اپنے والد کے نقش قدم پر چل کرمدھوبنی پارلیمانی حلقہ میں تاریخی کام انجام دوں گا: اسلم انصاری

مدھوبنی پارلیمانی حلقہ سے ممکنہ امیدواری کو لیکر عوامی رابطہ مہم کی شروعات
جالے( محمد رفیع ساگر /بی این ایس)
بھلے ہی لوک سبھا انتخاب 2024 کے دن ابھی کافی دور ہوں لیکن دیکھتے ہی دیکھتے اس حوالے سے سیاسی سرگرمیاں قابل ذکر حد تک نہ صرف زور پکڑنے لگی ہیں بلکہ جوڑ توڑ کی پالیسی کے ساتھ بڑے چھوٹے اور نئے پرانے چہرے دھیرے دھیرے تال ٹھوک کر میدان میں کودنے کا مزاج بناتے دکھائی دے رہے ہیں،دلچسپ بات یہ ہے کہ ان سب حالات کو دیکھ کر جہاں سیاسی پنڈتوں کے ہوش اڑے ہوئے ہیں وہیں عوام وخواص کے بیچ سے سنائی دینے والے بحث وتبصرے بھی کافی کچھ بدلتے حالات کی طرف اشارہ کر رہے ہیں ،اب چاہے اس قبل از وقت کی سیاسی چہل پہل کا آنے والے دنوں میں جو بھی اثر ہو مگر سر دست مدھوبنی پارلیمانی حلقہ سے امیدواری کے متعلق جو خبر نکل کر باہر آئی ہے اس نے فوری طور پر ہی سہی مگر مقامی سطح کے تقریبا تمام ہی سیاسی ماہرین کو حیرت میں ڈال دیا ہے اور اس بارے میں ایک ساتھ کئی طرح کی قیاس آرائیاں سیاسی گلیاریوں میں گشت کرنے لگی ہیں،در اصل مدھوبنی پارلیمانی حلقہ کے سابق ایم پی شفیق اللہ انصاری کے بیٹے اور موجودہ وقت میں راشٹریہ جنتادل کی مضبوط سیاست کرنے والے محمد اسلم انصاری نے 2024 کے انتخابی دنگل میں پوری قوت کے ساتھ اترنے کا فیصلہ کیا ہے،اس حوالے سے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ مدھوبنی پارلیمانی حلقہ کی ملکی وریاستی سطح پر جو شناخت رہی ہے اسے کسی بھی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا،لیکن پچھلے دس سالوں کی نفرتی سیاست نے اسے اس قدر متاثر کیا ہے کہ گویا یہ حلقہ ترقی کی رفتار ہی بھول گیا ہو۔انہوں نے کہا کہ اس حلقہ سے ہمارا طویل سیاسی لگاو رہا ہے پہلے میرے والد شفیق اللہ انصاری اور پھر بذات خود میں نے یہاں کی تعمیر وترقی میں جو کردار نبھائے ہیں ان سے سماج کا ہر طبقہ واقف ہے،میں نہ تو مذہبی سیاست کا علمبردار رہا ہوں اور نہ ہی نفرتی سیاست میری فکر مندی کا حصہ رہی ہے،اگر مجھے پارلیمانی انتخاب میں یہاں کی عوام نے موقع دیا تو اس علاقہ کی تصویر بدلنا میری پہلی ذمہ داری کا حصہ رہے گی،انہوں نے کہا کہ راشٹریہ جنتادل نے بہار کر ترقی کی جو رفتار دی ہے وہ ریاست کے شاندار مستقبل کی علامت ہے اس لئے میں کہ سکتا ہوں کہ آئندہ کے انتخاب میں راشٹریہ جنتادل اپنے اتحادیوں کے ساتھ موثر کردار ادا کرے گی،بتا دیں کہ محمد اسلم انصاری مدھوبنی پارلیمانی حلقہ کا وہ متعارف اور بے داغ چہرہ ہے جو موجودہ وقت میں راشٹریہ جنتادل کی مضبوط سیاست کے لئے ہمیشہ سرخیوں میں رہتے ہیں،بلکہ اس پورے متھلانچل میں راشٹریہ جنتادل کو مضبوط سے مضبوط تر بنانے میں جن لوگوں نے اہم کر دار نبھایا ہے ان میں سے ایک وہ بھی ہیں،یہ اور بات ہے کہ بحیثیت ممبر اسمبلی یا بحیثیت ممبر پارلیامنٹ آج تک انہیں نمائندگی کا موقع نہ مل سکا،حالاں کہ 2005 میں ان کو پارٹی نے مدھوبنی ودھان سبھا سے ٹکٹ دیا تھا مگر بہت کم ووٹ کے فرق سے انتخاب ہار گئے،اس کے بعد انہوں نے مدھوبنی نگر نگم کے حالیہ انتخاب میں بھی حصہ لیا،مگر وہاں بھی قسمت نے ساتھ نہیں دیا اور وہ بہت کم ووٹ کے فرق سے ہار گئے،قابل ذکر ہے کہ ان کے والد شفیق اللہ انصاری 1967 میں مدھوبنی ودھان سبھا سے ودھایک اور 1980 میں مدھوبنی لوک سبھا سے ایم پی رہ چکے ہیں۔

Comments are closed.