلے میں بے شما ر فر مو دا ت پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم مو جو د ہیں جن کے ذریعے نبی ﷺ نے امت کو فتنو ں سے باخبر فر ما یاہے،آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا کہ میرے بعد 30 بڑے بڑے دجا ل و کذا ب ہو ں گے جو کہ نبوت کا دعویٰ کر یں گے حالانکہ میں آخری نبی ہوں میرے بعد کوئی نیا نبی نہیں آئے گا۔ جب حضورؐ نے کوئی بات بیان کر دی تو وہ ہمارے ایمان کا حصہ ہو گئی، حضورؐ کی بات غلط نہیں ہوسکتی۔ لیکن ہمارے درمیان کچھ ایسے لوگ بھی موجود ہیں جو نعوذ باللہ حضورؐکی ختم نبوت کا انکار کرتے ہیں یعنی یہ مانتے ہیں کہ حضورؐ کے بعد بھی کوئی نبی آ سکتا ہے۔ ایسے لوگ بھی ہیں جو یہ کہتے ہیں کہ حضرت عیسیٰؑ دنیا میں آگئے ہیں،فتنہ شکیلیت میں ایسے ہی لوگ مبتلا ہیں۔ اس کے علاوہ ایسے لوگ ہیں جو قرآن اور احادیث پر اعتراض کرکے برابر لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ اور دیگر باطل فتنے بھی ہیں جو ہمارے آپ کے درمیان رہ کر ہی اچھے خاصے دیندار لوگوں کے عقائد کو کمزور کرنے میں لگے رہتے ہیں، جبکہ کسی بھی عمل کو کرنے سے پہلے عقیدہ کا درست ہونا زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ انہیں باتوں کو تفصیل سے بتانے اور عقائد کی حفاظت کیلئے جمعیۃ علماء شہر و مجلس تحفظ ختم نبوت کانپور کے زیر اہتمام سابق قاضی شہر حضرت مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی کے جانشین حضرت مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی کی نگرانی میں 6/نومبر کو ’تحفظ ختم نبوت و تحفظ حدیث‘ کانفرنس شہر کے نمایاں مقام پر منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جس میں دار العلوم دیوبند کے مہتمم حضرت مولانا ابو القاسم نعمانی صاحب کے علاوہ ملک کے بڑے بڑے اکابر علماء کرام تشریف لا رہے ہیں۔ ہمیں اپنے علاقہ، محلہ سے تمام احباب، دوستوں، رشتہ داروں تک اس پیغام کو عام کرنا ہے کہ 6نومبر کی کانفرنس میں سبھی لوگ زیادہ سے زیادہ تعداد میں اپنی شرکت یقینی بنائیں۔
دوسری جانب اہل سنت والجماعت کمیٹی کے زیر اہتمام مدرسہ قاسم العلوم مچھریا میں منعقدہ نشست سے خطاب کرتے ہوئے مولانا آفتاب عالم قاسمی نے موجود لوگوں کو عقیدہ ختم نبوت اور تحفظ حدیث کا مطلب ان فتنوں کی خطرناکی کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ اعمال کی قبولیت کا دار و مدار ہی عقائد پر ہے، خدا نخواستہ عقیدہ میں کوئی خرابی آگئی جبکہ پوری زندگی نیک اعمال کرتے رہیں، تو وہ سارے اعمال ضائع ہو جائیں گے۔مولانا نے 6/نومبر بروز اتوار کو ہونے والی کانفرنس میں مچھریا حلقہ سے تمام لوگوں کی شرکت کو یقینی بنانے پر آمادہ کیا۔
اس سے قبل دونوں ہی نشستوں کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ چھوٹی مسجد پرم پوروہ میں مولانا فرید، حاجی مبارک علی، حاجی شاہد، محمد نسیم، ماسٹر طاہر، حافظ وصی۔مدرسہ قاسم العلوم مچھریا میں حافظ عبد الحسیب، حافظ محمد ارشد، محمد حنظلہ، محمد شاداب، حافظ محمد التمش کے علاوہ کثیر تعداد میں مقامی عوام موجود تھے

Comments are closed.