ووٹر لسٹ نظرثانی مہم پر آل انڈیا ملی کونسل بہار کی اہم اپیل

عوام کو اپنے دستاویزات مکمل کرنے اور ووٹر بیداری مہم میں شامل ہونے کی ترغیب
پٹنہ (پریس ریلیز)
آل انڈیا ملی کونسل، بہار نے ووٹر لسٹ کی جاری نظرثانی مہم کے سلسلے میں عوام الناس، ائمہ مساجد، سماجی کارکنان اور ملی اداروں کو متوجہ کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ وہ اس اہم اور نازک معاملہ میں بھرپور اور منظم مہم کے ذریعہ عوام کی رہنمائی کریں تاکہ کسی بھی فرد کا نام ووٹر لسٹ سے خارج نہ ہونے پائے۔
ملی کونسل کے جنرل سکریٹری مولانا محمد نافع عارفی نے ریاست بھر کے ضلعی صدور اور جنرل سکریٹریوں کو جاری کردہ مکتوب میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری "خصوصی جامع نظرثانی” مہم کے تحت ایسے تمام افراد جن کا نام 2003 کی ووٹر لسٹ میں موجود نہیں ہے، ان کو Enumeration Form کے ساتھ رہائش اور پیدائش کا ثبوت بھی دینا ہوگا، بصورت دیگر ان کا نام ووٹر لسٹ سے ہٹا دیا جائے گا۔
یہ عمل خاصا پیچیدہ اور وقت طلب ہے، اور اگر فوری توجہ نہ دی گئی تو لاکھوں افراد ووٹنگ کے بنیادی حق سے محروم ہو سکتے ہیں۔ مولانا عارفی نے کہا کہ اگرچہ آل انڈیا ملی کونسل نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر اس عمل کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے، لیکن ساتھ ہی عوامی بیداری اور فوری عملی اقدام کو وقت کی ضرورت قرار دیا۔
صدر آل انڈیا ملی کونسل بہار، مولانا ڈاکٹر محمد عالم قاسمی نے بھی ریاست کے ائمہ کرام کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ جمعہ کے خطبات میں اس موضوع کو شامل کریں، عوام کو معلومات فراہم کریں اور ساتھ ہی مقامی سطح پر اجتماعی میٹنگوں کا انعقاد کر کے ڈور ٹو ڈور مہم شروع کریں تاکہ ہر 18 سال یا اس سے زائد عمر کے فرد کا نام ووٹر لسٹ میں شامل کیا جا سکے۔
دونوں ذمہ داران نے زور دیا کہ جس شخص کا نام یا ان کے والدین کا نام 2003 کی ووٹر لسٹ میں موجود ہے، اس کو بھی Enumeration Form بھرنا ہے اور 2003 کے ووٹر لسٹ کا حوالہ دیتے ہوئے ووٹر لسٹ کی کاپی منسلک کرنی ہے۔ جبکہ جن کا نام 2003 کی ووٹر لسٹ میں نہیں ہے ان کو رہائش و پیدائش کا ثبوت فراہم کرنا ہے ، اگر ان کی پیدائش 1987 سے پہلے کی ہے تو صرف اپنا ثبوت فراہم کرنا ہے ، اور اگر 1987 کے بعد لیکن 2004 سے پہلے کی ہے تو اپنا ثبوت اور والدین میں سے کسی ایک کا ثبوت اور اگر 2004 کے بعد کی ہے تو اپنے ثبوت کے ساتھ ماں اور باپ دونوں کا ثبوت فراہم کرنا ہے ۔ اس لیے ایسے سبھی افراد کو چاہیئے کہ وہ اپنے شناختی دستاویزات (رہائش اور پیدائش کا ثبوت) جلد از جلد تیار کر لیں۔آخر میں ریاستی سطح پر یہ ہدایت دی گئی ہے کہ تمام اضلاع کی سرگرمیاں ریاستی مرکز کو اطلاعاً بھیجی جائیں، تاکہ مرکزی سطح سے بھی تعاون اور رہنمائی فراہم کی جا سکے۔
Comments are closed.