آسام سے لاپتہ مسلم خاتون پاکستانی جیل میں

گوہاٹی۔۶؍ جنوری: لاپتہ ہونے والی آسام کی وحیدہ بیگم نامی خاتون اس وقت پاکستان کی جیل میں ہے۔ خاتون کی ماں اب انصاف کی تلاش اور بیٹی کو واپس اپنے ملک میں لانے کے لیے دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی بھی داخل کی ہے۔ دراصل لاپتہ خاتون کی والدہ کو 30 نومبر کو پاکستان سے ایک نامعلوم نمبر سے واٹس ایپ کال موصول ہوئی جس میں انھیں بتایا گیا کہ وحیدہ بیگم کو پاکستان کی جیل میں رکھا گیا ہے۔خاتون وحیدہ بیگم اور اس کا نابالغ بیٹا فائز خان 10 نومبر کو آسام کے نوگاون ضلع سے اس وقت لاپتہ ہو گئے تھے جب انہوں نے اپنے شوہر محمد محسن خان کی موت کے بعد 1.60 کروڑ روپے کی جائیداد بیچ دی تھی۔ وحیدہ کے لاپتہ ہونے کے بعد اس کی والدہ عزیفہ خاتون نے ناگون پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی شکایت درج کروائی۔ تاہم، مبینہ طور پر اسے پولیس کی طرف سے کوئی مثبت جواب نہیں ملا۔ذرائع کے مطابق ایک پاکستانی وکیل نے وحیدہ کی ماں کو باخبر کیا اور اس وکیل نے انہیں یہ بھی بتایا کہ قانونی نوٹس کی ایک کاپی پاکستان میں ہندوستانی سفارت خانے کو بھی بھیج دی گئی ہے۔ چونکہ وحیدہ کی والدہ کو نوگاون پولیس کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا، اس لیے انھوں نے دہلی میں مقیم ایڈوکیٹ سنتوش سمن سے رابطہ کیا۔ ایڈوکیٹ سنتوش سمن کے ذریعے وحیدہ کی والدہ نے وزارت خارجہ اور دہلی میں پاکستان کے سفارت خانے سے رابطہ کیا تاکہ وحیدہ کو آسام واپس لانے میں ان کی مدد کی جا سکے۔ لیکن ایڈوکیٹ سنتوش سمن نے کسی بھی محکمے سے جواب نہ ملنے پر دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور اب اس معاملے کی سماعت کل یعنی جمعہ کو ہونے والی ہے۔
Comments are closed.