مبینہ ’لینڈ جہاد‘ کے خلاف جمعہ کو ہندو تنظیموں کی ریلی

 

ہندوجن جاگرتی سمیتی کے بینر تلے ۲۵ تنظیموں کی نریمن پوائنٹ سے آزاد میدان تک ریلی ، تاریخی مقامات پر قبضہ کرکے مساجد، درگاہیں اور قبرستان بنانے کا الزام

ممبئی۔۲؍ مارچ: ہندو جنجاگرتی سمیتی نے مہاراشٹر میں مسلم کمیونٹی کی طرف سے تاریخی مقامات پر تجاوزات کے خلاف جمعہ ۳؍ مارچ کو ریلی کی کال دی ہے۔ اس ریلی میں کل ۲۵تنظیمیں شرکت کریں گی۔جو تاریخی قلعوں اور تاریخی یادگار کی تزئین وآرائش اور دیکھ بھال کررہی ہے۔ اس سلسلے میں ہندو جنجاگرتی سمیتی کے صدر سنیل دھنوت نے بتایا کہ جمعہ کو ممبئی کے نریمان پوائنٹ سے آزاد میدان تک ایک ریلی نکالی جائے گی۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ ریاست میں کئی تاریخی مقامات پر تجاوزات کرکے مساجد، درگاہیں اور قبرستان بنائے گئے ہیں۔ ایسے میں ریاستی حکومت کی توجہ اس مسئلہ کی طرف مبذول کرانے کے مقصد سے یہ ریلی نکالی جارہی ہے۔ انہوں نے اس معاملے کو دیکھنے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی بنانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ تنظیم نے اس تجاوز کو ’لینڈ جہاد ‘ قرار دیا ہے۔دھنوت کے مطابق، اگر ہمیں چھترپتی شیواجی مہاراج کی شاندار تاریخ اور ثقافتی ورثے کو بچانا ہے تو غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانا ضروری ہے۔ ریاستی حکومت کو چاہیے کہ وہ اس مسئلے کے حل کے لیے ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دے۔ دھنوت نے خبردار کیا کہ اگر اسے نظر انداز کیا گیا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریلی کے ذریعے وہ حکومت کی توجہ اس مسئلہ کی طرف مبذول کرائیں گے جو کئی دہائیوں سے چلا آ رہا ہے۔سنیل دھنوت گڈ-درگ رکشک سمیتی کے کنوینر بھی ہیں۔ تنظیم نے زیادہ سے زیادہ لوگوں سے ریلی میں شرکت کی اپیل کی ہے۔ دھنوت نے الزام لگایا کہ یہ اسلامی تنظیموں کی سازش ہے، جس کے تحت تاریخی مقامات اور قلعوں کو تبدیل کیا گیا ہے۔ دھنوت نے بتایا کہ مہاراشٹر میں کئی مقامات پر غیر قانونی مساجد، درگاہیں اور قبرستان بنائے گئے ہیں۔ رائے گڑھ، وشال گڑھ، کولابا، لوہا گڑھ، وندنگڑھ میں بڑے پیمانے پر تجاوزات ہوئی ہیں۔دھنوت نے کہاکہ شری شیتر منگل گڑھ کو حاجی ملنگ میں تبدیل کرنے کی گہری سازش ہے، تھانے کے درگا گڑھ قلع میں عید کے دوران نماز ادا کی جاتی ہے اس وقت ہندوئو ںکو پوجا کی اجازت نہیں ہے، اس نے مزید کہاکہ بھاجی پربھو اور پھولاجی پربھو کے اسمارک کے ساتھ ساتھ وشال گڑھ پر مندر احاطے میں دیوتا کو نئے سرے سے تعمیر کی ضرورت ہے، یہ خراب حالت می ںہے، پرتاپ گڑھ میں افضل خان کا قبرستان موجود ہے لیکن پوری زمین پر قبضہ کرلیا گیا ہے، دھنوت نے مزید کہاکہ وزیر اعلیٰ ایک ناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کے دور اقتدار میں مسلم تنظیموں کے ذریعے زمین پر قبضہ برداشت نہیں کیاجاسکتا ہے، ریاستی حکومت کو فوری مداخلت کرنی چاہئے اور سخت کارروائی کرنی چاہئے۔

Comments are closed.