عصمت دری کیس میں ماخوذبھگوڑاملزم نتیانندنے بنایااپناملک،اقوام متحدہ میں بھیجااپنانمائندہ اورکیایہ مطالبہ!

نئی دہلی(ایجنسی)خود کو بھگوان کہنے والے متنازعہ مذہبی رہنما نتیانند ایک بار پھر بحث میں ہے۔ نتھیانند کے خود ساختہ ملک ’’ریپبلک آف کیلاسا‘‘ کے نمائندوں نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کی ہے۔ اس میٹنگ میں، اس کے نمائندوں نے نتھیانند کو ’’ہندو مذہب کا اعلیٰ پجاری‘‘ قرار دیتے ہوئے ان کے لیے سیکورٹی کا مطالبہ کیا۔ اس کے نمائندوں نے 24 فروری کو جنیوا میں منعقدہ اقوام متحدہ کی اقتصادی، سماجی اور ثقافتی حقوق (سی ای ایس سی آر) کی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی ہے۔ میٹنگ کی تصاویر نتھیانند کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر اس معلومات کے ساتھ پوسٹ کی گئیں کہ خواتین کے وفد نے ’’فیصلہ سازی کے نظام میں خواتین کی مساوی اور جامع نمائندگی‘‘پر بحث میں حصہ لیا۔
USK at UN Geneva: Inputs on the Achievement of Sustainability
Participation of the United States of KAILASA in a discussion on the General Comment on Economic, Social and Cultural Rights and Sustainable Development at the United Nations in Geneva
The Economic, Social, and… pic.twitter.com/pNoAkWOas8
— KAILASA's SPH Nithyananda (@SriNithyananda) February 25, 2023
کیلاسا کے ایک نمائندے کو اقوام متحدہ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی گئی تقریب کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے۔ کیلاسا کی نمائندگی کرنے والی خاتون ساڑی، پگڑی اور زیورات میں ملبوس ہے۔ وہ اپنے ملک میں جاری پائیدار ترقی کے بارے میں بات کر رہی ہیں۔ اس کے نمائندوں نے یہ بھی کہا کہ کیلاسا میں تمام بنیادی ضروریات جیسے خوراک، رہائش، لباس، تعلیم اور طبی دیکھ بھال ’’مفت دی جاتی ہے‘‘۔ نمائندے نے مزید کہا کہ نتھیانند کو ہندو مت کی قدیم روایات کو زندہ کرنے کے لیے ہراساں کیا گیا ہے اور یہاں تک کہ ان کےآبائی ملک میں بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ اس کے نمائندے نے اقوام متحدہ کے ادارے سے پوچھا کہ نتھیانند کے ظلم و ستم کو روکنے کے لیے ’’قومی اور بین الاقوامی سطح پر‘‘ کیا اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔
نتھیانند بھارت میں عصمت دری کیس میں ملزم ہے!
نتھیانند کرناٹک کے رام نگر میں عصمت دری کیس کا ملزم ہے۔ جس میں اس کے خلاف گزشتہ سال اگست میں ایک غیر ضمانتی وارنٹ (NBW) بھی جاری کیا گیا تھا۔
نتھیانند کے سابق ڈرائیور لینن کی شکایت کی بنیاد پر 2010 میں عصمت دری کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ متنازعہ تانترک کو اس وقت گرفتار کر لیا گیا تھا حالانکہ بعد میں اسے ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔ 2020 میں، لینن کی درخواست کے بعد اس کی ضمانت دوبارہ منسوخ کر دی گئی۔ جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ نتیا نند ملک سے فرار ہوگیا ہے۔
Comments are closed.