Baseerat Online News Portal

مولانا عبد الرحمن قاسمی کی کتاب تحریک شاہین باغ تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہےگی

 

تعارف و تبصرہ :سیف الاسلام

بھارت سرکار 2019 ء کے آخر میں سی اے اے جیسا کالا قانون لے کر آئی جو در حقیقت مسلمانوں کے لئے سم قاتل تھا یہ ہندوستان کی تاریخ میں ایسا موقع تھا جب شہریت قانون کو مذہب کے نام پر بنایا گیا اور مسلمانوں کے ساتھ بیزاری کا ثبوت دیا گیا، اس قانون کے تحت مختلف ملکوں سے آنے والوں کے لئے بھارت میں شہریت دینے کی بات کہی گئی تھی جو مسلمان نہ ہوں ۔
ظاہر ہے یہ ایسا قانون تھا جسکو مسلمان اور انٹلیچولس برادران وطن نے تسلیم نہیں کیا اور ملک بھر سے اس کے خلاف صدائے احتجاج بلند ہوئی ہر جگہ جلوس نکالے گئے اور دہلی کے اندر غیر معمولی احتجاج ہوا جس نے اس قانون کے تئیں انصاف پسند برادران وطن کو بھی بیدار کیا اور حکومت ہند کو یہ اشارہ بھی دیا کہ اب ظلم کی انتہاء ہوچکی ہے اب معاملہ ہمارے وجود کا ہے جس پر ہم آخری حد تک جانے کو تیار ہیں، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء نے زبردست احتجاج کیا جسکے نتیجے میں ان پر ظلم وستم کی انتہاء کردی گئی مگر یہ جاں باز سر بکف کھڑے رہے بہتوں کو گرفتار کیا گیا اور تشدد کیا گیا ۔
سی اے اے اور این آر سی کے خلاف اسی تحریک کو زندہ رکھنے اور مظبوطی دینے کے لئے دہلی کی شاہین باغ کی عورتیں اور قرب و جوار کی شاہین صفت خواتین باہر نکلیں اور دسمبر کی سرد راتوں میں اس قانون کے خلاف احتجاج کیا جو آخر میں تحریک شاہین باغ کے نام سے نہ صرف ہندوستان میں بلکہ عالم میں متعارف ہوا۔
اسی تحریک شاہیں باغ کو تاریخ میں ہمیشہ زندہ رکھنے کے لئے مولانا عبدالرحمن قاسمی نے تحریک شاہین باغ کے نام سے کتاب لکھی جس میں شاہین باغ کے تمام پس منظر کو بیان کیا ہے اور اسکے مضمرات کو بہت اچھے انداز میں واضح کیا جسکے اندر اس تحریک کے ہر پہلو کا احاطہ کیا گیا ہے معروف ایکٹوسٹ جو سر بکف رہے انکا نام لے کر ذکر کیا ہے، وہ اس عظیم کام لئے مبارکباد کے مستحق ہیں میں نے انکی لکھی ہوئی کتاب تحریک شاہین پڑھی ہے بڑے اچھے انداز میں انہوں تحریک شاہین باغ کے جیالوں کا ذکر کیا ہے اور اور ان پر ظلم کی داستان کو رقم کیا۔
اس کتاب کے اندر سی اے اے این آر سی کی وضاحت بھی ہے اور اسکے غیر معمولی نقصانات کو بھی بیان کیا گیا ہے حکومت ہند کی ذہنیت اور پولیس کی کارکردگی سے بھی پردہ اٹھایا ہے شاہین باغ کی مکمل تاریخ جاننے والوں کے لئے یہ کتاب ایک تحفہ ہے جو بڑی عرق ریزی تحقیق اور جستجو کے بعد لکھی گئی جسکو شاہین باغ تحریک کی ڈاکومنٹری بھی کہہ سکتے ہیں اہل ذوق کے لئے یہ کتاب معلومات کا خزانہ ہے اور آنے والی نسلوں کے لئے بھی غیر معمولی تحفہ ہےجو ہمیشہ قوم کو اپنے ساتھ پیش آنے والے ناروا حالات کی یاد دلائےگا اور حقیقت سے لوگوں کو آشنا کرائےگا اہل ذوق اس کتاب کو حاصل کریں اور ضرور پڑھیں ۔

Comments are closed.