ظریفانہ: خوب گزرے گی جو مل بیٹھیں گے دیوانے دو

ڈاکٹر سلیم خان
للن نے کلن سے کہا یاراب اپنے بابا رام دیو مصیبت میں پھنس گئے۔ سمجھ میں نہیں آتا کہ ان کو بچانے کے لیے کون سا آسن لگاوں؟
کلن بولا ارے تمہارے آسن لگانے سے وہ کیسے بچے گا ؟ اس کو بولو خود ہی کوئی آسن لگائے لیکن وہ تو بڑا کائیاں ہے پھنس کیسے گیا ؟
کسی آئی ایم اے نے ایک سال قبل باباجی کے خلاف ایک فرضی مقدمہ درج کرا دیا تھا ۔اب عدالت نے پھٹکار لگادی ۔
آئی اے ایم نہیں ایم آئی ایم ہوگا۔ تلنگانہ کا انتخاب سامنے ہے اس لیے بیرسٹر اویسی نے تمہارے لالہ رام دیو کے خلاف کوئی شوشہ چھوڑ دیا ہوگا۔
یار کلن تم سمجھتے کیوں نہیں ؟ کیا تم نے مجھے ا تنا بیوقوف سمجھ رکھا ہےجو ایم آئی ایم اور آئی ایم اے کا فرق نہیں جانتا ہو؟
دیکھو یار للن تم کتنے بڑے احمق ہو یہ تو خود بھی نہیں جانتےپھر میں کیسے جان سکتا ہوں خیر آئی ایم اے جو بھی ہے اس کا لالہ رام دیو سے کیا بیر ؟
بھیا یہ کوئی انڈین میڈیکل ایسو سی ایشن ہے ۔ مجھے تو لگتا ہے یہ سب رام کے دشمن ہیں ۔ رام دیو کو آسارام پھررام رحیم کے اس جیل میں بھیجنا چاہتاہے ۔
اچھا تو تمہاری رام بھگت سرکار کیا کررہی ہے ؟ وہ انہیں بچا کیوں نہیں سکی؟ ؟ رام مندر پر سیاست کرنے والی ایسی پاکھنڈی حکومت پر لعنت ہے۔
للن بولا یار تم تو موقع پاتے ہی لعنت ملامت کرنے لگتے ہو لیکن یہ سوال میرے بھی ذہن میں کھٹک رہا ہے کہ آخر ہماری سرکار کیا کررہی ہے؟
بھیا تم نے سنا ہوگا چور چور موسیرے بھائی ۔ یہ سب مجرم ہیں اپنی حکومت کو دیکھ کر ان کے حوصلے بلند ہوگئے اوریہ لوگ لوٹ مار میں جٹ گئے۔
للن نے سوال کیاوہ تو ٹھیک ہے پھر بھی حکومت انہیں قانون کے چنگل سے چھڑانے میں کیوں ناکام ہوگئی؟
بھائی کوشش تو کی لیکن جب پانی سر سے اونچا ہوگیا تو سرکار نے اپنی کرسی بچانے کے لیے ہاتھ کھڑے کردئیے اور انہیں ڈوبنے کے لیے چھوڑ دیا ۔
للن نے کہا ان لوگوں نے چونکہ موجودہ سرکارکو اقتدار میں لانے کے اندر ہاتھ بٹایا تھا،اس لیے یہ احسان فراموشی درست نہیں لگتی ۔
آسا رام نے سبھی اہم رہنماوں کو آشیرواد دیا تو کیااس کا مطلب ہے کہ وہ خواتین کی عزت سےلوٹنے لگے۔ پاپ کا گھڑا توپھوٹ ہی جاتاہے۔
جی ہاں جنسی استحصال کا لائسنس تو کسی کو نہیں مل سکتا اس لیے رام رحیم بھی جیل گیا مگر بابا رام دیو نے ایسی کوئی حرکت نہیں کی ۔
ارے بھیا اس کے کرتوت ابھی سامنے نہیں آئے لیکن اس کا وہ عوامی بیان تو تم نے پڑھا ہی ہوگا کہ خواتین بغیر کپڑے کے بھی اچھی لگتی ہیں۔
ہاں یار نائب وزیر اعلیٰ کی اہلیہ سمیت سیکڑوں عورتوں کے سامنے وہ بات سن کر میں چونک پڑا تھا لیکن چونکہ روحانی شخصیت ہیں اچھی نیت سے کہا ہوگا؟
