کچھ سے احتیاط اور کچھ چیزوں سے مکمل اجتناب کرئیے

بضن کرکٹ میچ

بضمن کرکٹ میچ:
مفتی غلام رسول قاسمی
سال گزشتہ آسٹریلیا سے پاکستان کو شکست ملی تھی جس کی وجہ سے ہمارے ملک میں ہم مسلمانوں کی دل شکنی کے لیے شدت پسند ہنود نے پٹاخے پھوڑے تھے ورنہ ہمارے شہر سے ہزاروں کیلو میٹر دور اہل پاک ان پٹاخوں کی آواز کہاں سن سکتے تھے، ہمیشہ کہا جاتا ہے کہ کرکٹ کو ایک کھیل کے طور پر انجوائے کیا جائے لیکن ہندو و پاک میں ایسی سوچ کے افراد بہت ہی کم نظر آتے ہیں، کل اگر انگلینڈ سے پاکستان کو شکست ملتی ہے تو پھر وہی رویہ دوہرایا جا سکتا ہے، ہر انسان اپنے ملک سے محبت رکھتا ہے اور مسلمانان ہند بھی اپنے ملک سے محبت رکھتے ہیں اور بھارت کی فتح و شکست پر خوش و مایوس ہوتے ہیں لیکن ان شدت پسندوں کو کون سمجھائے! یہ بھی غور طلب ہے کہ ملک میں نفرت پھیلانے کے لئے بسا اوقات مسلم علاقوں میں مسلم دشمن عناصر اگر پاکستان جیتتی ہے تو پٹاخے پھوڑ کر مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں اس لیے چوکنا رہیں! دوسری بات کچھ نا سمجھ پاکستان کی جیت کے امیدوار ہی نہیں بسا اوقات اظہار بھی کرتے ہیں ایسے لوگوں سے بس ایک ہی بات کہنا چاہوں گا کہ پاکستان کی جیت سے آپ کو ایک آنے کا فائدہ نہیں ہے ہاں نقصان ضرور ہے کہ جب اظہار کرتے ہو تو آپ اور آپ کی وجہ سے دوسرے مسلمان بھی بدنام ہوتے ہیں، گزشتہ سالوں کی مثال آپ کے سامنے ہے کہ بہت سے لوگوں پر کاروائیاں ہوئیں اور ان پر دیش دروہ کا کیس بھی لگا تھا.
مفتی غلام رسول قاسمی

جوائنٹ ایڈیٹر بصیرت آن لائن

Comments are closed.