فیضان کے قتل کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس سرگرم، دو ملزم گرفتار

گیا۔ ۸؍جنوری: گیا میں ایک قتل کی واردات کے بعد پولیس چار مہینوں تک سوتی رہی، مگر چار مہینوں کے بعد جب واردات کا ویڈیو وائرل ہوا تو پولیس حرکت میں آگئی۔ ایس ایس پی آشیش بھارتی نے ویڈیو کو دیکھنے کے بعد ایس آئی ٹی کی تشکیل کرکے چوبیس گھنٹے کے اندر کارروائی کرنے کی ہدایت دی تھی۔ ایس آئی ٹی نے سنیچر کو ایک ملزم کو گرفتار کر لیا۔ دراصل شہر کے کوتوالی تھانہ علاقہ کی جامع مسجد کا رہنے والے محمد فیضان کو 18 اگست 2022 کو موریہ گھاٹ کے علاقے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ یہ پورا واقعہ سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہوگیا، جمعہ کے دن قتل کے چار ماہ بعد اچانک اس قتل کا ویڈیو فوٹیج وائرل ہوگیا۔جب اس واردات کا وائرل ویڈیو ایس ایس پی آشیش بھارتی تک پہنچا تو انہوں نے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ایس آئی ٹی کی تشکیل کی۔ اس معاملے میں اب تک کل دو ملزمین کی گرفتار ہو چکی ہے، جب کہ 11 افراد اب بھی مفرور بتائے گئے ہیں۔ دراصل یہ پوری کارروائی نئے ایس ایس پی آشیش کمار کی ہدایت پر ہوئی ہے۔ انہوں نے اس وقت کے کوتوالی تھانہ انچارج اور کیس کے آئی او کے خلاف بھی محکمانہ کارروائی شروع کردی ہے۔ واضح رہے کہ جامع مسجد محلہ کے رہنے والے محمد پرویز کے بیٹے محمد فیضان کا گزشتہ سال اگست ماہ میں مجرموں نے گولی مار کرقتل کردیا تھا۔اس معاملے میں چودہ افراد کو نامزد بنایا گیا تھا تاہم چار ماہ گزرنے کے باوجود پولیس صرف ایک بدمعاش کو گرفتار کرسکی تھی جب کہ ایک دوسرے ملزم کو جو کسی اور معاملے میں گرفتار ہوا تھا اس کو ریمانڈ پر لیا تھا۔ اس معاملے میں ملزمان کی جانب سے فیضان کے گھر والوں کو مقدمہ واپس لینے کی دھمکی دی جارہی تھی۔ لواحقین کارروائی کے لیے پولیس کے اعلیٰ حکام کے دفاتر کا چکر کاٹتے رہے تاہم گزشتہ چار مہینوں میں کوئی کارروائی نہیں ہوئی لیکن جب کل جمعہ کو اچانک قتل کا ایک ویڈیو فوٹیج وائرل ہوگیا جس کے بعد ایس ایس پی کی سخت سرزنش اور کارروائی پر پولیس متحرک ہوگئی۔واضح ہو کہ وائرل سی سی ٹی وی فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا جا رہا تھا کہ مجرموں نے فیضان کو پہلے پیروں میں گولی ماری، جس کے بعد وہ آہستہ آہستہ بھاگ کر ایک گھر میں چھپ گیا۔ تبھی پیچھے سے مجرم وہاں پہنچ جاتے ہیں اور پھر گولی مار کر قتل کر دیتے ہیں۔ تاہم فیضان کی فوری طور پر موت نہیں ہوتی ہے، زخمی حالت میں فیضان نے اپنے والد کو فون کرکے اس کی اطلاع دی تھی۔ کافی دیر بعد مقامی لوگ زخمی حالت میں علاج کے لیے اسے اسپتال لے جا رہے تھے کہ راستے میں ہی اس کی موت ہو گئی، ویڈیو اتنا خوفناک ہے کہ اسے دیکھ کر ایس ایس پی بھی سکتے میں آگئے تھے۔ایس ایس پی آشیش بھارتی نے بتایا کہ فیضان قتل معاملے میں سٹی ایس پی کی قیادت میں ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔ ایس آئی ٹی نے بارہ گھنٹے کے اندر ایک ملزم روہت عرف موت کو گرفتار کرلیا ہے جب کہ بقیہ ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے چھاپے ماری کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک تین ملزمان کی گرفتاری ہوچکی ہے جس میں ابھشیک کمار اور روہت کمار شامل ہیں اور ان دونوں کے خلاف چارج شیٹ بھی عدالت میں دائر کی جاچکی ہے۔ بقیہ ملزموں کو بھی گرفتار کرلیا جائے گا۔ انہوں نے فوری طور پر اس کیس کی فائل اپنے دفتر میں طلب کی اور اس کے بعد ایس آئی ٹی کی تشکیل دی۔ اس معاملے میں کوتوالی تھانہ میں کانڈ نمبر 511/22 درج ہے۔
Comments are closed.