شادی شدہ نوجوان کی مشتبہ موت، بیوی نے اہل خانہ پر لگایا قتل کا الزام، خودکشی یا قتل؟ جانچ میں جٹی پولیس

 

دربھنگہ (محمد رفیع ساگر /بی این ایس) یونیورسٹی تھانہ علاقہ کے مولوی گنج رادھا رانی اسکول کے قریب بدھ کو ایک شادی شدہ نوجوان کی مشتبہ موت ہوگئی ۔تاہم اس موت پر بیوی اور اس کے والدین کے الگ الگ دعوے ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق متوفی 41 سالہ مکیش کمار سنگھ اوپندر پرساد سنگھ کا بیٹا تھا جس کی شادی سمری تھانہ کے بھراٹھی گاوں میں تھی ۔اسے 7 سال کا بیٹا سوریہ سنگھ بھی ہے۔مکیش سنگھ کی بیوی ڈولی سنگھ نے اپنی ساس مالتی دیوی، جیٹھ راکیش کمار سنگھ، جیٹھانی نیتو سنگھ پر اکثر جائیداد کو لے کر جھگڑا کرنے کا الزام لگاتے ہوئے موت کا ذمہ دار بتایا ہے۔اس نے تھانہ میں جو تحریری درخواست دی ہے اس میں واضح کیا ہے کہ لڑائی جھگڑے کی وجہ سے وہ گزشتہ 6 ماہ سے سمری تھانہ کے بھراٹھی گاوں میں اپنے میکے میں رہ رہی ہے، اسے اس کے شوہر کی موت کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی کہ یہ واقعہ کس وجہ سے اور کب پیش آیا۔ ایک رشتہ دار نے فون کر کے بتایا کہ مکیش کو علاج کے لیے اللپٹی کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جب وہ اپنے والد سنیل کمار سنگھ اور بھائی کے ساتھ وہاں پہنچی تو انہیں مکیش کی موت کی اطلاع ملی جس کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ایمبولینس سے ڈی ایم سی ایچ لے جایا گیا تھا لیکن کسی نے بھی اسے اس واقعے کے بارے میں واضح طور پر کچھ نہیں بتایا۔ ہسپتال میں بھی متوفی کی اہلیہ اور سسر کو کچھ نہیں بتایا گیا ۔لیکن بیوی ڈولی سنگھ کے بیان کے برعکس مکیش کمار کے گھر والوں نے کسی طرح کے گھریلو تنازع سے انکار کیا ہے۔اس کی موت کو مشتبہ مانا جارہا ہے۔پوچھے جانے پر یونیورسٹی تھانہ کے انچارج ستیہ پرکاش جھا نے مکیش کمار کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے بعد وسرا کو جانچ کے لئے بھیجا گیا ہے۔بیوی کے الزامات پر جانچ کی جارہی ہے۔اب تک موت کے اسباب کی جانکاری سامنے نہیں آپائی ہے۔کئی پہلووں پر تفتیش کی جارہی ہے۔آیا مکیش کمار کی موت خودکشی ہے یا پھر اس کا قتل ہوا ہے تھانہ انچارج نےمنصفانہ تحقیقات کی یقین دہانی کرائی ہے. 

Comments are closed.