Baseerat Online News Portal

تاج محل کے قریب 400 تاجروں کو فی الحال نہیں ہٹایاجائے گا : سپریم کورٹ

 

نئی دہلی۔۱۷؍ جنوری: آگرہ میں تاج محل کے 500 میٹر کے اندر واقع 400 دکانوں کو فی الحال نہیں ہٹایا جائے گا۔ کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس سنجے کشن کول کی سربراہی والی بنچ نے یوپی حکومت سے کہا کہ اگر آپ ان کی بحالی نہیں کر سکتے تو انہیں وہاں رہنے کیوں نہیں دیتے۔سماعت کے دوران یوپی حکومت نے کہا کہ اس معاملے میں بحالی پر کمیٹی غور کر رہی ہے۔ پھر عدالت نے بحالی کیس پر تین ماہ میں رپورٹ دینے کو کہا ہے۔ 9 نومبر 2022 کو سپریم کورٹ نے تاج محل سے پانچ سو میٹر کے دائرے میں بنی دکانوں کو نہ ہٹانے کا عبوری حکم دیا تھا۔ عدالت نے آگرہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو ہدایت دی تھی کہ وہ تاج گنج کے تاجروں کو اپنی دکانیں ہٹانے کا نوٹس واپس لے۔درخواست تاج محل کے ویسٹ گیٹ مارکیٹ ایسوسی ایشن نے دائر کی تھی۔ تاجر تنظیم نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے تاج محل کے پانچ سو میٹر کے دائرے سے دکانیں ہٹانے کے حکم پر روک لگانے کا مطالبہ کیا۔ دراصل آگرہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے تاج محل کے پانچ سو میٹر کے اندر تجارتی سرگرمیاں بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ آگرہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے اس سلسلے میں تاجروں کو نوٹس جاری کیے گئے تھے۔ اتھارٹی کے حکم کو مارکیٹ ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ تاجروں کا کہنا تھا کہ شاہ جہاں کے حکم پر قائم ہونے والے تاج گنج بازار کی اپنی اہمیت ہے۔ ایسی حالت میں اسے ہٹانا غلط ہوگا۔

Comments are closed.