گیان واپی معاملے میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ اسپیشل کی عدالت میں درخواست دائر

وارانسی۔۹؍ جنوری: گیان واپی کیس میں پیر کو چیف جوڈیشل مجسٹریٹ اسپیشل نتیش سنہا کی عدالت میں ایک درخواست داخل کی گئی۔ درخواست میں کاشی وشوناتھ جیوترلنگ کو نقصان پہنچا کر ہندوؤں کے جذبات کو مشتعل کرنے اور شیولنگ کے اوپری حصے میں سیمنٹ جیسا مواد ڈال کر ڈریلنگ مشین سے سوراخ کر کے اسے چشمے کی شکل دینے کا الزام لگایا گیا ہے۔اس معاملے میں تھانہ چوکی کو نامعلوم افراد کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ درج کر کے تفتیش کا حکم دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ مدعی فریق کے وکیل نتیا نند رائے اور دیشرتنا سریواستو نے عدالت میں درخواست پر بحث کی۔ عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل کی اگلی تاریخ 16 جنوری مقرر کی۔بجارڈیہ بھیلو پور کے وویک سونی اور چتوئی پور کے جیدھواج سریواستو نے ایڈوکیٹ دیش رتنا سریواستو اور نتیا نند رائے ایڈوکیٹ کے ذریعے 156(3) سی آر پی سی کے تحت درخواست دائر کی۔ درخواست کے ذریعے کہا گیا کہ دوادش جیوترلنگ کا مرکزی کاشی وشوناتھ مندر قدیم زمانے سے کاشی میں واقع ہے۔ جیوترلنگ کو تقدیس کے بعد قائم کیا گیا تھا۔ جو ایک زندہ شکل ہے اور کبھی تباہ نہیں ہوئی۔ مسجد کی عمارت مندر کے ملبے سے بنائی گئی تھی۔ جیوترلنگ اپنی جگہ پر قائم ہے۔اورنگ زیب کے مذہب کے ماننے والے کچھ نامعلوم افراد نے کاشی وشوناتھ جیوترلنگا کو کنواں بنا کر ڈھانپنے کے بعد تالاب بنا کر غیر قانونی طور پر وضو خانہ کی جگہ بنا لی۔ جیوترلنگ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرکے اوپری حصے میں سیمنٹ جیسا مواد جمع کیا گیا تھا۔ شیولنگ کو ڈریلنگ مشین سے چھید کر اسے فوارے کی شکل دینے کی کوشش کی گئی۔ اس سے درخواست گزار اور پوری ہندو عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔
Comments are closed.