دہلی ہٹ اینڈرن کیس:اس جرم میں 5 نہیں 7 لوگ تھے ملوث ،بقیہ دوملزمان کی تلاش جاری

نئی دہلی(ایجنسی) قومی راجدھانی دہلی میں سڑک حادثے کا شکار ہونے والی انجلی کے معاملے میں پولیس نے کئی اہم انکشافات کیے ہیں۔ دہلی پولیس کے اسپیشل سی پی ساگرپریت ہڈا نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس جرم میں 5 نہیں بلکہ 7 لوگ ملوث تھے۔ پانچ اہم ملزمان کی طرح دو اور لوگ بھی اس میں ملوث تھے۔ اسے بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
ہڈا نے کہا کہ دہلی پولس کی جانچ بہت اہم موڑ پر پہنچ گئی ہے۔ ہماری 18 ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔ پانچوں ملزمان ہماری تحویل میں ہیں۔ ہم ان کے بیانات کی بنیاد پر تحقیقات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان کے بیانات میں تضاد ہے۔ امیت گاڑی چلا رہا تھا، دیپک نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں نئی سی سی ٹی وی فوٹیج ملی ہے۔ 164 عینی شاہدین کے بیانات لیے گئے ہیں۔ دو دیگر ملزمان میں سے ایک آشوتوش اور دوسرا انکش کھنہ ہے۔
اسپیشل سی پی نے کہا کہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کافی شواہد موجود ہیں، لیکن حتمی رپورٹ کا ابھی انتظار ہے۔ تاہم اس نے عصمت دری کے ثبوت ملنے سے انکار کیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ نئے نئے پہلو سامنے آرہے ہیں، پولیس کئی نکات پر تفتیش کر رہی ہے، جلد مزید انکشافات ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ملزم اور متاثرہ کے درمیان کوئی پرانا رشتہ نہیں ہے۔ انجلی کی دوست ندھی اس کیس میں ایک اہم گواہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی تمام ثبوتوں کے ساتھ ایک مضبوط چارج شیٹ دائر کریں گے اور ملزمان کو سزا دلائیں گے۔
ساگر پریت ہڈا نے کہا کہ قانونی عمل کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔ ایس آئی ٹی شواہد اکٹھا کرنے اور کیس کو حل کرنے میں دن رات مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان نے پولیس کو بھی گمراہ کرنے کی کوشش کی۔ گاڑی چلانے والے شخص کے پاس ڈرائیونگ لائسنس نہیں تھا۔ ہم اس معاملے کی بھی تحقیقات کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ آنا باقی ہے۔ انجلی کی دوست ندھی نے شروع میں پولیس کو کیوں نہیں بتایا اس کی وجہ جاننے کے لیے ہم تحقیقات کر رہے ہیں۔

Comments are closed.