نیت کو کون جانتا ہے، دنیا میں بھلے برے کا فیصلہ تو عمل کو دیکھ کر کیا جاتا ہے ۔ میں اچھی نیت سے تمہاری جیب کاٹ لوں تو کیا تم میرا شکریہ ادا کروگے؟
اچھی نیت سے جیب کاٹنا سمجھ میں نہیں آیا ۔
فرض کرو کہ میرے پاس رقم نہیں ہے اور مجھے اپنے بچے کی فیس بھرنا ہے تو میں نے تمہاری جیب صاف کرلی۔ اب تم کیا کروگے؟
بھیا میں تو پولیس میں شکایت کروں گا مگر ہمارا بابا رام دیو کوئی جیب کترا تھوڑی نا ہے؟
بھیا للن جیب میں رقم ہی کتنی ہوتی ہے جو جیب کترا مالا مال ہوجائے ۔ وہ ڈکیت تو لوگوں کو بیوقوف بناکر ہزاروں کروڈ کا مالک بن گیا ہے۔
ارے بھائی اس ملک میں کاروبار کرنا کوئی پاپ ہے کیا ؟ بابا رام دیو نے پتانجلی کی دوائیوں اور یوگاسن کی مدد سے تجارت کی اس میں کیا غلط ہے؟
اچھا للن یہ بتاو کہ تم یوگا اور آیورویدکے بارے میں کیا جانتے ہو؟
وہی جو رام دیو ٹیلی ویزن پر آکر بتاتےہیں ۔ سانس لینا اور چھوڑنا۔ پیٹ پھلانا اور پچکانہ وغیرہ ۔اسی طرح آیوروید جڑی بوٹیوں سے علاج کو کہتے ہیں۔
یہی تو فرق ہے کہ یوگا نامی ورزش خودکو صحتمند رکھنے کے لیے کی جاتی ہے اور آیوروید سے بیماریوں کا علاج ہوتا ہے ۔ ان دونوں کا کیا لینا دینا ؟
کیوں صحت اور بیماری میں کیا کوئی تعلق نہیں ہے؟
بھیا جب یوگ کسی کو صحتمند رکھنے میں ناکام ہوجائے تو آیور وید کی ضرورت پڑتی ہے یعنی ایک کے خاتمہ پر دوسرے کی شروعات ہوتی ہے ۔
اچھا تو کیا ان دونوں کو ملا کر باباجی اپنے بھگتوں کو بیوقوف بنایا کرتے ہیں ؟
اور نہیں تو کیا ؟ اب پتانجلی کا تیل ، گھی اور ٹوتھ پیسٹ اس میں کون سی جڑی بوٹیوں کا علاج ہے ؟ یہ تو رام نام کی لوٹ ہے بھیا لوٹ سکو لوٹ لو۔
وہ تو ٹھیک ہے مگر آئی ایم اے کو ان کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کی کیا ضرورت پیش آگئی ؟
وہ ایسا ہے کہ تمہارے لالہ رام دیو نے اپنا مال بیچنے کی خاطر ایلو پیتھی پر اوٹ پٹانگ بہتان تراشی شروع کردی اور عوام کو گمراہ کرنے بلکہ اکسانے لگا ۔
للن بولا ارے بھائی ہمارے بابا لوگوں کی جان سے کھلواڑ سے کیسے کرسکتے ہیں؟
انٹر نیت پر دیکھو اس لالہ نے کورونا کی ویکسین کے بارے میں اور اس کے علاج سے متعلق کیسی غلط سلط باتیں پھیلانے کا کام کیا ہے ؟
اچھا تب تو اس کے چکر میں آکر مرنے والوں کا وہ قاتل ہو گیا لیکن بابا نے لوگوں کورونا کی وبا سے بچانے کے لیے کچھ کیا بھی یا نہیں؟
جی ہاں کورونل نام کی ایک نقلی دوا بنائی جو غیر قانونی تھی ۔ اس کو عدالتی کارروائی کے بعد بازار سے ہٹانا پڑا۔
