Baseerat Online News Portal

طلبہ وطالبات ملک کے مستقبل ہیں، جن پر ملک کی ترقی کا انحصار ہے:انیس الرحمن قاسمی

 

ملی کونسل کے وفد کا کے جی پبلک اسکول کمیئ میں شاندار استقبال

کمیئ،دربھنگہ24 نومبر(پریس ریلیز)

آج صبح 8/بجے آل انڈیا ملی کونسل کاوفد قومی نائب صدر حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی کی قیادت میں اپنے دورے کے دوسرے دن،کے جی پبلک اسکول کمیئ پہنچا، جہاں اسکول کے بانی وڈا ئرکٹر جناب پروفیسر محمد شبیر، مولانا ساجد الرب قاسمی، حضرت مولانا عبد الرب قاسمی، جناب مشکور سابق سرپنچ جناب حاجی توقیر عالم، جناب ابو الخیر صاحب سابق ضلع پریشد اور اساتذہ و طلبہ نے حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی اور شرکاء وفد کا پرتپاک خیر مقدم کیا، پروگرام کا آغاز ایک کم عمر طالبہ عائشہ کوثر سورہ رحمان کی تلاوت سے کیا، سمیہ کوثر نے نعت رسول پڑھی، اس موقع پر اسکول کے طلبہ وطالبات نے استقبالیہ نظم پڑھی اور خوبصورت ثقافتی پروگرام پیش کیا، کوئیز پروگرام بھی ہوا، جس کے بچوں نے سوالوں کے برجستہ جوابات دئے، کامیاب طلبہ وطالبات کو حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی اور دیگر شرکاء وفد کے ہاتھوں انعامات دئے گئے، اس موقع پر طلبہ وطالبات اور ان کے گارجین نیز علاقے سے تشریف لائے عوام سے خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی نے فرمایا کہ یہ بچے ہمارے پاس قوم کی امانت ہیں، ان کی صحیح تعلیم و تربیت اور ذہنی وجسمانی نشوونما کی فکر نہ صرف ہماری سماجی ذمہ داری ہے، بلکہ مذہبی ودینی فریضہ بھی ہے، انہو نے فرمایا کہ طلبہ کے لیے فر شتے ان کی راہ میں اپنے پر بچھاتے ہیں، آپ نے جو پروگرام پیش کیا وہ قابل قدر اورستائش ہے، آپ ہی طلبہ ہیں،جن سے ہماری امیدیں وابستہ ہیں، مجھے کے جی پبلک اسکول میں آکر بڑی خوشی ہوئی اور آپ کی تعلیم و تربیت کو دیکھ کر یہ خوشی دوبالا ہوگئی، طلبہ آپ اپنی زبان اور کردار کی حفاظت کریں اور اپنے اخلاق کو بلند کریں یہ آپ کے مستقبل کے ہتھیار ہیں اس سے آپ دلوں کو فتح کر لیں گے اور دنیا آپ کے قدموں میں آگرے گی، اسکول آپ کے لیے تربیت گاہ بھی ہے، مولانا قاسمی نے طلبہ وطالبات سے مختلف سوالات بھی کیے اور مطالعہ کا طریقہ نیز حصول تعلیم کی باریکیاں بھی بتائیں، انہوں نے مزید کہا کہ کامیاب ہونا ہے، تو کم از کم آپ دس بارہ گھنٹے پڑھنا پڑے گا، اس کے بغیر مقابلہ کے اس دور میں کامیابی ممکن نہیں ہے۔

جب کہ ٓال انڈیا ملی کونسل بہار کے کار گزار جنرل سکریٹری مفتی محمد نافع عارفی قاسمی نے کہا کہ یہ طلبہ وطالبات ہمارے قوم اور ملک کا مستقبل ہیں، ان پر ہمارے کل کا انحصار ہے، ان کا بچپن اگر سنوارنے میں کامیاب ہوگئے تو یہ ہمارا اور ہمارے ملک کا مستقبل سنوار دیں گے، اگر ہم آج ان کی فکر نہیں کی اور دینی علمی تعلیم تربیت سے بے توجہی برتی تو یہ بڑے نقصان کا سودا ہوگا، اس موقع پر اپنے صدارتی خطاب میں بزرگ عالم دین استاذ العلماء حضرت مولانا عبد الرب قاسمی، سابق استاذ فقہ ادب نے فرمایا کہ حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی کی اس علاقے میں آمد پورے علاقے کے لیے فال نیک ہے، مولانا کی خدمات سے سب واقف ہیں، ملی کونسل آپ کی قیادت میں جو تعلیمی تحریک چلا رہی ہے وہ وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے، علم خواہ کوئی بھی اگر خدمت اور اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے حاصل کیا جائے تو پسندیدہ اور محمود ہے، مولانا مزید فرمایا اساتذہ اور والدین پر لازم ہے کہ وہ طلبہ کی اسلامی نقطہ نظر سے فکر سازی اور ذہن سازی کریں، تاکہ زندگی کے کسی موڑ پر ایمان پر ڈاکہ ڈالنے والے ان کا ایمان نہ چھین سکیں، پروگرام کا آغاز اسکول کے بانی وڈائرکٹر جناب پروفیسر محمد شبیر نے مہمانوں کی شان میں خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور اسکول کی مختصر تاریخ بیان کی اور فرمایا کہ ملی کونسل کے وفد کا اسکول میں آنا اور بطور خاص حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی کی آمد ہمارے حوصلے کو مہمیز کیا ہے، یہ اسکول اور ذاتی طور پر میں خود بھی کوشش کروں گا کہ ملی کونسل اور مولانا کے پیغام کو ہر خاص وعام تک پہنچائیں، اس موقع پر مؤقر عالم دین مدرسہ عارفیہ ناڑی کے استاذ مولانا احتشام الحق قاسمی نے بھی مشن تعلیم 2050 کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملی کونسل کی اس مشن میں شامل ہونا ہرشخص کی ملی سماجی ذمہ داری ہے اس پروگرام میں پروفیسر رام دیال جھا امیش یادو اور مرزا ذکی احمد وعیرہ نے اظہار خیال کیا،جب کہ اس پروگرام کی نظامت نہایت خوبصورت انداز میں جناب مولانا ساجد الرب نے کی اور افتتاحی خطاب بھی خطاب کیا، اس پروگرام کی ابتدا ہی میں کے جی پبلک اسکول کے پرنسپل جنابِ مولانا عبد الوہاب ندوی نے مولانا انیس الرحمن قاسمی کی خدمت میں سپاس نامہ پیش کیا۔

Comments are closed.