ممبئی یونیورسٹی میں فارسی کے عظیم شاعر نظامی گنجوی کی یاد میں یک روزہ قومی سمینار کا انعقاد

ممبئی یونیورسٹی میں فارسی کے عظیم شاعر نظامی گنجوی کی یاد میں یک روزہ قومی سمینار کا انعقاد
ممبئی (انصاری حنان) ممبئی یونیورسٹی کے جے پی نائیک بھون میں شعبۂ فارسی کی جانب سے فارسی کے عظیم شاعر نظامی گنجوی کی یاد میں یک روزہ قومی سمینار بعنوان“فارسی، ہندوستان کی کلاسیکی زبان کے طور پر اور ہندوستانی ثقافت پر اس کے اثرات” منعقد کیا گیا جس میں ملک کی کئی یونیورسٹیوں اور تعلیمی و تحقیقی اداروں سے مہمانِ کرام نے شرکت فرما کر اپنے اپنے مقالات پیش کئے، سمینار میں بطور مہمانِ خصوصی ایران قونصلیٹ جنرل ممبئی کے دوسرے قونصل جنرل محمد حسین مفیدی فر ، ڈاکٹر امان اللہ سیدی ڈائریکٹر ایران کلچر ہاؤس ممبئی، ڈاکٹر عبدالستار دلوی ممبئی نے شرکت کی جبکہ سیمینار کے صدر کے طور پر جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی کے سابق پروفیسر ڈاکٹر عراق رضا زیدی نے اور کلیدی مقرر کے طور پر ڈاکٹر خواجہ اکرام الدین جے. این. یو. دہلی نے شرکت فرمائی ساتھ ہی پروفیسر جی.ایس. خواجہ اے.ایس.آئی. ناگپور سے تشریف فرما ں ہوئے، وہیں ڈاکٹر شاہدنوخیز اعظمی مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد، ڈاکٹر قمر غفاردہلی، لکھنؤں یونیورسٹی سے ڈاکٹرسید غلام نبی اور ڈاکٹر ایس.ارشد علی جعفری، ممبئی سے پرنسپل پشپندر بھاٹیہ اور مشہور شاعرہ ڈاکٹر پرگیہ شرما وغیرہ مہمانانِ اعزازی کی حیثیت سے پروگرام میں حاضر رہے، سیمینار کی ڈائریکٹر اورصدرِشعبہ ڈاکٹر سکینہ خان نے استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے پروگرام کا باضابطہ آغاز کیا ، پروگرام کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا جن میں نظامت کی ذمہ داری بالترتیب کشمیر سے تشریف لائے ڈاکٹر محمد الطاف بٹ، جالنا سے ڈاکٹر عتیق احمد، برہان پور سے ڈاکٹر ایس. ایم. شکیل نے بخوبی سمبھالی،
سمینار میں مختلف تعلیمی اداروں و یونیورسٹیوں سے آئے مہمانِ کرام اور مقالہ نگاروں نے اپنے اپنے معلوماتی مقالات پیش کئے، فارسی زبان میں مقالات پیش کرنے والوں میں ڈاکٹر نکہت فاطمہ(وضعیت و تاثیر زبان فارسی در ہند)، پروفیسر علی ابو طالبی(نظامی گنجوی در فارسی ادبیات) ہیں وہیں، انگریزی میں ڈاکٹر عابد ابراہیم پرہ (نظامی گنجوی اے ویژنری پوئٹ)، پروفیسر جی. ایس. خواجہ (پرشین ایپیگراف اے ریلائبل سورس آف انڈین ہسٹری)، آیڈوکیٹ مصطفی بنات والا (پرشین لینگویسٹ آن لیگل پرسپیکٹیو)، ڈاکٹر نمیتہ نمبالکر وغیرہ نے پیش کئے جبکہ اردوزبان میں پیش کردہ مقالوں میں ڈاکٹر محمد الطاف بٹ (کشمیرمیں فارسی ادب کلاسیکی زبان کے تناظر میں)، ڈاکٹر شبیر احمد بٹ (کشمیر پر فارسی ادبیات کے اثرات) ڈاکٹر سید غلام نبی (راجہ رتن سنگھ کی فارسی خدمات)، ڈاکٹر ایس. ارشد علی جعفری (ہندوستان میں فارسی زبان و ادب کا مختصر جائزہ)، ڈاکٹر ایس.