حضرت مخدوم حسام الدین رح کی یاد میں لگنے والے میلے میں آل انڈیا مشاعرہ کا انعقاد  استاد شاعر ڈاکٹر رشید بارہ بنکوی کو حضرت خواجہ غیاث الدین ایوارڈ سے نوازا گیا

 

 

بارہ بنکی(ابوشحمہ انصاری) عظیم صوفی بزرگ حضرت مخدوم شیخ حسام الدین رحمت اللہ علیہ کی یاد میں فتح پور قصبہ میں منعقد ہونے والے پندرہ روزہ میلے میں کل رات آل انڈیا مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا، جس میں ہندوستان کے نامور شعراء نے شرکت کی۔ مشاعرہ شروع ہونے سے قبل میلہ کمیٹی کے عہدیداران نے صحافیوں کو شال پیش کرتے ہوئے ڈائری اور قلم دے کر اعزاز سے نوازا۔ اس کے بعد کنوینر مشاعرہ نے تمام مہمانوں اور شعراء کا استقبال کیا۔ اس کے بعد معروف استاد شاعر ڈاکٹر حفظ الرشید، راشید بارہ بنکوی کو عظیم صوفی بزرگ حضرت خواجہ غیاث الدین رح ایوارڈ سے نوازا گیا اور ان کی دو کتابوں آب دوز اور روح اسلام کی شاندار رسمِ اجراء ہوئی۔ معلوم ہو کہ حضرت مخدوم حسام الدین رحمت اللہ علیہ کی یاد میں فتح پور میں منعقد ہونے والے اس تاریخی آل انڈیا مشاعرہ کی صدارت معروف استاد شاعر ڈاکٹر راشید بارہ بنکوی نے کی اور نظامت مشہور شاعر ندیم فرخ نے کی جبکہ بحیثیت مہمان خصوصی اردو روزنامہ راشٹریہ سہارا کے بیورو چیف حشمت اللہ نے شرکت کی۔ مہمان خصوصی حشمت اللہ نے مشاعرہ میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ قصبہ فتح پور ایک تاریخی قصبہ ہے، حضرت مخدوم حسام الدین رحمت اللہ علیہ، اللہ کے ولی تھے، انہوں نے بلا تفریق انسانیت اور محبت کا پیغام دیا۔ فتحپور کے اس مشاعرے کے ذریعے ہمیشہ محبت کا پیغام دیا گیا ہے، ہندوستان کے نامور شعراء نے ہمیشہ اس تاریخی مشاعرہ میں شرکت کی ہے اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ خورشید حیدر کے نعتیہ کلام سے شروع ہونے والے اس مشاعرہ میں شعراء نے بہت سی غزلیں، نغمے، نظمیں، نعتیں وغیرہ پیش کیں۔ پسندیدہ اشعار نذرِ قارئین ہیں :-

آپ کی گفتگو بتاتی ہے

کتنی تہذیب آپ رکھتے ہیں

ڈاکٹر رشید بارہ بنکوی

اب تو بدنامی سے شہرت کا وہ رشتہ ہے کہ لوگ

ننگے ہو جاتے ہیں اخبار میں آنے کے لئے

شکیل اعظمی

 

آنکھ میں سیلاب کا منظر بنا لیتا ہوں میں

پھر وہیں پر ریت کا اک گھر بنا لیتا ہوں میں

عزم شاکری

 

ماں باپ کا طواف کیا تھا بس ایک بار

دنیا کے ہر گناہ سے ہم پاک ہو گئے

ڈاکٹر سنجے شوق

 

اسی زمین پہ ظالم تھے تم سے پہلے جو،

اسی زمین کے اندر کہیں پڑے ہونگے

ڈاکٹر ندیم شاد

 

ہر ایک در پر ذلیل ہوگا

جو اسکے در پر جھکا نہیں ہے

حامد بھساولی

 

وہ نہ بدلے ہیں اور نہ بدلیں گے

جانتی ہوں انہیں زمانے سے

ڈاکٹر سمن دوبے

 

اس کے علاوہ نعیم اختر خادمی، کاوش رودولوی، سندر مالیگاویں، ہمدم رودولوی، نور دھولپوری، شبانہ شبنم، صبا بلرامپوری، عثمان مینائی، شائستہ ثناء، ثناء لہرپوری وغیرہ نے بھی اپنا کلام پیش کیا۔ آخر میں کنوینر مشاعرہ چوھدری وقار نے تمام مہمانوں، شاعروں، صحافیوں، سامعین وغیرہ کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر خاص طور پر نگر پنچایت بلہرہ چیرمین کے نمائندہ ایاز خان، ایڈوکیٹ ہمایوں نعیم، فراز الدین قدوائی، سابق ضلع پنچایت رکن نسیم گڈو، میلہ کمیٹی صدر و سابق چیئرمین محمد مشکور، سکریٹری راحت علی ٹرانسپورٹر، میلہ انچارج یوگیندر سنگھ بلو وغیرہ موجود تھے۔ ڈاکٹر جمال الدین علیگ، ڈاکٹر شکیل احمد، منظور ادریسی، ماسٹر محمد، عمران کلیم نعیمی، محمد عقیق پپو، صحافی رضوان منیر و جاوید اختر، محمد اشتیاق، محمد عمران، راجو خان، نصر عالم، محمّد خان، محمد رضوان،. محمد عرفان، ابوذر، محمد شریف، محمد ریحان، محمد رضوان وغیرہ کثیر تعداد میں لوگ موجود رہے۔

Comments are closed.