اچھا تو کیا اسی لیے انڈین میڈیکل ایسو سی ایشن نے عدالت سے رجوع کیا تھا ؟
اس سے بھی سنگین الزامات ہیں۔ اس نے ایلوپیتھی کو سازش اور قاتل قرار دیا ۔ اس سے معاشرے میں ڈاکٹروں کی جان کو خطرہ لاحق ہوگیا تھا؟
یار وباء کے دوران اپنی جان پر کھیل کر لوگوں کا علاج کرنے والوں کے خلاف ہمارے بابا نے ایسا کیوں کیا ؟
یہ غلیظ حرکت اپنی تجارت چمکانے کے لیے کی گئی تھی للن ۔ ایسے قاتلوں کو بیچ چوراہے پر پھانسی دینی چاہیے ؟
اسی لیے تو عدالتِ عظمیٰ نے اس پر اتنا سخت تبصرہ کیا کہ اگر وہ اس طرح کی غلط بیانی جاری رکھے گا تو ہر سامان پر ایک کروڈ کا جرمانہ لگایا جائے گا ۔
یار کلن مجھے تو وہ مسلمان جج کی شرارت لگتی ہے اور تم تو جانتے ہی ہو کہ سارے مسلمان ہندو دھرم اور دھرم اچاریوں کےدشمن ہوتے ہیں ۔
کلن نے کہا یار میں یہ تو نہیں جانتا لیکن اگر عدالت میں تم جج ہوتے تو لوگوں کی جان سے کھلواڑ کرنے والے کے ساتھ کیا سلوک کرتے؟
للن کچھ دیر سوچ کر بولا میں تو اس کو پھانسی چڑھا دیتا ۔
اب بولو کہ اس مسلمان جج نے سختی کی یا نرمی سے کام لیا؟
ہاں یار کلن میں سوچتا ہوں کہ آخر سرکار اس حرامخوری پر کارروائی کیوں نہیں کرتی وہ حلال مصنوعات کے پیچھے کیوں پڑی ہوئی ہے؟
بھیا للن حرامخوروں سے اور کیا توقع ہے ۔ ایسا کرنے نوٹ اور ووٹ دونوں ملتا ہے تو کیوں نہ کیا جائے؟
ووٹ اور نوٹ والی بات سمجھ میں نہیں آئی؟
بھائی دیکھو حلال کی مخالفت سے خوش ہوکر تم جیسے بھگت ووٹ دیتے ہیں اوررام دیو جیسوں کو تحفظ دینے والے منافع میں سے نوٹ بناتے ہیں ۔
ہاں یار یہ تو ڈبل انجن سرکار کا ڈبل استحصال ہے۔
اسی لیے تو باباجی پر کوئی کارروائی نہیں ہو تی بلکہ الٹا انہیں تحفظ فراہم کیا جاتا ہے جیسا کہ حلال کا معاملہ اٹھا کرڈھونگی جی نے کردیا ۔
یہ درمیان میں ڈھونگی جی کہاں سے آگئے ؟
ارے وہی تمہارے یوگی مہاراج جن کو لوگ بھوگی جی بھی کہتے ہیں۔
یار مجھے تو لگتا ہے کہ اگر خدا نخواستہ مودی کے بعد یوگی جی ان کی جگہ لے لیں تو اڈانی کو رام دیو سے بدل دیا جائے گا ْ ۔
للن نے کہا ہاں بھائی سیاست میں تو کچھ بھی ہوسکتا ہے۔
جی ہاں تمہاری یہ بات درست ہے ویسے یوگی بابا اوربابا رام دیو کی رام ملائی جوڑی بھی غضب کی ہے ۔
یہ بات میں نہیں سمجھا ؟
اس میں کیا مشکل ہے؟ ایک حرام کی سیاست سے اقتدار حاصل کرتا ہے اور دوسرا حرامخوری کی تجارت کے لیے سرکار سے فائدہ اٹھا تا ہے۔
للن نے کہا یاریوگی ادیتیہ ناتھ اور بابا رام دیو پر تو غالب کا یہ شعر معمولی ترمیم کے ساتھ صادق آتا ہے؎
قیس یوپی میں اکیلا ہے مجھے جانے دو خوب گزرے گی جو مل بیٹھیں گے دیوانے دو
(جاری)
Comments are closed.