دو ضلعوں کو جوڑنے والی سڑک آج کھنڈرات میں تبدیل

جونپور
(اشرف شیرازی)
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے دیپاولی سے قبل سبھی سڑکوں کی مرمت کا سخت حکم جاری کیا تھا، تاکہ خوشحال سفر کے ساتھ ساتھ ایکسیڈنٹ سے بھی لوگ محفوظ ہو سکیں، اس حکم کے جاری ہوتے ہی پی ڈبلیو ڈی محکمہ حرکت میں آکر آنا فانا ضلع کی 1577سڑکیں، جس کی لمبائی 1275 کلومیٹر لگ بھگ سڑک کا انتخاب کر سرکار کو بھیج دیا، جس میں صدر اسمبلی حلقہ کی سالوں سے خستہ حال ہوئی سڑک گورینی سے سونگر کو چھوڑ کر آگے بڑھ گئی
پی ڈبلیو ڈی کے ذریعہ بھیجی گئی پیشکش کے مطابق مرمت کرنے کیلیے 6 کروڑ 39 لاکھ 10 ہزار روپیہ کا بجٹ پاس بھی ہوا، لیکن گورینی سونگر سڑک کو نظر انداز کر دیا گیا، جس کے چلتے گڈھوں کے بھرنے کے بجائے وہ اور بد حال ہوتی چلی گئی، سڑک کے بیچ بیچ میں ہوئے گڈھے حادثوں کو دعوت دے رہے ہیں، عوام اسی گڈھوں میں ہچکولے لیتے ہوئے جان کی بازی کے ساتھ سفر کرنے پر مجبور ہوئے ہیں، صدر اسمبلی حلقہ کے گورینی سے سونگر جانے والی تقریباً دس کلومیٹر کی سڑک اپنی بدحالی پر آنسو بہا رہی ہے، مکمل طور پر یہ سڑک، سڑک کم اور تالاب جیسے گڈھوں میں زیادہ نمایاں کردار ادا کر رہی ہے، برسات میں اس گڈھوں سے مسافروں کو مچھلیوں کی طرح تیرتے ہوئے سفر کرنا پڑ رہا ہے، اس پر سفر کرنا کتنا مشکل ہے یہ صرف اس پر چلنے والا ایک مسافر ہی بتا سکتا ہے، ہر روز اسکولی بسیں سیکنڑوں بچوں کے ساتھ جان کی بازی کے ساتھ سفر کرنے پر مجبور ہوئ ہے، آئے دن سڑک کی بد حالی اور گڈھوں کے چلتے لوگ حادثوں کا شکار بنے ہوئے ہیں، ضلع کے سب سے زیادہ آبادیوں والا مانی کلاں گاؤں ، برنگی، نوناری، مؤوی، سونگر وغیرہ اس سڑک پر آباد ہیں، اور اس سڑک کی سب اہم خاصیت یہ کہ یہ سڑک جونپور کو اعظم گڑھ میں جوڑنے کا کام کرتی ہے، بڑی تعداد میں اس سڑک پر لوگوں کا آنا جانا ہوتا ہے، لیکن بدحالی کے سبب لوگوں کی کمر ٹیڑھی اور آنکھیں آنسو بہانے پر مجبور۔
Comments are closed.