Baseerat Online News Portal

بزم ارباب سخن کی جانب سے اعزازی مشاعرہ منعقد

کسی مظلوم کی پگڑی نہ اچھالی جائے آٶ بیٹھو کوئی ترکیب نکالی جائے

 

 

 

بارہ بنکی(ابوشحمہ انصاری)گزشتہ شب جامعہ حلیمیہ ایجوکیشنل ہال میں ایک اعزازی مشاعرے کا انعقاد کیا گیا۔جس کی سرپرستی مولانا قاری عبدالستار بلالی نے اور صدارت استاذ الشعراء عبدالرؤف حیات فتحپوری نے کی نظامت کے فرائض امیر فیصل لکھنوی نے انجام دیے،بطورمہمان خصوصی نسیم گڈو،شاکر بحلیمی،صحافی جاوید اختر و خالد محمود نے شرکت کی،قاری پرویز یزدانی کی تلاوت سے مشاعرے کا آغاز ہوا۔

مشاعرے سے قبل بیتاب فتح پوری ( پس از مرگ ) کو شاغر خیامی ایوارڈ ان کے بھائی غنی احمد کو، ڈاکٹر توصیف فتح پوری ( پس از مرگ ) کو جوش ملیح آبادی ایوارڈ ان کے بھائی فہیم صدیقی کو، قاری پرویزانی کو زائرحرم حمید صدیقی ایوارڈ بدست صدر مشاعرہ عبدالرؤف حیات فتحپوری، سرپرست مشاعرہ مولانا قاری عبدالستار بلالی و شاکر بحلیمی نوازا گیا۔مشاعرے میں پڑھے گئے اشعار نذر قارئین ہیں۔

 

اک حسن کی بجلی جو شرر بار لگے ہے

جل جائے گا امید کا گلزار لگے ہے

حیات فتح پوری

 

پکارے جائیں گے جس وقت ان کے دیوانے

پتہ نہیں کہ مری بھی پکار ہو کہ نہ ہو

قاری عبدالستار بلالی

 

ہو نہیں سکتا کبھی ان کے گھروں میں فاقہ

اپنا کھانا جو غریبوں کے کھلا دیتے ہیں

نسیم اختر قریشی

 

نہیں ہےقوم سےمطلب یہاں شہرت کےجھگڑےہیں

وگرنہ جبرسےلوگو امامت کون کرتاہے

مطیع اللہ حسینی

 

کسی مظلوم کی پگڑی نہ اچھالی جائے

آٶ بیٹھو کوئی ترکیب نکالی جائے

حسن نعیمی فتح پوری

 

کئی بار دیکھا دکھا کچھ نہیں ہے

مرےدل میں تیرےسواکچھ نہیں ہے

وثیق الرحمن شفق

 

صبح کو پرویز ہم ہنس نے لگے یہ سوچ کر

وہ تو جگنو تھے جنہیں اڑتا دیا سمجھا کیۓ

قاری پرویز یزدانی

 

راز کھل جائیں گے روز محشر میں جب

روبرو ہوگی نیکی بدی أپ کی

سفیان حیدر رانچوی

 

تارے تو بے شمار تھے رونق کہاں تھی وہ

اک چاند کے بغیر بجھا آسمان تھا

شاداب انور

 

میں اکیلا تھا چلو کوئی سہارا نکلا

دھوپ أئی تو مرے جسم سے سایہ نکلا

حسان ساحر

 

انمول چیز کی کوئی قیمت نہیں حسیب

وہ ٹوٹ جائے گا جو خریدار ہو گیا

حسیب یاور

 

وہ کیا گیا کہ دل کا چمن ہی اجڑ گیا

اسکو خبر نہیں تھی کہ وہ میری جان تھا

محفوظ فتح پوری

 

چاہت کی کسی ایسی کہانی میں مریں گے

کچھ لوگ یہاں ڈوب کے پانی میں مریں گے

امیر فیصل

 

دھوپ شدت کی ہے جسم بے حال ہے

اب تو سایہ کوئی ڈھونڈنا چاہیے

عتیق فتح پوری

 

ان کے علاوہ ونود کمار چودری،حافظ سلمان بلالی، اشعر کاظمی نے بھی اپنا کلام پیش کیا مشاعرے میں خاص طور پر موجود لوگوں میں سید عاطف حسین زیدی (چاند) جاوید یوسف،مشیر راعین،نور عالم انصاری،حافظ سفیان انصاری، شاداب خان،شیخ یوسف،محمد انس بلالی،کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگ موجود رہے۔ آخر میں کنوینر مشاعرہ حسان ساحر نے تمام شعراء وسامعین کا کلماتِ تشکر ادا کیا۔

Comments are closed.