یونان اوربلغاریہ میں طوفانی بارشوں سے زبردست تباہی

بصیرت نیوزڈیسک
یونان میں فائر ڈپارٹمنٹ نے بتایا کہ ایک شخص وسطی قصبے وولوس کے قریب ہلاک ہوا، جو بارش سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ قریب کے پہاڑی گاؤں پیلیون اورسیاحتی مقام جزیرہ سکیاتھوس بھی بارشوں سے بری طرح متاثر ہوئے۔
یونان کے محکمہ موسمیات کے مطابق وولوس میں تقریباً 200 ملی میٹر یعنی تقریباً آٹھ انچ کے قریب بارش ہوئی، جب کہ پڑوسی شہر زگورا میں تقریباً 600 ملی میٹر بارش درج کی گئی۔
ملک کے ایک ماہر موسمیات نے سرکاری نشریاتی ادارے ای آر ٹی کو بتایا کہ ”24 گھنٹوں میں اتنی مقدار میں بارش ہوئی ہے کہ پورے موسم خزاں میں ہونے والی معمول کی بارشوں کے برابر پانی گرا ہے۔”
حکام کے مطابق طوفان سے ہونے والے نقصانات کا ابھی مکمل اندازہ لگایا جانا باقی ہے۔
ایک حکومتی ترجمان یانیس ارتوپیوز نے سرکاری نشریاتی ادارے سے بات چیت میں کہا کہ وولوس کے ایک ہسپتال کے تہہ خانے میں پانی بھر گیا ہے اور حکام ”پانی کو باہر نکالنے کے کام میں مصروف تھے۔”
یہ زبردست بارشیں جنگل میں لگنے والی اس آگ کے فوری بعد پیش آئی ہیں، جس کی وجہ سے اس موسم گرما کے اوائل میں تمام طرح کی سروسز کو نقصان پہنچا تھا۔
شمال مشرقی یونان کو بڑے پیمانے پر جنگل کی آگ کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے جنگل کے کئی وسیع حصّے تباہ ہو گئے۔ تقریبا 17 دن تک بھڑکنے والی یہ آگ اس ہفتے کے اوائل میں کچھ نرمی پڑتی دکھائی دی۔
ترکی کی سرحد کے قریب ایوروس کے علاقے میں لگنے والی جنگل کی آگ کی وجہ سے وہ 20 افراد ہلاک بھی ہوئے، جن کے بارے میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ سب کے سب تارکین وطن تھے۔
سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں شدیدگرمی کی لہروں کے ساتھ ہی طوفانوں سمیت شدید نوعیت کا موسم بار بار مزید شدید ہوتا جا رہا ہے، اور اس کی وجہ فوسل ایندھن ہے جس کے استعمال سے ایسا ہو رہا ہے۔
بلغاریہ کے وزیر اعظم نکولے ڈینکوف نے کہا کہ ملک کے جنوبی بحیرہ اسود کے ساحل پر طوفانی بارشوں کے بعد سیلاب کی وجہ سے دو افراد ہلاک اور تین دیگر لاپتہ ہیں۔
خطرے کے نشان سے اوپر بہنے والے ندی نالوں سے علاقے کی سڑکوں اور پلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور اس کی وجہ سے بجلی کی ترسیل بھی متاثر ہوئی۔ حکام نے رہائشیوں کو خبردار کیا کہ وہ سیلابی پانی سے آلودہ ہونے کی وجہ سے نل کا پانی نہ پییں۔
Comments are closed.