بہار میں ذات پر مبنی مردم شماری کا آغاز

پہلے مرحلہ میں مکان شماری ہوگی ، سرکاری عملہ کا تعاون کریں ،مکان، مسجد، مدرسہ، عبادت گاہ کو رجسٹر میں ضرور درج کروائیں: امارت شرعیہ کی مسلمانوں سے اپیل
پٹنہ۔ ۷؍جنوری: امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی القاسمی صاحب نے اپنے ایک بیان میں لوگوں کو آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت بہار کے محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن نے اپنے نوٹیفکیشن نمبر 9077 ، مورخہ 2022-06-06 کے مطابق پورے بہار میں ذات پر مبنی مردم شماری کا فیصلہ کیا ہے ۔ مردم شماری کا یہ کام دو مر حلے میں مکمل کیا جائے گا۔ پہلے مرحلہ میں پوری ریاست میں مکان شماری کا عمل 7 جنوری 2023 سے شروع ہو چکا ہے جو 21 جنوری 2023 تک پورا کیا جائے گا۔ اس دوران مردم شماری عملہ ہر محلہ میں جا کر ہر گھر کا شمار کریں گے اور ہر گھر پر نمبر دے کر گھر کے مکھیا( ذمہ دار ) کا نام اور گھر میں رہنے والے افراد کی تعداد درج کریں گے۔ پہلے مرحلہ کے لیے جو فارم جاری کیا گیا ہے ، اس میں ضلع کا نام، بلاک کا نام ، پنچایت کا نام، وارڈ نمبر، مردم شماری بلاک نمبر لکھا جائے گا، پھر مکان کی تفصیل لکھی جائے گی ، مکان کی تفصیل میں نمبر شمار، بلڈنگ نمبر، مکان نمبر(مثلاً ایک اپارٹمنٹ میں کئی فلیٹ ہوں تو اپارٹمنٹ کا ایک نمبر ہو گا اور پھر ہر فلیٹ کے لیے الگ الگ مکان نمبر ہو گا)، جس مقصد کے لیے مکان کا استعمال کیا جا رہا ہے اس کی تفصیل (مثلا رہائش، بزنس، کاروبار، عبادت، تعلیم، سماجی کام وغیرہ وغیرہ)، مکان میں رہنے والے خاندان کی تعداد، خاندان کے مکھیا(ذمہ دار کا نام)، خاندان کے تمام افراد کی تعداد، خاندان کا نمبر شمار، مردم شماری کے عملہ کے دورے کی تاریخ۔ پھر آخر میں خاندان کے مکھیا کا دستخط لیا جائے گا۔اگر ایک گھر میں 4 بھائی یا 4 فرد الگ الگ رہتے ہیں اور جن کا چولہا الگ ہو ( وہ آپس میں بھائی یا رشتہ دار ہی کیوں نہ ہوں ) ان کو الگ خاندان مانا جائے گا اور ان کی گھر شماری بھی الگ کی جائے گی۔ جیسے کسی گھر میں 4 بھائی یا 4 دوسرے لوگ رہتے ہیں، ان کا چولہا الگ الگ جلتا ہے اور اس کا گھر شماری نمبر 25 ہے تو گھر شماری میں 25 الف ، 25 ب 25 ج 25 د لکھ کر سارے خاندان کا الگ الگ نمبر درج کیا جائے گا۔ اسی طرح اگر کوئی خاندان کسی وجہ سے باہر ہو ی فی الحال گھر بند پڑا ہے، ایسی صورت میں بند پڑے اس گھر کا بھی شمار کیا جائے گا اور گھر کا نمبر بھی دیا جائے گا۔مولانا نے کہا کہ امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب اس سلسلہ میں بہت فکر مند ہیں اور انہوں نے تمام لوگوں کے نام اپنی خاص ہدایت جاری کی ہے کہ مردم شماری کے اس کام میں سرکاری عملہ کا تعاون کریں اور جب سرکاری ملازم آپ کے گھر پر اندراج کے لیے آئیں تو صحیح صحیح تمام تفصیلات اپنی نگرانی میں درج کرائیں ۔ اسی طرح مسجد، مدرسہ ، عبادت خانہ، کمیونٹی ہال اور دوسرے عوامی مقامات کا بھی اندراج اپنی نگرانی میں صحیح صحیح کرائیں ۔گھر کے مکھیا کا نام اور گھر کے دیگر ممبران کی تعداد درج کرانے میں اس بات کا ضرور خیال کریں کہ اس میں وہی نام لکھوائیں جو آدھار کارڈ ، الیکشن آئی ڈی کارڈ ،سرٹیفکیٹ یا کسی دوسرے دستاویز میں درج ہو۔ نام لکھوانے میں کوئی غلطی نہیں ہونی چاہئے۔ اور کوئی بھی مکان اندراج سے چھوٹنے نہ پائے ۔گھر شماری کے بعد دوسرے مرحلے میں مردم شماری کی جائے گی ۔ اعلان کے مطابق ذات پر مبنی مردم شماری کا عمل اپریل 2023 میں کیا جائے گا۔ اس میں مذہب ، ذات و برادری کی تفصیل درج کی جائے گی۔ یہ بات دھیان میں رہے کہ اپریل 2023 میں جب مردم شماری کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگا ، اس وقت مکان شماری کی فہرست مردم شماری عملہ کے ساتھ ہوگی اور اسی کے لحاظ سے مردم شماری کی جائے گی۔ اس لیے مکان شماری صحیح طریقے سے ہونی چاہئے۔یہ کام کافی اہم ہے اسے مکمل اور کامیاب کرنے میں مردم شماری عملہ کا بھر پور تعاون کریں، خاص طور سے امارت شرعیہ کے ذیلی دار القضاء کے قضاۃ ، مقامی کمیٹیوں کے ذمہ داران و ارکان ،نقباء، نائبین نقباء اور دیگر سماجی کارکنان اپنے اپنے علاقہ میں ہونے والی مردم شماری کو مکمل کرانے میں پیش پیش رہیں ، اور علاقہ کے لوگوں کو بھی اس سلسلہ میں بیدار کریں۔ اس بابت اگر کوئی دشواری ہو ، یا عملہ کی طرف سے کوئی منفی بات سامنے آئے تو اس کی اطلاع فوراً اپنے بلاک کے بی ڈی او کولازمی طور پر دیں، ضرورت ہو تو ضلع کلکٹر سے بھی شکایت کریں اور امارت شرعیہ کے مرکزی دفتر کو بھی اس کی خبر دیں تاکہ بروقت انتظامیہ اور حکومت کو اس طرف متوجہ کیا جا سکے۔یاد رکھیں مردم شماری کا تعلق مستقبل میں بننے والی ترقیاتی اسکیموں اور منصوبوں سے ہوتا ہے ، اگر اس میں سستی ہوگی تو آئندہ کئی طرح کی دشواریاں پیش آسکتی ہیں۔
Comments are closed.