دہلی: جہانگیر پوری میں پابندی کے باوجود رام نومی کا جلوس نکالا گیا

نئی دہلی(ایجنسی) پولیس کے منع کرنے کے باوجود آج رام نومی کے موقع پر شمال مغربی دہلی کے جہانگیر پوری میں جلوس نکالا گیا۔ اس یاتراکے لیے بہت سے لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ یاترا کے پیش نظر دہلی پولیس نے علاقے میں حفاظتی انتظامات کو سخت کر دیا ہے۔ دراصل، منتظم نے پہلے 4.5 کلومیٹر کے جلوس کو نکالنے کی اجازت مانگی تھی، لیکن پولیس نے اس سے صاف انکار کر دیا۔ لیکن جب منتظمین اپنی بات پر ڈٹے رہے تو پولیس نے یاترا کو تقریباً 100 میٹر کے دائرے میں نکالنے کی اجازت دے دی اور بیریکیڈنگ کی گئی جس کے بعد اس علاقہ میں جلوس نکالا گیا۔
دہلی پولس کے نارتھ ویسٹ کے ڈی سی پی جتیندر مینا کے مطابق، انہوں نے تقریباً 5 کلومیٹر کے جلوس کے لیے اجازت مانگی تھی، لیکن ہم نے انکار کر دیا۔ لیکن بعد میں ہم نے اجازت دے دی اور کہا کہ صرف ایک پارک کا انتظام کرو۔ یہاں 100 میٹر کا رقبہ ہے، وہاں جتنی رکاوٹیں لگائی گئی ہیں، آپ چاہیں توجلوس نکال سکتے ہیں۔ یہ جلوس صرف 100 میٹر کے اس چھوٹے سے حصے میں ہوا ہے اور اب تک سب پرامن ہے۔
درحقیقت گزشتہ سال جہانگیرپوری میں ہنومان جینتی جلوس کے دوران ہوئے تشدد کے پیش نظر پولیس نے جہانگیرپوری میں رام نومی پر جلوس نکالنے کے لیے ایک گروپ کو اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ ایک سینئر اہلکار نے منگل کو بتایا تھا کہ رمضان کے دن پارک میں نماز پڑھنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
گزشتہ سال 21 اپریل 2022 کو جہانگیر پوری میں ہنومان جینتی کے جلوس کے دوران دو برادریوں کے درمیان تصادم میں آٹھ پولیس اہلکار اور ایک مقامی رہائشی زخمی ہو گئے تھے۔
Comments are closed.