ایم. شکیل صدر شعبئہ فارسی سیوا سدن کالج برہان پور(کلام خسرو میں ہندوستانی تہذیب کی عکاسی)، شامل ہیں اسی طرح ڈاکٹر سنیل نے اپنا مقالہ مراٹھی زبان میں جبکہ پروفیسر ڈی. مرومکر اور ڈاکٹر سچترا تجانے وغیرہ نے ہندی میں اپنے پرجے پیش کئے، سیمینار میں باہر سے تشریف لائے مہمانوں کے ساتھ ساتھ مقامی معزز حضرات بھی نظر آئے جن میں صدر شعبۂ سندھی ممبئی یونیورسٹی پروفیسر بلدیو مٹلانی، ڈاکٹر شاداب سید معلمہ رضوی کالج ممبئی، ڈاکٹر مزمل سرکھوت معلم شعبئہ اردو ممبئی یونیورسٹی کے علاوہ شعبہ کے سابق و موجودہ طلبا٫ نے شرکت کی،
تینوں نشستوں میں پیش کئے جانے والے مقالات پر ڈاکٹر عراق رضا زیدی، پروفیسر جی. اسی. خواجہ، ڈاکٹر خواجہ اکرام الدین ، ڈاکٹر اے. ایس. دلوی، ڈاکٹر غلام نبی، ڈاکٹر ارشد علی نے مقالات کے متعلق اپنی رائے پیش کی وہیں ڈاکٹر شاہد نے مقالات پر تبصرہ کیا اور پیش کردہ تخلیقات میں کمی و خامیوں کی طرف اشارہ کیا ، ان تمام اہم شخصیات نے سیمینار کی ڈائریکٹرو شعبہ کی صدر ڈاکٹر سکینہ خان کو مبارک باد پیش کی اورتقریباً سبھی نے مشترکا طور پر اس سمینار کو بہت ہی منظم و مرتب سمینار قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر سکینہ خان کو بہت بہت مبارک بادیاں دی اور کہا کے ایسے سلجھے ہوئے اور منظم سمینار جلدی دیکھنے کو نہیں ملتے لیکن یہاں تو ہم ڈاکٹر سکینہ خان کے مشکور ہیں کہ انہوں نے ہمیں اس کا حصہ بنے کا موقع عنایت فرمایا ، وہیں ڈاکٹر سکینہ خان نے اس کامیاب پروگرام کا سہرا اپنے خاوند و سرتاج کے سر باندھا اور کہا کہ میں اکیلے شاید یہ نہ کرپاتی اگر مجھے میرے معاونین کی شکل میں میرے شوہر جو تین دنوں سے اپنے کام کاج چھوڑ کر میری مدد میں لگے ہوئے تھے، شعبہ کا عملہ بشمول تدریسی و غیر تدریسی عملہ، شعبہ کے طلبا ان سب کی میں شکر گزار ہوں، ڈاکٹر سکینہ خان نے ایران کونسلیٹ کے مالی تعاون پر انکا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ شعبہ کو اسکی ضرورت تھی جسے کونسلیٹ نے پورا کیا اورجسکی وجہ سے میں اس پروگرام کو منعقد کرپائی جسے آپ تمام نے کامیاب بنایا، آخیر میں شعبہ کے معلم ڈاکٹر عابد ابراہم پرہ نے رسم شکریہ ادا کیا، ڈاکٹر سکینہ کے کہنے پر ڈاکٹر عابد نے اپنے اختتامی کلمات کشمیری زبان میں پیش کئےاور اسی پر پروگرام کااختتام ہوا.
Comments are closed.