قرآن کریم کو اپنی زندگی کا اوڑھنا بچھونا بنالیں، مولانا انیس الرحمن قاسمی
شمالی بہار کی قدیم مرکزی دینی درسگاہ مدرسہ چشمۂ فیض ململ میں منعقد جلسۂ دستاربندی سے آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن صاحب قاسمی کا صدارتی خطاب

مدہوبنی: (بصیرت نیوز سروس/ سعید الرحمن سعدی) قابل مبارک باد اور شکریہ کے مستحق ہیں یہ چھوٹے چھوٹے معصوم بچے جنھوں نے اپنے سینے میں کلامِ الٰہی کو ہوبہو محفوظ کرلیا ہے، ہمیں ان کی، ان کے اساتذہ اور ذمہ دارانِ مدرسہ کی قدر کرنا چاہیے، یہ امت کے محسن ہیں، ان ہی کی شبانہ روز محنتوں اور قربانیوں کی وجہ سے ظاہراً علم کی شمعیں روشن ہیں۔
11 فروری 2022 کو مغرب بعد منعقد ہونے والے مدرسہ چشمۂ فیض کے سالانہ جلسۂ دستاربندی کے موقعہ پر اپنے صدارتی خطاب میں آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر اور ملک کے ممتاز عالم و مفکر مولانا انیس الرحمن صاحب قاسمی نے عوام و خواص کی ایک بڑی تعداد کے روبرو ان خیالات کا اظہار فرمایا۔
جب کہ مولانا کے ساتھ تشریف لانے والے صوبہ بہار کے معروف صاحب قلم، فعال و متحرک عالم دین مفتی نافع عارفی صاحب نے مدرسہ چشمۂ فیض کی ڈیڑھ سو سالہ قرآنی خدمات کا اعتراف کرتے ہوے طلبہ و اساتذہ کو مبارکباد پیش کیا اور حاضرین جلسہ سے درخواست کی کہ حفظ قرآن کے ساتھ ساتھ اس کے معانی کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی ہرممکن کوشش کریں تاکہ کل میدان حشر میں یہ قرآن ہمارے خلاف اپنے رب سے شکایت نہ کرے۔
دراصل یہ جلسہ 2020 تا 2023 پچھلے تین سالوں میں حفظِ قرآن کے تکمیل کی سعادت حاصل کرنے والے تیس خوش نصیب حفاظ کرام کی دستار بندی، انھیں سندِ حفظ سے نوازنے اور ان کی حوصلہ افزائی کے لیے منعقد ہوا تھا، واضح رہے کہ گذشتہ بیس بائیس سالوں میں اس مدرسے سے تقریبا تین سو حفاظ کرام فارغ ہوکر نکلے ہیں، جن میں سے دو سو کی دستاربندی بھی کی جاچکی ہے، چناں چہ اس سے قبل 2019 میں تقریبا پچیس اور 2017 میں ایک عظیم الشان اور تاریخ ساز پروگرام میں ملک کے مایہ ناز علماء و مشائخ کے ہاتھوں 150 بچوں کی دستاربندی کی گئی تھی۔
پروگرام کا آغاز سدیس اقبال ولد مولانا فاتح اقبال ندوی قاسمی مہتمم مدرسہ چشمۂ فیض ململ کی تلاوت سے ہوا، اس کے بعد کچھ اور بچوں نے بھی مخصوص انداز میں قرآن کی متفرق آیات کی تلاوت کی، محمد سرور عالم متعلم عالیہ اولی نے نعت رسول پیش کی، صدر شعبہ حفظ قاری غزالی امام ندوی صاحب نے اپنے خوبصورت الفاظ اور مہتمم مدرسہ مولانا فاتح اقبال صاحب اور ناظم تعلیمات مولانا معین احمد ندوی نے شال پوشی کے ذریعے مہمانوں کا استقبال کیا۔
بطور مہمان خصوصی فقیہ الامت مفتی محمود حسن گنگوہی سابق مفتی اعظم دارالعلوم دیوبند کے ممتاز خلیفہ اور صوبہ گجرات کے ایک بڑے عالم و مفتی جناب مولانا خلیل احمد صاحب کاوی( بھروچ) صدر مفتی و شیخ الحدیث جامعہ عربیہ نقیب الاسلام کی تشریف آوری ہوئی، مفتی صاحب نے آیات و احادیث کی روشنی میں حفظ قرآن اور حفاظ کرام کی فضیلت کے حوالے سے بڑی پرمغز گفتگو کی، طلبہ و اساتذہ کو اپنی دعاؤں سے نوازا۔
صدر محترم کے صدارتی خطاب کے بعد ان ہی کی دعاؤں پر مجلس کا اختتام عمل میں آیا۔
پروگرام میں مدرسے کے تمام طلبہ و اساتذہ کے علاوہ، حفاظ کرام کے گارجین، ململ بستی کے علمی و دینی مزاج رکھنے والے عوام اور قرب وجوار سے تشریف لانے والے علماء کرام کی شرکت رہی، جب کہ جلسے کو کامیاب بنانے میں شعبہ حفظ کے طلبہ، اساتذہ بطور خاص قاری غزالی امام ندوی، قاری فیاض صاحب قاسمی اور مولانا سالم ندوی صاحب کا خاص کردار رہا۔
Comments are closed.