بھارت جوڑو یاترا کی معنویت کو سمجھ کر اس کا حصہ بننا ہر ہندوستانی کی ذمہ داری:مولانا ارشدفیضی

 

دربھنگہ۔ ۹؍جنوری: (محمد رفیع ساگر) اسلامک مشن اسکول کے ڈائریکٹر اور نامور صحافی وتجزیہ کار مولانا ارشد فیضی قاسمی نے کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا پر کہا کہ اس وقت ملک کی جو تصویر ہماری نگاہوں کے سامنے ہے اور جس طرح ذاتی و سیاسی مفادات کے لئے قومی مفادات کو قربان کرنے اور عوامی جذبات واحساسات سے کھلواڑ کرنے کا سلسلہ جاری ہے اسے بھلے ہی کچھ لوگ اطمینان کی بات قرار دیں مگر میں سمجھتا ہوں کہ اس منظرنامے کو کسی بھی طرح ملک کے شاندار مستقبل کا نام نہیں دیا جا سکتا اس لئے ہمیں خود کو راہل گاندھی کے ذریعہ چلائی جا رہی بھارت جوڑو یاترا کی اس تحریک کا حصہ بنانا چاہئے جو ملک میں محبت کا ماحول پیدا کرنے کے لئے شروع کی گئی ہے تاکہ اس کے خوشگوار نتائج سامنے آسکیں، انہوں نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا نئی نسل کے خوابوں کے تعبیر اور ملک کی آبرو کو بچانے کی مضبوط جد وجہد کا حصہ ہے اور مجھے یقین ہے کہ مستقبل میں اس یاترا کے مثبت نتائج ملک کی تصویر بدلنے میں موثر ثابت ہوں گے،کیوں کہ سیاست سے لے کر صحافت اور عدالت سے لے کر قانونی اداروں تک سب نے اپنی راہیں بدل لی ہے اور ملک پر کسی خاص نظریئے کو تھوپنے کی اس طرح کوشش ہورہی ہے کہ اگر عوام کو معاملے کی حساسیت سے آگاہ نہ کیا گیا اور سنجیدہ طبقہ نے آگے بڑھ کر ان حالات کو سنبھالنے کی فکر نہ کی تو شاید کسی بھی وقت گنگاجمنی تہذیب کا علمبردار کہلانے والے اس ملک کا تانا بانا بکھر کر رہ جائے گا مولانا فیضی نے کہا کہ جمہوریت اس ملک کا وقار اور ہندوستان کی پیشانی کا حسن ہے اس لئے ہمیں اس کی حفاظت کے سلسلے میں قابل رشک اقدامات کرنے ہوں گے اور ہر طبقے کو ساتھ لے کر آگے بڑھنا ہوگا تاکہ عالمی سطح پر اس کا وقار محفوظ رہ سکے انہوں نے کہا کہ اس وقت بھلے ہیں ملک میں نفرت کی آندھی چل رہی ہے مگر نفرت کے موجودہ ماحول میں میں بس اتنا ہی کہونگا کہ نفرت کا مقابلہ نفرت سے نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی فرقہ واریت کے زہر کو فرقہ واریت سے ختم کیا جا سکتا ہے بلکہ اس کے لئے ہمیں اپنے ماضی کی طرف لوٹ کر ملک میں اخوت ومحبت اور بھائی چارگی کی وہ فضا قائم کرنی ہوگی جو اس ملک کی پہچان رہی ہے، اس کے لئے ہمیں ہندوستان کی نئی نسل کو آگے آکر یہ بتانا ہوگا کہ اس ملک کا مستقبل نفرت میں نہیں بلکہ محبت کے ماحول میں ہی محفوظ رہ سکتا ہے ۔

Comments are closed.