ساتویں عشرہ اردو کے تحت اردو کا رواں کی جانب سے مقالہ خوانی مقابلہ کا انعقاد

ممبئی(پریس ریلیز)اردو کا رواں اورنگ آباد کی جانب سے عشرہ اردو کے تحت آل مہاراشٹر مقالہ خوانی کا آن لائن مقابلہ منعقد ہوا ۔ یہ مقابلہ 29 نومبر شام 7 بجے زوم میٹ پر رکھا گیا۔ پروگرام کی شروعات مشیر ندوی صاحب مولانا آزاد کالج کی تلاوت قرآن سے ہوئی۔ اردو کا رواں کے صدر فرید احمد خان صاحب نے پروگرام کی غرض و غایت اور مہمانان کا تعارف پیش کیا۔ یہ مقابلہ خصوصی طور پرا یم اے،ایم فل، ریسرچ اسکالرس و اساتذہ کے لئے رکھا گیا جس کے عناوین میں مہاراشٹر میں فروغ اردو کے لیے کام کرنے والی تنظیمیں، امن عالم : مذاہب عالم کی تعلیمات کی روشنی میں، طلبا کے نفسیاتی مسائل: وجوہات اور حل، عدم مطالعہ کا بڑھتا رجحان: اسباب و علاج ، اسباب زوال ملت علامہ اقبال کی شاعری کی روشنی میں اور مولانا ابولکلام آزاد کے تعلیمی افکار تھے ۔اس مقابلہ میں شہاب الدین ثاقب صاحب علیگڑھ مسلم یونیورسٹی نے صدر کے فرائض انجام دیئے۔ جج کے فرائض ڈاکٹر قریشی عتیق احمد، صدر شعبہ اردو آٹس، کامرس و سائنس کالج بدناپور جالنہ، ڈاکٹر مبین الدین قریشی جھارکھنڈ، اور ڈاکٹر ابراہیم شیخ ممبئی نے ادا کئے۔ مقابلہ میں اورنگ آباد اور ممبئی کے علاوہ پونہ، بھیونڈی، جلگاؤں، امراوتی، شولاپور اور امبا جوگائی سے شرکاء شامل تھے جنھوں نے دئیے گئے مختلف عنوانات پر اپنے مقالے پیش کیے۔صدر و ججس نے ایک معیاری مقابلہ منعقد کرنے پر منتظمین کو مبارکباد دی اور مقالہ نگاران کی کوششوں کو سراہتے ہوئے ان کو مفید مشوروں سے نوازا۔
پروگرام کے صدر شہاب الدین ثاقب صاحب نے مقالہ نگاری کے فن کو تفصیلی بیان کرتے ہوئے مقالہ لکھنے کا صحیح طریقہ اور اردو زبان و الفاظ کے صحیح استعمال پر زور دیا۔ان کے مطابق مقالہ نگاری میں معلومات اکھٹا کرکے اس کا تجزیہ کرنا اور نتیجے پر پہنچنا ہوتا ہے۔ اس میں ذاتی جذبات و خیالات کو نظر انداز کر کے معروضیت کا استعمال ہونا چاہیے۔اس کے علاوہ آپ نے اردو کارواں کو مقالہ نگاری کے کامیاب پروگرام کی مبارکباد دی۔ پروگرام میں نظامتِ کے فرائض راشدہ کوثر نے بحسن خوبی انجام دیا، جبکہ شکریہ کی رسم دردانہ پروین نے ادا کی۔ اس پروگرام کو کامیاب بنانے میں اردو کارواں کے صدر فرید احمد خان صاحب،سائرہ بیگم صاحبہ،اردو کارواں اورنگ آباد کے کوآرڈینیٹر نفیسہ شیخ غلام جیلانی، محمد عرفان خان سوداگر، راشدہ کوثر، بن ناصر فیصل،مشیر ندوی اوردردانہ پروین کے علاوہ اردو کارواں ممبئی و اورنگ آباد کی پوری ٹیم نے جدوجہد کی۔
Comments are closed.