منبر و محراب فاؤنڈیشن کی پندرہ نکاتی تحریک کے ذمہ داران کا سہ روزہ دورہ اورنگ آباد
مسلمانوں کی نوخیز نسل کو دیندار برقرار رکھنا ضروری: غیاث احمد رشادی

حیدرآباد(پریس ریلیز) ملک کے ائمہ و خطباء کا نمائندہ ادارہ منبر و محراب فاونڈیشن کی انقلابی تحریک چلو! کچھ تدبیر کریں کچھ کام کریں جو پہلے مرحلہ میں پانچ ریاستوں تلنگانہ، کرناٹک ،مہاراشٹرا ،اترپردیش اور ٹامل ناڈو میں عملًا داخل ہوچکی ہے اور روڈ میاپ اور زونس کے تعین کے ساتھ نوجوان لڑکیوں اور خواتین کے لیے مراکز نسوان ، اسکولی طلباء کی اسلامی تربیت کے لیے مربی علماء کرام کی خدمات اور دین سے دور مسلمانوں کو دین سے جوڑے رکھنے کے لیے دعوتی مزاج کے حامل افراد کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں اور جنگی خطوط پر مختلف ریاستوں کے اضلاع اور تعلقہ جات کے دورے کیے جارہے ہیں اسی سلسلہ کی ایک کڑی 17 نومبر تا 20 نومبر دورۂ اورنگ آباد و سونوری اکولہ ہے ۔مرکزی صدر مولانا غیاث احمد رشادی ، ریاستی صدور اور ترجمان حضرات نے اس چار روزہ دورہ اورنگ آباد اور سونوری اکولہ میں متعدد پروگراموں میں حصہ لیا۔ ریاست مہاراشٹرا کے ریاستی صدر مولانا انیس الرحمن ندوی کی میزبانی میں منبر و محراب فاونڈیشن کے تحت اورنگ آباد کی جامع مسجد میں جمعہ کے موقع پر خطاب کیا جہاں تین ہزار سے زائد مصلیان کرام نے اس خطاب سے استفادہ کیا۔ اورنگ آباد کی دیگر 9 مساجد میں حیدرآباد سے تشریف لے گئے نو ممتاز علماء کرام کے خطابات ہوئے جن کا مجموعی موضوع وہ پندرہ نکات تھے جس کا تعلق تحریک سے ہے۔ بعد نماز جمعہ پانچ محلہ جات میں خواتین کے پروگرام منعقد ہوئے جس میں مہمان علماء کرام نے خطاب کیا۔ بعد نماز عشاء سلوڑ کی جامع مسجد میں پندرہ نکاتی پروگرام منعقد ہوا جس میں مقامی صاحب ثروت افراد کے تعاون سے مراکز نسوان کے اسپانسرس تیار کیے گئے۔ مرکزی صدر نے کلیدی خطاب کیا۔ 18 نومبر کو تحریک کے ذمہ داران کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں ریاستی صدور ، مفتی عبد المہیمن اظہر القاسمی نائب صدر صفا بیت المال انڈیا اور ترجمان احباب کی متفقہ رائے سے ڈاکٹر محمد مزمل انظر ڈائرکٹر ہیومن کیر کو منبر و محراب فاونڈیشن کا جنرل سیکریٹری منتخب کیا گیا نیز مولانا نذیر احمد رشادی کو صدر ریاست کرناٹک، مولانا انیس الر حمان ندوی کو صدر ریاست مہاراشٹرا اور حافظ محبوب شاہ کو نائب صدر مہاراشٹرا ،مولانا محمد طلحہ معدنی کو صدر ریاست ٹامل ناڈو اور مفتی محفوظ الرحمن قاسمی کو صدر ریاست اترپردیش منتخب کیا گیا ۔19 نومبر کو کاشف العلوم اورنگ آباد کے طلباء و اساتذہ سے مرکزی صدر نے خطاب کیا ۔ نیز مدرسہ انوار العلوم نگینہ کے طلباء و اساتذہ اور دارالعلوم اورنگ آباد کے اساتذہ و طلباء سے بھی خطاب کیا ۔ آئی آر سی اورنگ آباد کے روح رواں ایڈوکیٹ فیض سید سے وفد نے ملاقات کی اور ان کی طبی خدمات کا مشاہدہ کیا اور انہیں ان کی خدمات پر مبارکباد پیش کی ۔بعد نماز عشاء مسجد گنج شہیداں میں مولانا عبد المعز ندوی صاحب امیر شریعت مرہٹواڑہ کی صدارت میں پندرہ نکاتی پروگرام منعقد ہوا جس میں مولانا غیاث احمد رشادی کا کلیدی خطاب ہوا ۔ سونوری ضلع آکولہ میں مفتی روشن شاہ صاحب کی نگرانی میں مکاتب کے مدرسین کا تربیتی پروگرام منعقد ہوا جس میں مولانا غیاث احمد رشادی کا خطاب ہوا ۔دارالعلوم سونوری کے تحت شیخ الہند محمود حسن ہومیو پیتی ہاسٹل و ہاسپٹل کا مشاہدہ کیا ۔صدر منبر و محراب فاونڈیشن نے اس سفر میں اس تاثر کا اظہار فرمایا کہ وقت آچکا ہے کہ ملک و ملت کے تحفط کے لیے ہم سب اپنی صلاحیتوں کا استعمال کریں اور دین بیزاروں میں دین بیداری کا کام کریں۔ اس تین روزہ تحریکی سفر میں مولانا سید رضوان اسعدی، مفتی سہیل الرحمن قاسمی اور مولانا ابراہیم شعیبی بھی موجود تھے ۔
Comments are closed.