بالی ووڈ نفرت پھیلانے اور مغربی ثقافت کے لیے نہیں ہے

 

ممبئی (نواز اشرف) اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعرات کو ممبئی میں ‘یوپی گلوبل انویسٹرس سمٹ’ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بالی ووڈ کو چاہیے کہ وہ اترپردیش میں فلم کی شوٹنگ کریں، اترپردیش میں فلمانے کے بہت اچھے مواقع اور مناظرہیں، میں بذات خود بالی وڈ کے پروڈیوسر اور ڈائریکٹرس کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ اترپردیش آئیں اور فلم کی شوٹنگ کریں۔ اس موقع پر تجربہ کار اداکار اور پروڈیوسر سنیل شیٹی نے سوشل میڈیا پر #BycottBollywood پروپیگنڈے کے ساتھ ہندی فلم انڈسٹری کے خلاف پھیلائی گئی نفرت کے خلاف آواز اٹھائی ۔انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں یہ درست نہیں ہے، اس طرح کی نفرت انگیزی پر حکومت کو روک لگانی چاہئے۔

سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ آج کل بالی ووڈ میں بے حیائی اور نفرت کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ بالی ووڈ انڈسٹری ایسی چیزوں کے لیے نہیں جانا جاتا ہے۔ بلکہ اسے پوری دنیا میں ہندوستانی ثقافت، تہذیب وتمدن کو عام کرنے کا ایک بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے اور یقیناً یہ ہمارے ملک کی روایت اور اتحاد کو متعارف کرانے کا بہت اہم ذریعہ ہے۔ بے حیائی اور عریانیت مغربی ثقافت ہے۔ جس کی ہمیشہ ہندوستانی معاشرے میں مذمت ہوتی رہی ہے، کیونکہ یہ معاشرے کے لیے بہت نقصان دہ اور تباہ کن ہیں۔

ننگا پن اور عریانیت کے مناظر کو فلم میں دکھانا ، یہ ہندوستان کے مہذب معاشرے کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے۔

خاص طور سے ان سب چیزوں سے اس خاص طبقہ کو زیادہ موقع فراہم ہوتا ہے، جن کی بری نگاہیں ہماری ماؤں، بہنوں پر ہوتی ہے.

میری ایک عاجزانہ گزارش سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن سے ہے کہ ان سب چیزوں پر فوری اقدام کرکے روک لگائی جاۓ.

 

Comments are closed.