گودھرا ٹرین آتشزنی ، قصور واروں کو سزائے موت کی درخواست

 

نئی دہلی۔۲۰؍ فروری:  حکومت ِ گجرات نے پیر کے دن سپریم کورٹ سے کہا کہ وہ ۲۰۰۲ میں گودھرا ٹرین آتشزنی کیس میں ۱۱خاطیوں کو سزائے موت دینے پر زور دے گی جن کی سزا ریاستی ہائی کورٹ نے عمرقید میں تبدیل کردی۔جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ‘ جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس جے بی پاڑدی والا نے کئی دیگر ملزمین کی درخواست ِ ضمانت کی سماعت تین ہفتے بعد مقرر کی۔ اس نے فریقین کے وکلاء سے کہا کہ وہ تفصیل سے بتائیں کہ ان ملزمین کو کتنی سزا ہوئی اور آج تک یہ کتنا عرصہ جیل میں گزارچکے ہیں۔سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے حکومت ِ گجرات کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ ہم سزائے موت پر زور دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحت کی عدالت نے ۱۱خاطیوں کو سزائے موت سنائی تھی اور دیگر ۲۰کو عمرقید ہوئی تھی۔ہائی کورٹ نے ۱۱خاطیوں کی سزائے موت کو عمرقید میں بدل دیا گیا تھا۔۲۷فروری ۲۰۰۲کو گجرات کے گودھرا میں ٹرین کے ڈبہ ایس سکس کو آگ لگادی گئی تھی۔ ۵۹ افراد ہلاک ہوئے تھے اور اس کے بعد ریاست میں فسادات پھوٹ پڑے تھے۔جس میں دو ہزار کے قریب مسلمان مارے گئے اسی فساد کے دوران بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی تھی جس کے مجرمین کو ۱۵ اگست کے دن گجرات حکومت کی درخواست پر عدالت نے رہا کردیا۔ اسی دوران کانگریس کے ایم پی احسان جعفری کا بھی قتل ہوا تھا ان کی بیوہ ذکیہ جعفری برسوں گزر جانے کے باوجود بھی انصاف کی منتظر ہیں۔

Comments are closed.