اسلام تعلیم وتعلم کا مذہب ہے مذہبی تعلیمات پر عمل سے سماجی بڑائیوں کا خاتمہ ممکن: مفتی انصار قاسمی

سوپول (بصیرت نیوز ڈیسک/محمد ابوالمحاسن )قرآن کی سب سے پہلے نازل ہونے والی ان آیتوں میں علم کا ذکر کر کے اللہ تعالیٰ نے یہ واضح فرمادیا کہ اسلام تعلیم و تعلم کا مذہب ہے ،اور جو لوگ مسلمان ہوکر بھی علم سے دور رہے وہ اسلامی مقاصد کے خلاف زندگی گزار رہے ہیں۔حالانکہ تعلیم و تعلم کے سب سے زیادہ حقدار ہم ہی ہیں ۔لہٰذا مسلمانوں کو چاہیئے کہ جہالت کی تاریکیوں کو چھوڑکر اب علم کے اُجالے میں آجائیں جس مذہب نے تعلیم کو تمام مردوں وعورتوں کے لیے فرض قرار دیاہو جس مذہب میں علم وحکمت سے پُرقرآن جیسی عظیم کتاب ہو اور جس مذہب کی شروعات ہی ”اقرأ“ یعنی تعلیم سے ہوئی ہو، اسی مذہب کے ماننے والے تعلیم کے میدان میں سب سے پیچھے ہیں مذکورہ باتیں جامعۃالقاسم دارالعلوم الاسلامیہ مدھوبنی کے صدرالمدرسین و معاون مہتمم مفتی انصار قاسمی نے مدرسہ خدیجۃالکبریٰ الاسلامیہ للبنات چٹگاؤں میں منعقد مدرسہ کے افتتاحی تقریب میں کہیں انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے تعلیم کو، امراضِ ملت کی دوا اور خونِ فاسد کے لیے مثل نشتر بتایا ہے؛ لیکن اس دوا کی فکر کتنے لوگوں کو ہے؟ آج مسلمانوں کو اور ان کے بچوں کو قرآن وحدیث کے مطالعہ کی فرصت ہی نہیں، لوگ اپنے بچوں کو دینی تعلیم سے آراستہ کرنے کی فکر ہی نہیں کرتے؛ جو زندگی گزارنے کے لیے ضروری ہے،اب وہ بچے جو کل کا مستقبل اور سرمایہ ہیں، جب ہوش کی عمر کو پہنچیں گے تو ان سے دین کی عزت وتکریم کی توقع بے سود ہے، ہر طرف دنیاوی علوم کے حصول کاشور ہے، ہر فرد اسی تاک میں ہے کہ کیسے، اعلیٰ دنیاوی تعلیم حاصل کرکے نوکری (Job) کرلے،اور زیادہ تنخواہ حاصل کرے، اسلام اس کی راہ میں حائل نہیں ہے، ہاں مگراتنا ضرور ہے کہ دینی تعلیم کو فراموش کرکے، عصری تعلیم کا حصول خدائی گرفت کا موجب ہے، دینی تعلیم تو بنیاد ہے اور عصر ی تعلیم دیواریں، بنیاد کے بغیر، دیوار کا تصور، احمقانہ تصور کہلائے گا آج مسلمانوں کا بہت بڑا طبقہ ایسا ملے گا؛ جسے سیرتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی موٹی موٹی باتیں معلوم نہیں؛ لیکن کھلاڑیوں اور فلمی دنیا سے متعلق باتوں کے حوالے سے ان کی معلومات اعلیٰ درجے کی ہوتی ہیں، بہت سے لوگوں کو نماز ودیگر عبادات کے فرائض وسنن کا علم نہیں جو نہایت افسوسناک بات ہے انہوں نے کہا کہ آج ہمارے معاشرے میں بہت ساری برائیوں کی جڑ صرف تعلیم اور مذہب سے دوری ہے ۔ کوئی قانون ایسا نہیں بن سکا جو انسان کو ان برائیوں سے دور کرسکے۔ صرف خوف خدا اور جوابدہی کا احساس پیدا کر کے ہی برائیوں کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے مختلف مذاہب کی کتابوں جیسےبھگوت گیتا‘ بائبل اور قرآن کے حوالوں سے وحدانیت اور تصور آخرت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ آج سماج کے لوگوں میں مذہب کا شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے ۔ مذہبی تعلیمات پر عمل آوری اور خداپرستی ہی سماجی برائیوں کا خاتمہ کرسکتی ہے ہم سب کو چاہیے کہ سماج میں پھیلی برائیوں کو روکنے اور اچھائی کو فروغ دینے کیلئے جدوجہد کریں پروگرام میں جامعۃالقاسم دارالعلوم الاسلامیہ کے نائب ناظم مولانا حمید الدین مظاہری ناظم تعلیمات مفتی عقیل انور مظاہری قاری مشتاق احمد استاذ جامعہ عبدالحسیب رحمانی امام چٹگاؤں شامل ہوئے اور علاقہ کے محمد ناظم محمد اسلام محمد برفیز نے پروگرام کو کامیاب کرنے میں اہم کردار ادا کیا، آخر میں مولانا سہراب قاسمی بانی ومہتمم مدرسہ خدیجۃالکبریٰ الاسلامیہ للبنات نے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔
Comments are closed.